جے یو آئی ف کا احتجاج میں شمولیت کے بدلے پی ٹی آئی سے مدارس بل پر حمایت کا مطالبہ، اندرونی کہانی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
جے یو آئی ف کا احتجاج میں شمولیت کے بدلے پی ٹی آئی سے مدارس بل پر حمایت کا مطالبہ، اندرونی کہانی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کے درمیان اہم ملاقات کی اندرونی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے جے یو آئی کو عید کے بعد احتجاج میں شمولیت کی باضابطہ دعوت دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کے لیے مشروط حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جے یو آئی نے احتجاج میں شمولیت کے بدلے پی ٹی آئی سے مدارس بل پر حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق جے یو آئی کا موقف ہے کہ اگر پی ٹی آئی مدارس بل پر ان کا ساتھ دے تو وہ احتجاج میں پی ٹی آئی کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔تاہم، پی ٹی آئی قیادت نے اس حوالے سے فوری جواب دینے کے بجائے بانی تحریک انصاف سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سلمان اکرم راجہ آج اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف سے ملاقات کریں گے اور اس معاملے پر حتمی مشاورت ہوگی۔ پی ٹی آئی تحریکِ تحفظِ آئین کے ساتھ مل کر احتجاج کی تیاری مکمل کرے گی، جس کے بعد جے یو آئی کی شرکت کا حتمی فیصلہ متوقع ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: احتجاج میں شمولیت جے یو آئی پی ٹی آئی
پڑھیں:
ٹی ٹی پی کے نمبرز اور گروپس بلاک کیے جائیں، وزیر مملکت کا واٹس ایپ سے مطالبہ
اسلام آباد:وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے واٹس ایپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹی ٹی پی کے زیر استعمال نمبرز اور گروپس کو فوری طور پر بلاک کرے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر وزیر مملکت نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے خودکار نظام متعارف کرائے جائیں جو دہشت گردی کے مواد کی نشاندہی اور اسے فوری معطل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ ٹی ٹی پی جیسی دہشت گرد تنظیموں کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر سرگرم ہونے دینا عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ دہشت گردوں کی آن لائن موجودگی ان کے نظریات کو پھیلانے کا ذریعہ بن رہی ہے جسے فوری روکا جانا چاہیے، واٹس ایپ جیسے پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد اور تشدد کو فروغ دینے والے عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی ضروری ہے۔
TTP (UN & US designated terrorist organisation) is operating its WhatsApp channels and sending Bulk WhatsApps messages to proliferate its violent / hateful ideology, to spread its harmful narratives, and for glorification of its terror activities.
Pakistan has zero tolerance for… pic.twitter.com/EbzznN9IX9
انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر کھڑا ہے اور اس نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ عالمی برادری کو پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو کر دہشت گردوں کی ڈیجیٹل سرگرمیوں کے خلاف عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان عالمی امن و سلامتی کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہا ہے اور دنیا سے اسی جذبے کی توقع رکھتا ہے۔ سوشل میڈیا پر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی ان کی طاقت میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے، جسے روکا جانا ناگزیر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کسی بھی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ کسی قسم کی نرمی برتنے کے خلاف ہے اور دنیا کو بھی سمجھنا ہوگا کہ دہشت گردوں کی آن لائن سرگرمیاں ان کے اصل حملوں سے پہلے کا ایک خطرناک مرحلہ ہوتا ہے۔ ہم بین الاقوامی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ نفرت اور تشدد کے پھیلاؤ کو روکنے میں پاکستان کا ساتھ دیں۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ڈیجیٹل اسپیس فراہم کرنا، ان کے جرائم میں غیر دانستہ معاونت کے مترادف ہے۔ دہشت گردوں کی آن لائن موجودگی ختم کیے بغیر دنیا میں پائیدار امن کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔ پاکستان سیکیورٹی کے میدان میں اپنے تجربے اور کامیابیوں کی بنیاد پر عالمی برادری کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔