امریکا نے اپنے ملک میں موجود فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے حامیوں کے گرین کارڈ اور ویزے منسوخ کرنے کا عمل شروع کردیا۔

امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو کے مطابق حماس کے حامیوں کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے ان کے گرین کارڈ اور ویزے منسوخ کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں امریکا اپنے شہری کی رہائی کے لیے متحرک، حماس سے مذاکرات کی تفصیل سامنے آگئی

دوسری جانب غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کے اعلان کے باوجود عدالت نے فلسطین نواز شخصیت محمود خلیل کو جبری طور پر ملک سے نکالنے سے روک دیا۔

حماس کی حمایت کرنے والے گرین کارڈ ہولڈر محمود خلیل کی وکیل نے ان کی گرفتاری کو عدالت میں چیلنج کیا ہے، جس پر جج نے 12 مارچ کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے فریقین کو دلائل کے لیے بلا لیا ہے۔

محمود خلیل کو ہفتے کی رات اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ مین ہٹن میں اپنی اہلیہ کے ساتھ موجود تھے، انہیں اس سے قبل بھی لیوزی اینا میں حراست میں لیا جا چکا تھا۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق محمود خلیل الجزائر کی شہریت رکھتے ہیں تاہم ان کے آباؤاجداد فلسطین سے ہیں۔ محمود خلیل نے کولمبیا یونیورسٹی سےعالمی امور میں پچھلے سال ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی تھی۔ فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرنے پر ٹرمپ انتظامیہ انہیں ملک سے نکالنا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ترکیہ کے حماس کے ساتھ معاملات اب معمول کے مطابق نہیں چل سکتے، امریکا

امریکی صدر ٹرمپ بھی تسلیم کر چکے ہیں کہ محمود خلیل کی گرفتاری ان کے حکم پر عمل میں لائی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکا امریکی صدر امریکی وزیر خارجہ ٹرمپ انتظامیہ حماس کی حمایت ڈونلڈ ٹرمپ گرین کارڈ وی نیوز ویزا منسوخی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا امریکی صدر امریکی وزیر خارجہ ٹرمپ انتظامیہ حماس کی حمایت ڈونلڈ ٹرمپ گرین کارڈ وی نیوز ویزا منسوخی محمود خلیل گرین کارڈ کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی

اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے وزیرِ خارجہ سید محمد عباس عراقچی کی جانب سے امریکی جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

 واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 33 سال بعد امریکی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ سے بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی جانچ برابری کی بنیاد پر فوراً شروع کرے گا۔ برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ فیصلہ چین و روس کے بڑھتے جوہری پروگراموں کے ردِعمل میں کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ترک وزیر خارجہ سے حماس کے سربراہ کی استنبول میں ملاقات
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • روس کی جانب سے امریکا بھیجے گئے میمو کے بعد ٹرمپ پیوٹن کی سربراہی ملاقات منسوخ
  • امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیرذمہ دارانہ ہے: ایرانی وزیرخارجہ
  • ایران کا امریکا پر جوہری دوغلا پن کا الزام، ٹرمپ کے جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت