کاؤنسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) کے مطابق 2024 میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کی موصول ہونے والی شکایات 1996 کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا میں 2024 میں مسلمانوں اور بالخصوص فلسطینیوں پر حملوں اور امتیازی سلوک کی 8 ہزار 658  شکایات درج ہوئی ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ برس امریکا میں اسلاموفوبیا کے واقعات میں 7.

4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ پریشان کن رجحان غزہ جنگ کے بعد سے دیکھنے میں آیا ہے۔ فلسطینیوں اور غزہ کی حمایت کرنے والوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ کاؤنسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) کے مطابق 2024 میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کی موصول ہونے والی شکایات 1996 کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں۔ ان شکایات میں سب سے زیادہ دفاتر اور ملازمتوں کی دیگر مقامات میں امتیازی سلوک کی ہیں اس کے بعد امیگریشن اور پناہ گزین سے متعلق ہیں۔ بعد ازاں تعلیمی میدان میں امتیازی سلوک  اور نفرت آمیز جرائم کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔

امریکا میں مسلمانوں پر تشدد اور قتل کیے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں جن میں 6 سالہ فلسطینی بچے کا قتل، 3 سالہ فلسطینی بچی کو ڈوبونے کی کوشش، ٹیکساس میں فلسطینی مرد پر چھری سے حملہ، نیو یارک میں ایک مسلمان مرد پر تشدد اور فلوریڈا میں اسرائیلی سیاحوں کو فلسطینی سمجھ کر گولی مارنے کے واقعات شامل ہیں۔ علاوہ ازیں یونیورسٹی کیمپس پر فلسطین کی حمایت میں احتجاجات پر کریک ڈاؤن، گرفتاریاں، معطلیاں، اور یونیورسٹی کے منتظمین کے مستعفی ہونے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکا میں کے بعد

پڑھیں:

حکومت نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جگہ نئی خود مختار ایجنسی قائم کردی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) حکومت کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کے سائبر کرائم ونگ کی جگہ ایک نئی خود مختار ایجنسی قائم کردی۔ ایف آئی اے پریس ریلیز کے مطابق سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر حکومتِ پاکستان نے ایف آئی اے کے سابقہ سائبر کرائم ونگ کو ایک خود مختار ادارے کی حیثیت دے دی ہے، یہ نیا ادارہ نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کے نام سے قائم کیا گیا ہے، جسے ملک بھر میں سائبر کرائم کی روک تھام، تحقیقات اور کارروائیوں کے لیے مکمل اختیار حاصل ہے، یہ ادارہ آن لائن دھوکہ دہی، ہراسانی، ڈیجیٹل بلیک میلنگ، جعلی ویب سائٹس، شناخت کی چوری، سوشل میڈیا کرائم اور دیگر سائبر سرگرمیوں کے خلاف مؤثر اقدامات کرے گا۔

ترجمان ایف آئی اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے پہلے سے قائم ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ اب ختم کر دیا گیا ہے اور سائبر کرائمز سے متعلق تمام معاملات کے لیے نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی (NCCIA) کو ذمہ داری سونپی گئی ہے، اب سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کی بجائے شہریوں کو نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی سے رابطہ کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

پریس ریلیز میں عوام الناس سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر کسی بھی قسم کے سائبر کرائم یا مشکوک آن لائن سر گرمی کی شکایت یا معلومات ہوں تو فوری طور پر نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کی ہیلپ لائن نمبر 0519106691 یا ای میل [email protected] پر رابطہ کریں اور اب سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات و شکایات کا ایف آئی اے سے کوئی تعلق نہیں، اس کے لیے کرائم کی شکایات سے متعلق رہنمائی اور تعاون کے لیے قریبی نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی سرکل وزٹ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • کییف پر حملوں کے بعد ٹرمپ کی پوٹن پر تنقید
  • بھارت کے انتہا پسندوں نے ملک میں موجود کشمیری طلبا کی زندگی اجیرن کردی
  • یوکرین: کئی شہر روسی حملوں کی زد میں، متعدد ہلاک و درجنوں زخمی
  • خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ
  • پنجاب میں  خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ
  • فلسطینی صحافی نے امداد جمع کرنیوالی پاکستانی تنظیموں کو بے نقاب کر دیا
  • امریکا: ٹیکساس کے گورنر نے مسلمانوں کو گھروں اور مساجد کی تعمیر سے روک دیا
  • امریکا، مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا
  • سونے کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ ، نئی قیمت کیا ؟ جانیں
  • حکومت نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جگہ نئی خود مختار ایجنسی قائم کردی