ملتان کے صحافیوں کا ''ہمدرد ہائوس ''کا دورہ، ادارے میں مقیم یتیم بچوں کے ساتھ روزہ افطار کیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
منتظمین سے گفتگو کرتے ہوئے سنینئر صحافی حاجی مظہر جاوید سیال، انجم خان پتافی اور وسیم شہزاد نے کہا کہ معاشرے کے پِسے ہوئے ان بچوں کی تعلیم و تربیت سنت نبوی ہے، ہمیں اپنے اردگرد موجود ایسے بچوں کی پرورش اور ان بچوں کے لیے کام کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ ملتان سے تعلق رکھنے والے مختلف اخبارات، ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا سے وابستہ سینیئر صحافیوں کے وفد نے ادارہ خودی پاکستان کے زیراہتمام یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے قائم ادارہ ''ہمدرد ہائوس '' کا دورہ کیا، سینیئر صحافیوں میں حاجی مظہر جاوید سیال، انجم خان پتافی، محمد اختر شیخ، سید قلب حسن، ثقلین نقوی، وسیم شہزاد، شہراز خان، احمر خان سمیت ارسلان خان، علی شیر جعفری، ملک فراز، مقصود بھٹہ، شاہد عباس شامل تھے۔ صحافیوں نے ہمدرد ہائوس میں زیرتعلیم بچوں کے ساتھ وقت گزارا اور اُن کے ساتھ افطار کیا۔ اس موقع پر ہمدرد ہائوس کے منتظمین سید فرخ مہدی، انجینئر شعیب جعفری، سید جواد رضا، جواد حیدر جوئیہ، فراز حیدر شمسی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور اُنہیں ادارے کے انتظامات اور کارکردگی بارے بریفنگ دی۔
منتظمین سے گفتگو کرتے ہوئے سنینئر صحافی حاجی مظہر جاوید سیال، انجم خان پتافی اور وسیم شہزاد نے کہا کہ معاشرے کے پِسے ہوئے ان بچوں کی تعلیم و تربیت سنت نبوی ہے، ہمیں اپنے اردگرد موجود ایسے بچوں کی پرورش اور ان بچوں کے لیے کام کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا چاہیے۔ ہمدرد ہائوس میں 105بچے اور بچیوں کی تعلیم و تربیت اور اُن کی تمام ضروریات خیال رکھا جاتا ہے، آرفن ہائوس میں مقیم ان بچوں کو رہائش، کھانا، تعلیم، لانڈری سمیت تمام سہولیات میسر ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی تعلیم و تربیت ہمدرد ہائوس بچوں کی بچوں کے کے ساتھ ان بچوں
پڑھیں:
کم عمربچوں کے فیس بک اورٹک ٹاک استعمال پرپابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگرسے جواب طلب
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گی ۔(جاری ہے)
جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔بعدازاں ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت ملتوی کر دی۔