ایم کیو ایم کے ایم پی اے کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
—فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم پاکستان کے ممبر صوبائی اسمبلی کی بجلی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔
عدالت عالیہ میں دائر کی گئی درخواست میں ایم کیو ایم پاکستان کے ممبر سندھ اسمبلی عامر صدیقی نے مؤقف اختیار کیا کہ جناح ٹاؤن اور گلشن ٹاؤن میں 12 سے 14 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، بجلی کی عدم فراہمی سے اسپتالوں میں مریضوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی الیکٹرک کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی۔
عدالت نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف دائر درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔
جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ کے الیکٹرک نجی ادارہ ہے، آئینی بینچ کیسے اس کےخلاف درخواست کی سماعت کر سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ میں اپیل دائر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے، وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہےکہ یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔