بین الاقوامی عدالت کے وارنٹ پر فلپائن کے سابق صدر کی گرفتاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
منیلا: فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کو منیلا ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔ ان کی گرفتاری بین الاقوامی عدالت (ICC) کی جانب سے انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں جاری وارنٹ کے تحت عمل میں آئی۔
ڈوٹیرٹے، جو 79 سال کے ہیں، 2016 سے 2022 تک فلپائن کے صدر رہے اور اپنے دورِ حکومت میں انہوں نے منشیات کے خلاف سخت مہم چلائی۔ اس مہم میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے بیشتر پولیس مقابلوں یا نامعلوم افراد کے ہاتھوں مارے گئے۔
انٹرنیشنل کولیشن فار ہیومن رائٹس ان فلپائن (ICHRP) نے ڈوٹیرٹے کی گرفتاری کو "تاریخی لمحہ" قرار دیا۔ تنظیم کے چیئرمین پیٹر مرفی نے کہا: "آج انصاف کی جیت ہوئی ہے۔ یہ گرفتاری ان مظلوموں کے لیے امید کی کرن ہے جو ڈوٹیرٹے کے جبر کا شکار ہوئے تھے۔"
تاہم، ڈوٹیرٹے کے سابق ترجمان، سالواڈور پینیلو نے گرفتاری کی مذمت کی اور اسے "غیر قانونی" قرار دیا، کیونکہ فلپائن نے 2019 میں ICC کی رکنیت چھوڑ دی تھی۔
ڈوٹیرٹے حالیہ دنوں میں ہانگ کانگ کے دورے پر تھے، جہاں وہ 12 مئی کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے اپنی مہم چلا رہے تھے۔ گرفتاری کے وقت وہ چھڑی کے سہارے چل رہے تھے، تاہم حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان کی صحت مستحکم ہے اور وہ حکومتی ڈاکٹروں کی زیرِ نگرانی ہیں۔
ڈوٹیرٹے کی "منشیات کے خلاف جنگ" کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ اس دوران 6,000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جب کہ کچھ رپورٹس کے مطابق یہ تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ تاہم، فلپائن کے عوام میں یہ مہم خاصی مقبول رہی، اور ایک حالیہ سروے کے مطابق 82 فیصد فلپائنی شہری اس مہم کی حمایت کرتے رہے۔
فلپائن کے موجودہ صدر فرڈینینڈ مارکوس اور ڈوٹیرٹے کے تعلقات گزشتہ برسوں میں کشیدہ ہو چکے ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ مارکوس حکومت ڈوٹیرٹے کو ICC کے حوالے کرے گی یا نہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فلپائن کے
پڑھیں:
پاکستان میں کار بنانے والی نجی کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار
لاہور:ہائیکورٹ نے پاکستان میں کار بنانے والی نجی کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار دے دی ۔
عدالت عالیہ لاہور نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مسابقتی کمیشن کی جاری انکوائری قانون کے مطابق ہے۔ مسابقتی کمیشن پاکستان کی جانب سے بیرسٹر اسد اللہ چٹھہ نے عدالت میں دلائل دیے، جس پر جسٹس راحیل کامران نے نجی کمپنی کی درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مسابقتی کمیشن پاکستان کے پاس معلومات طلب کرنے اور انکوائری شروع کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ کار بنانے والی نجی کمپنی نے 2018 سے 2022 تک کمیشن کی کارروائی میں خود حصہ لیا۔مسابقتی کمیشن کی جانب سے جاری نوٹس معلومات کے حصول کے لیے ہیں،حتمی حکم نہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمپنی کو چاہیے کہ مطلوبہ معلومات فراہم کرے تاکہ انکوائری مکمل ہو سکے۔طویل عرصہ تک انکوائری زیر التوا رکھنا انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔مارکیٹ کی نگرانی کے لیے معلومات کا حصول کوئی غیر قانونی عمل نہیں۔مسابقتی کمیشن کا مقصد مارکیٹ میں غیر منصفانہ قیمتوں اور مقابلے کی خلاف ورزیوں کی روک تھام ہے۔ مسابقتی کمیشن پاکستان 2018 سے جاری انکوائری 6 ماہ میں مکمل کرے۔