سی آئی اے اور پنجاب پولیس کے ایف آئی اے اہلکار بن کر کال سینٹرز پر چھاپوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم سرکل کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے خلاف حکام کو مراسلہ لکھا گیا ہے۔
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار ایف آئی اے کے نام پر کال سینٹرز پر چھاپے مار رہے ہیں، صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شہریوں سے رشوت وصول کرتے ہیں، یہ اہلکار لاہور میں ایف آئی اے کا نام استعمال کر کے اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔
مراسلے کے مطابق اہلکاروں کے دائرہ اختیار سے باہر چھاپے مارنا، رشوت لینا ایف آئی اے کے لیے بدنامی کا باعث بن رہا ہے۔
اسلام آباد انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور.
مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کو اس گھناؤنے اقدام کے بارے میں کئی بار آگاہ کیا گیا، متاثرہ افراد کی فیملی نے ایف آئی اے سائبر کرائم سے رابطہ بھی کیا ہے۔
ایف آئی اے نے مراسلے میں مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی اداروں کے اہلکاروں کو ایف آئی اے سائبر کرائم کے دائرہ اختیار میں مداخلت سے منع کیا جائے اور ایف آئی اے کے نام پر رشوت لینے والے اہلکاروں کے خلاف معاملہ اعلیٰ سطح پر اٹھایا جائے۔
ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اور پنجاب پولیس کے اہلکار کال سینٹرز پر چھاپے مار رہے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اداروں کے اہلکار ایف آئی اے کے
پڑھیں:
غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
JERUSALEM:اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔