جعفر ایکسپریس یرغمال؛ ڈھاڈر میں فوجی ہیلی کاپٹروں کی نگرانی پروازیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
سٹی42: بلوچستان میں ڈھاڈر کے علاقہ میں مسافروں سے بھری ٹرین جعفر ایکسپریس کو ایک سرنگ میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنا لئے جانے کی سنگین دہشتگردی کے بعد علاقہ مین سکیورٹی فورسز کا ریسکیو آپریشن ہنوز جاری ہے۔
کوئٹہ سے کئی ہیلی کاپٹروں کی درہ بولان کے علاقہ میں بھیجا گیا جو اس علاقہ میں فضائی نگرانی کر رہے ہیں۔
ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ کوئٹہ سے درہ بولان کی جانب ہیلی کاپٹرز کی پروازیں جا ری ہیں اور ممکنہ طور پر دشوار گزار علاقے میں مزید دہشتگردوں کی موجودگی، اور ٹرین مین موجود دہشتگردوں کو باہر سے کسی ممکنہ مدد یا کمک ملنے کے عمل کو روکنے کے لئے سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔
قومی کرکٹر حارث رؤف نے نومولود بیٹے کے ساتھ تصویر شیئر کی اور نام بھی بتا دیا
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ٹریفک کیمروں کی نگرانی کے دوران وائرل تصویروں پر ڈی آئی جی ٹریفک کا بیان آگیا
ڈپٹی انسپیکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی ٹریفک) کراچی پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ ٹریفک کنٹرول کیمروں کی نگرانی کے دوران لوگوں کی نجی سرگرمیوں سے متعلق وائرل ہونے والی دو تصویروں پر انکوائری جاری ہے.محمد شاہ کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر پیر تک تحقیقاتی رپورٹ سامنے آجائے گی کہ یہ تصاویر واقعی ٹریفک کنٹرول کیمروں کی ہیں یا پرائیویٹ کیمروں سے لی گئی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے خبردار کیا کہ نمبر پلیٹ سے ٹریفک کنٹرول کیمروں کو دھوکا دینے والے خود کو چھوٹے مسائل سے بچانے کے لیے بڑے مسئلوں میں پھنس رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نمبر پلیٹ میں جعلسازی کرنے والی تمام گاڑیاں بلیک لسٹ کی جائیں گی، جب بھی گاڑی پکڑی گئی تو سیدھی ایف آئی آر کٹے گی۔دوسری جانب انسپیکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن نے صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے ہیں۔آئی جی آفس کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی کراچی، تمام رینج اور زون کے ڈی آئی جیز، ضلعی ایس ایس پیز ، ڈی آئی جی سی آئی اے اور ایس ایس پی اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ دیکھا گیا ہے کہ صوبے بھر میں روڈ پر بہت سی بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیاں چل رہی ہیں۔خط کے مطابق ایسی گاڑیوں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف موٹر وہیکل آرڈیننس اور متعلقہ رولز کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے۔خط کے متن کے مطابق ایسی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے اور اس کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر آئی جی سندھ کو ارسال کی جائے۔