پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے دو بحری جہازوں کی فروخت کا سودا طے پا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پرانے جہازوں کی جگہ چار نئے آئل ٹینکر اور ایک کنٹینر بردار جہاز بیڑے میں شامل کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے دو بلک آئل کنٹینرز بحری جہازوں کی فروخت کا سودا طے پا گیا۔ ترجمان پی این ایس سی کے مطابق ایم وی لاہور اور ایم وی کوئٹہ نامی جہازوں کی 20 سالہ عمر پوری ہونے پر فروخت کیا جا رہا ہے، جہازوں کی فروخت کی منظوری وزارت بحری امور اور پی این ایس سی کے بورڈ سے لی گئی ہے۔ عمر پوری ہونے پر فروخت کیے جانے والے جہازوں کو انٹرنیشنل میری ٹائم اور شپنگ قوانین کے مطابق چلانے کی اجازت نہیں ملتی، پرانے جہازوں کی جگہ چار نئے آئل ٹینکر اور ایک کنٹینر بردار جہاز بیڑے میں شامل کیا جائے گا۔ ترجمان پی این ایس سی کے مطابق فروخت کردہ جہازوں کو رواں ماہ کے آخر خریداروں کے سپرد کردیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جہازوں کی
پڑھیں:
یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
ماسکو:(ویب ڈیسک)یوکرین نے روس کی بحیرہ اسود میں مرکزی بندرگار تاؤپسے پر ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں آئل ٹرمینل اور دو غیرملکی جہازون کو نقصان پہنچا۔غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی حکام نے بتایا کہ تاؤپسے میں ہونے والے حملے میں دو غیرملکی جہازوں کو نقصان پہنچا ہے جہاں بحیرہ اسود میں روس کے بڑے آئل ٹرمینلز میں سے ایک ہے اور حملے میں اس ٹرمینل پر آگ بھڑک اٹھی۔روس کے کراسنڈور ریجن کے ایمرجنسی آپریشنل ہیڈکوارٹرز سے جاری بیان میں کہا گیا کہ تاؤپسے بندرگاہ پر ڈرون حملہ رات کو ہوا جہاں موجود دو غیرملکی جہاز نشانہ بنے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، جہاز کا عملہ سمیت وہاں کام کرنے والے دیگر افراد محفوظ ہیں لیکن بندرگاہ کی عمارت اور ٹرمینل کا انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ روسی اور یوکرینی ٹیلی گرام چینلوں میں مختلف ویڈیوز میں دیکھایا گیا ہے، جس میں ٹرمینل میں تیل کے ٹینکر میں آگ لگی ہوئی ہے۔ادھر یوکوین کی اندرونی سیکیورٹی سروس ایس بی یو کے عہدیدار نے بتایا کہ یوکرین کی فورسز نے تاؤپسے آئل ٹرمینل پر ڈورن حملہ کیا، 5 ڈرونز نے ایک آئل ٹینکر، لوڈنگ انفرا اسٹرکچر اور پورٹ کی عمارت کو نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق تاؤپسے بحیرہ اسود میں آئل ٹرمینل اور روزنیفٹ آئل ریفائنری کا مرکز ہے، جس کو یوکرین نے رواں برس کئی مرتبہ ڈرون سے نشانہ بنایا ہے۔