نمائندہ خصوصی کے مطابق ایران نے ہمیشہ شام کے استحکام، امن اور ارضی سالمیت، شامی معاشرے کو تشکیل دینے والے تمام طبقات اور شامی عوام کی سلامتی اور جانوں کے تحفظ کی حمایت کی ہے، شام میں عدم استحکام علاقائی امن و استحکام کے لئے خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ کے خصوصی نمائندہ برائے شام نے شامی معاشرے میں مختلف اقلیتوں کے معصوم لوگوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں بدامنی اور عدم استحکام صیہونی حکومت کے مفاد میں ہے۔ شام کے امور کے لیے ایرانی وزیر خارجہ کے خصوصی نمائندے محمد رضا رؤف شیبانی نے شام کی حالیہ پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے ساحلی صوبوں میں تشدد اور بے گناہ لوگوں کے قتل کا حجم حیران کن ہے، ہم معصوم متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ اس سانحہ میں ان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شامی معاشرے میں مختلف اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے بے گناہ لوگوں کے خلاف تشدد اور قتل کی کسی بھی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان جرائم کے مرتکب افراد کو جوابدہ ہونا چاہیے۔ شیبانی نے کہا کہ شام کی عبوری حکومت کی جانب سے تشدد کو روکنے اور ان کارروائیوں کے مرتکب عناصر کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور سزا دینے کے لیے موثر اور سنجیدہ اقدام کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ شام کے استحکام، امن اور ارضی سالمیت، شامی معاشرے کو تشکیل دینے والے تمام طبقات اور شامی عوام کی سلامتی اور جانوں کے تحفظ کی حمایت کی ہے، شام میں عدم استحکام علاقائی امن و استحکام کے لئے خطرہ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عدم استحکام شام کے کہ شام

پڑھیں:

پاکستان کی بنیاد جمہوریت‘ ترقی اور استحکام کا یہی راستہ: حافظ عبدالکریم

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے یومِ جمہوریت کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمہوریت محض ایک سیاسی نظام نہیں بلکہ ایک ایسا اصولی طریقہ ہے جس میں عوامی رائے اور اعتماد کو اولیت حاصل ہوتی ہے۔ پاکستان کے قیام کی بنیاد بھی جمہوری جدوجہد پر رکھی گئی تھی اور آج ملک کی ترقی، استحکام اور خوشحالی کا راستہ بھی صرف جمہوری اقدار کو اپنانے اور ان کے استحکام سے ہو کر گزرتا ہے۔ جمہوریت میں عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی قیادت کا انتخاب کریں اور اپنی آواز کو ایوانوں تک پہنچائیں۔ یہی نظام عوامی شمولیت، قانون کی بالادستی، باہمی احترام اور قومی وحدت کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ قوم کو سیاسی استحکام، معاشی خوشحالی اور سماجی انصاف میسر آ سکے۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان جمہوری استحکام، عوامی حقوق کے تحفظ اور ملک میں قانون کی حکمرانی کے لیے ہمیشہ اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ تمام سیاسی قوتوں کو ملک و قوم کی بہتری کے لیے باہمی تعاون اور یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے کیونکہ یہی جمہوریت کا اصل حسن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قطر پر حملہ ایک بہت بڑی غلطی تھی، صیہونی رہنما
  • حشد الشعبی کی شامی سرحد پر فوجی مشقیں
  • دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟
  • ایچ پی وی ویکسین: پاکستانی معاشرے میں ضرورت
  • طاقتور حلقوں کو فارم 47 سے بنی حکومت کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے، اعظم سواتی
  • اب ایل ڈبلیو ایم سی ورکرز بھی "اپنی چھت اپنا گھر" کاخواب حقیقت میں بدل سکیں گے
  • ماتلی میں آئس کے بڑھتے نشے کیخلاف آگاہی سیمینار
  • پاکستان کی بنیاد جمہوریت‘ ترقی اور استحکام کا یہی راستہ: حافظ عبدالکریم
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • صیہونی مخالف اتحاد، انتخاب یا ضرورت!