ڈی آئی خان ونی کیس: عدالت کا لڑکی کے والد کی قبر کشائی کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
فوٹو: فائل
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ڈی آئی خان نے ونی کیس میں لڑکی کے والد عادل کی قبر کشائی کا حکم دے دیا۔
عدالت نے حکم جاری کیا کہ متوفی عادل کی قبر کشائی کی جائے۔
علاوہ ازیں عدالت عدالت نے لڑکی کے والد عادل کا آڈیو پیغام فارنزک کروانے کا بھی حکم دے دیا ہے۔
ڈی آئی خان کے گاؤں بھگوانی میں ایک شخص کی مبینہ خود کشی کی تحقیقات جاری ہے۔
کیس کے دو اہم ملزمان ملک عنایت اور رمضان نے خود کو عدالت میں پیش کردیا۔ دونوں ملزمان نے 15 مارچ تک عبوری ضمانت حاصل کرلی۔
پولیس نے بتایا کہ کیس میں دیگر تین ملزمان فرید، کفایت اور عمران کو پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ملزم جلال مفرور ہے۔
واضح رہے کہ بیٹی کو ونی کرنے پر والد نے مبینہ طور پر زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کرلی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے 2 ملزمان سے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
اتوار کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں ملزمان غنی امان چانڈیو اور سرمد علی کو پیش کیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔
کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ سمیت دیگر وکلا رہنما بھی وکلا صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔ سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کرکے دہشتگردی کی ترغیب دیتے تھے۔
وکلا صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا گیا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے وکلا صفائی کی درخواست منظور کی اور ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔