UrduPoint:
2025-04-25@02:57:45 GMT

یوکرین کا ماسکو پر آج تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

یوکرین کا ماسکو پر آج تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 مارچ 2025ء) روسی دارالحکومت ماسکو سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق کییف کی مسلح افواج نے آج علی الصبح روس پر جو ڈرون حملے کیے، وہ روسی یوکرینی جنگ میں آج تک بیک وقت کیے جانے والے سب سے بڑے جنگی ڈرون حملے تھے۔

یوکرین کی جزوی جنگ بندی کی تجویز'امید افزا'، امریکہ

ان کے نتیجے میں ماسکو میں گوشت کی مصنوعات کے ایک ویئر ہاؤس میں کام کرنے والے کم از کم دو افراد ہلاک جبکہ مختلف رہائشی علاقوں میں 18 دیگر زخمی بھی ہوئے، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔

یہی نہیں بلکہ ان ڈرون حملوں کے باعث روسی حکام کو ماسکو شہر کے مجموعی طور پر چاروں ہوائی اڈے بھی کچھ دیر کے لیے بند کرنا پڑ گئے۔

روس کا 337 یوکرینی ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ

ان حملوں کے کچھ ہی دیر بعد ماسکو میں روسی حکام کی طرف سے کہا گیا کہ یوکرین کی طرف سے بھیجے گئے جنگی ڈرونز میں سے 337 روسی فضائی حدود میں مار گرائے گئے۔

(جاری ہے)

ان میں سے 91 صرف ماسکو کی فضائی حدود میں تباہ کر دیے گئے جبکہ 126 روسی علاقے کرسک کی فضائی حدود میں مار گرائے گئے، جہاں ماضی قریب میں یوکرینی افواج نے غیر متوقع طور پر قبضہ کر لیا تھا۔

یوکرین اب اسلحہ درآمد کرنے والے ملکوں میں سرفہرست

روسی وزارت دفاع کے مطابق یوکرینی افواج اب کرسک کے علاقے میں ماسکو کی مسلسل عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں پسپائی اختیار کرتی جا رہی ہیں۔

ماسکو کے میئر سیرگئی سوبیانن نے بھی بتایا کہ آج علی الصبح کیے جانے والے یہ ڈرون حملے یوکرینی افواج کی طرف سے روسی دارالحکومت پر آج تک کیے جانے والے سب سے بڑے حملے تھے۔

ماسکو میں ان ڈرون حملوں کی عسکری حوالے سے یہ اہمیت بھی ہے کہ روسی دارالحکومت ماسکو اور اس کے مضافاتی علاقے کی مجموعی آبادی کم از کم بھی 21 ملین ہے اور یہ یورپ کے سب سے گنجان آباد شہری علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔

حملوں کے وقت کی علامتی اہمیت

ماسکو پر ان تازہ یوکرینی ڈرون حملوں کی خاص بات یہ بھی ہے کہ آج طلوع آفتاب سے قبل یہ ایک ایسے وقت پر کیے گئے، جب سعودی عرب میں ایک یوکرینی وفد اس مقصد کے تحت اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقات کرنے والا تھا کہ گزشتہ تین سال سے جاری اس خونریز تنازعے کے خاتمے کی کوئی راہ نکالی جا سکے۔

اس کے علاوہ روسی علاقے کرسک میں ماسکو کی مسلح افواج اس کوشش میں ہیں کہ وہاں سرحد پار کر کے قبضہ کر لینے والے ہزاروں یوکرینی فوجیوں کو کسی طرح چاروں طرف سے گھیرے میں لے لیا جائے۔

یوکرین پر مزید 100 سے زائد روسی ڈرون حملےہوئے، کییف

جہاں تک اس جنگ میں یوکرین پر کیے جانے والے روسی حملوں کا تعلق ہے، تو کییف حکومت کی طرف سے کئی مرتبہ کہا جا چکا ہے کہ روس یوکرین پر بار بار بڑے ڈرون حملے کرتا آیا ہے۔

یوکرینی حکام کے مطابق ایسا تازہ ترین حملہ آج منگل کے روز کیا گیا، جس میں ماسکو نے کییف کے عسکری اور اسٹریٹیجک مفادات کو ہدف بنانے کے لیے ایک بیلسٹک میزائل کے علاوہ کم از کم 126 جنگی ڈرونز بھی استعمال کیے۔

یوکرین پر تازہ روسی حملے، کم ازکم چودہ افراد ہلاک

روس کے سینیئر رکن پارلیمان کا مطالبہ

ماسکو اور کرسک پر آج کے یوکرینی ڈرون حملوں کے بعد روسی پارلیمان کے ایک سینیئر رکن نے یہ مطالبہ بھی کر دیا کہ روس جوابی کارورائی کرتے ہوئے یوکرین کے خلاف ''اوریشنک‘‘ طرز کے ہائپر سونک میزائل استعمال کرے۔

ماسکو یوکرین کے خلاف ماضی میں اس طرح کے میزائل گزشتہ برس نومبر میں اس وقت استعمال کر چکا پے، جب امریکہ اور برطانیہ نے کییف حکومت کے اتحادیوں کے طور پر یوکرین کو یہ اجازت دی تھی کہ وہ مغربی ممالک کے فراہم کردہ ان میزائلوں کے ساتھ روس کو اس کے ریاستی علاقے کے اندر تک ہدف بنا سکتا ہے۔

یوکرین: ٹرمپ کی وارننگ کے مدنظر یورپی یونین کا سربراہی اجلاس

اس پس منظر میں روسی پارلیمان کی دفاعی کمیٹی کے سربراہ اور سابق نائب وزیر دفاع، کرنل آندرے کارٹاپولوف نے کہا کہ یوکرین کے خلاف ''اوریشنک‘‘ میزائلوں کے استعمال کا فیصلہ تو صدرپوٹن کو کرنا ہے، تاہم خود کارٹاپولوف کے الفاظ میں، ''ان (میزائلوں) کا استعمال فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے، اور ایسا صرف کوئی ایک ہی میزائل نہیں۔‘‘

م م / ک م (روئٹرز، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیے جانے والے ڈرون حملوں یوکرین پر ڈرون حملے میں ماسکو کی طرف سے حملوں کے

پڑھیں:

لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید

بیروت: جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما سمیت دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ 

اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کار پر کیے گئے ایک اور حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں جماعت اسلامی لبنان کے رہنما حسین عطوی کو نشانہ بنایا گیا۔ 

اسرائیلی فوج کے مطابق حسین عطوی لبنان سے اسرائیلی علاقوں میں حملوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں ملوث تھے اور وہ حماس کے ساتھ بھی ہم آہنگی رکھتے تھے۔

لبنانی وزارت صحت کے مطابق ایک شخص کفریاچت میں ڈرون حملے میں جاں بحق ہوا جبکہ دوسرا ہولا کے علاقے میں ایک مکان پر حملے میں جان سے گیا۔ 

اسرائیلی ڈرونز صبح سے ہی ان علاقوں میں پرواز کرتے رہے، جس کے بعد حملے کیے گئے۔ 

جماعت اسلامی لبنان نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ ان کے رہنما حسین عطوی جو کہ تنظیم کے مسلح ونگ "فجر فورسز" کے کمانڈر بھی تھے، اس حملے میں جاں بحق ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ وہ اپنے گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ اسرائیلی ڈرون حملے میں نشانہ بنے۔ گروپ نے اسرائیل کو اس قتل کا ذمے دار ٹھہراتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔

واضح رہے کہ نومبر سے لبنان میں ایک جنگ بندی معاہدہ نافذ ہے جس کی اسرائیل کی جانب سے مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

 لبنانی حکام کے مطابق سرائیل اب تک 2,763 سے زائد خلاف ورزیاں کرچکا ہے جن میں 193 افراد جاں بحق اور 485 زخمی ہو چکے ہیں۔

معاہدے کے تحت اسرائیل کو 26 جنوری تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا جو تاحال مکمل نہیں ہو سکا۔ 

اسرائیلی افواج اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر قابض ہیں جسے لبنان اور دیگر مزاحمتی گروپ اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین: کئی شہر روسی حملوں کی زد میں، متعدد ہلاک و درجنوں زخمی
  • افغان طالبان کو اب ماسکو میں اپنے سفیر کی تعیناتی کی اجازت
  • روس کا یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملہ، 9 افراد ہلاک، 63 زخمی
  • پہلگام حملہ:پاکستان کیخلاف بھارتی اقدامات کا مؤثر جواب دینے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • روس کا یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملہ، 9 افراد ہلاک
  • روس کے ڈرون طیارے بنانے کے کارخانے میں چینی شہری کام کر رہے ہیں. زیلنسکی کا الزام
  • روس ،اسلحہ گودام میں آگ لگنے کے بعددھماکے، ہنگامی حالت کانافذ  
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • روسی صدر نے یوکرین کے ساتھ براہ راست بات چیت کا اشارہ دے دیا