شام میں عدم استحکام صیہونی حکومت کو فائدہ پہنچائے گا، ایران
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
نمائندہ خصوصی کے مطابق ایران نے ہمیشہ شام کے استحکام، امن اور ارضی سالمیت، شامی معاشرے کو تشکیل دینے والے تمام طبقات اور شامی عوام کی سلامتی اور جانوں کے تحفظ کی حمایت کی ہے، شام میں عدم استحکام علاقائی امن و استحکام کے لئے خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ کے خصوصی نمائندہ برائے شام نے شامی معاشرے میں مختلف اقلیتوں کے معصوم لوگوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں بدامنی اور عدم استحکام صیہونی حکومت کے مفاد میں ہے۔ شام کے امور کے لیے ایرانی وزیر خارجہ کے خصوصی نمائندے محمد رضا رؤف شیبانی نے شام کی حالیہ پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے ساحلی صوبوں میں تشدد اور بے گناہ لوگوں کے قتل کا حجم حیران کن ہے، ہم معصوم متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ اس سانحہ میں ان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شامی معاشرے میں مختلف اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے بے گناہ لوگوں کے خلاف تشدد اور قتل کی کسی بھی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان جرائم کے مرتکب افراد کو جوابدہ ہونا چاہیے۔ شیبانی نے کہا کہ شام کی عبوری حکومت کی جانب سے تشدد کو روکنے اور ان کارروائیوں کے مرتکب عناصر کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور سزا دینے کے لیے موثر اور سنجیدہ اقدام کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ شام کے استحکام، امن اور ارضی سالمیت، شامی معاشرے کو تشکیل دینے والے تمام طبقات اور شامی عوام کی سلامتی اور جانوں کے تحفظ کی حمایت کی ہے، شام میں عدم استحکام علاقائی امن و استحکام کے لئے خطرہ ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عدم استحکام شام کے کہ شام
پڑھیں:
معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ
اسلام آباد (اوصاف نیوز) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے جاری کر دیا۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم معاشی استحکام کی طرف گامزن ہیں، رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ، پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال پالیسی ریٹ 22 فیصد تھا، جو اب 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پرآگیا، ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا اعتماد بحال ہوا، وزیر اعظم شہباز شریف نے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، نگران وزیر خزانہ کا اس پروگرام کو ٹریک پر رکھنا قابل ستائش ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے اصلاحات ضروری تھیں، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے، حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہر ٹرانسفارمیشن کیلئے دو سے تین سال درکار ہوتے ہیں، پاور سیکٹر اصلاحات میں ایک سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس میں بہتری آئی ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا ، عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی، عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8 تھی جو اب 0.3 فیصد ہے، پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال زر مبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ رہا، ہم نے اب جی ڈی پی کے استحکام کی طرف بڑھنا ہے، ہم اس وقت بہتر سمت میں چل رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف