Express News:
2025-11-03@10:02:13 GMT

ڈاکٹر فریحہ طلحہ گلگت بلتستان کی پہلی ویٹرنری خاتون

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر فریحہ طلحہ ویٹرنری ڈاکٹر ہیں۔

ڈاکٹر فریحہ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی پہلی ویٹرنری خاتون ڈاکٹر بن گئیں۔ ڈاکٹر فریحہ کا کہنا تھا کہ یہ سفر میرے لیے آسان نہیں تھا۔ سب میرے ویٹرنری بننے کے خلاف تھے تاہم والد نے میرا ساتھ دیا۔

ڈاکٹر فریحہ کے مطابق والد نے میرا داخلہ ایگریکلچر یونیورسٹی میں کروایا۔ 2009 میں اپنی فارما سیوٹیکل کمپنی کا آغاز کیا۔ بہت ساری خواتین نے مجھ سے رابطہ کیا جو اس فیلڈ میں آگے بڑھانا چاہتی تھیں۔ میں نے پورے ملک میں مختلف سیمینارز منعقد کروائے تا کہ خواتین اس سے مستفید ہوسکیں۔

ڈاکٹر فریحہ کے مطابق بہت سی خواتین نے پولٹری فیلڈ میں آگے بڑھنے کے لیے مجھ سے رابطہ کیا۔ میرا پیغام ہے کہ جو آپ کرنا چاہتے ہیں جس فیلڈ میں جانا چاہتے ہیں جائیں۔ جو بھی خواتین اس فیلڈ میں آگے آنا چاہتی ہیں میں ان کو کہتی ہوں کہ اپنے خواب پورے کریں۔ راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور ملک کا نام روشن کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر فریحہ فیلڈ میں

پڑھیں:

کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف

واشنگٹن (ویب ڈیسک)امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں آٹزم ہوسکتا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوا کہ حمل کے دوران کورونا کی شکار ہونے والی ماؤں کے بچوں میں آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر یعنی بات چیت میں تاخیر اور حرکتی صلاحیتوں کی کمی جیسے دماغی امراض کا امکان ڈھائی فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔امریکا کے میساچیوسٹس جنرل ہسپتال کی جانب سے کی گئی ایک جامع تحقیق دوران مارچ 2020 سے مئی 2021 تک میس جنرل بریگھم ہیلتھ سسٹم میں ہونے والی 18,336 بچوں کی پیدائش کے مکمل طبی ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق کے دوران ماں کے لیبارٹری سے تصدیق شدہ کووڈ 19 ٹیسٹ اور بچوں کی تین سال کی عمر تک دماغی نشوونما کی تشخیص کا موازنہ کیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ کورونا کی شکار ہونے والی ماؤں کے بچوں میں دماغی امراض کی شرح 16.3 فیصد تھی جب کہ کورونا سے غیر متاثرہ ماؤں کے بچوں میں یہ شرح 9.7 فیصد رہی۔اسی طرح دیگر خطرات (ماں کی عمر، تمباکو نوشی، سماجی پس منظر) کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد بھی کورونا سے متاثرہ خواتین کے بچوں میں آٹزم کا خطرہ 1.3 گنا زیادہ ثابت ہوا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین کے بچوں میں عام خواتین کے مقابلے آٹزم ہونے کا خطرہ ڈھائی فیصد تک زیادہ تھا۔خطرہ لڑکوں میں نمایاں طور پر زیادہ اور تیسری سہ ماہی (حمل کے آخری تین ماہ) میں انفیکشن ہونے پر سب سے بلند پایا گیا۔تحقیق کاروں کے مطابق، لڑکوں کا دماغ ماں کی سوزش (inflammation) سے زیادہ حساس ہوتا ہے اور تیسری سہ ماہی دماغ کی نشوونما کا اہم مرحلہ سمجھا جاتا ہے۔امریکی سی ڈی سی کے مطابق 2022 میں ہر 31 میں سے ایک بچے میں 8 سال کی عمر تک آٹزم کی تشخیص ہوئی جو 2020 کے 36 میں سے ایک بچے کی شرح سے کہیں زیادہ ہے۔تاہم بعض ماہرین کا خیال ہے کہ بچوں میں آٹزم کی زیادہ شرح کا سبب کوئی بیماری یا وبا نہیں بلکہ تشخیص اور اسکریننگ کے بہتر نظام سے ہوسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟
  • کراچی، اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے بچہ فروخت
  • نجی اسپتال کی سفاکیت ، بل وصولی کیلیے خاتون کا نومولود بچہ فروخت کردیا
  • کراچی ، اسپتال کے اخراجات ادائیگی کیلئے نومولودکی فروخت کا انکشاف
  • کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف
  • شاہ رخ خان کی 60ویں سالگرہ، بالی ووڈ کنگ نے اپنی کامیابی کا سہرا خواتین کے سر باندھ دیا
  • فیلڈ مارشل کو سلام، گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائینگے: صدر زرداری
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • گلگت بلتستان میرا گھر ہے، یہاں کے عوام نے اپنی مرضی سے 1947 میں پاکستان کا انتخاب کیا، صدر آصف زرداری
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل