قومی اسمبلی: یوسف تالپور کی وفات کے باعث اجلاس آج تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
اسلام آباد (وقائع نگار+خبرنگار )قومی اسمبلی کا اجلاس پیپلز پارٹی کے ایم این اے نواب یوسف تالپور کے وصال کے باعث دعا اور تعزیتی کلمات کے بعد آ ج تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔ منگل کو ایوان زیریں کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس شروع ہوا تو سپیکر نے 21مارچ تک چلنے والے اجلاس کے لیے پینل آف چیئر پرسن کے لیے عبد القادر پٹیل، سیدہ شہلا رضا، علی زاہد، شیر ارباب اور جاوید حنیف کا نام نامزد کیا۔ ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے قبل سپیکر نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر پارلیمنٹرین رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور، مو لانا عبد الحق سمیت دیگر فوت شدگان کے ایصال ثواب کے لئے ایوان میں فاتحہ کروائی گئی۔ دریں اثناء کمیٹی اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں قومی اسمبلی کے14ویں اجلاس اور دوسرے پارلیمانی سال کے پہلے اجلاس کے ایجنڈے اور دورانیے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی اجلاس میں قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس کو 21مارچ2025 ء بروزجمعہ تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی اسمبلی کے 14اجلاس میں صدر مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان کے خطاب پر بحث کے علاہ وقفہ سوالات اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق قانون سازی کو زیر بحث لایا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی
پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا۔
اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز نے شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران خوب نعرے بازی کی۔
اپوزیشن سینیٹرز نے کورم کی نشاندہی کی، جس پر چیئرمین سینیٹ نے ارکان کی گنتی شروع کروادی۔
دوسری طرف پی پی سینیٹرز احتجاج کےلیے نشستوں سے اٹھ کر چیئرمین ڈائس کے سامنے آگئے، انہوں نے احتجاج کے دوران پانی چوری نامنظور کے نعرے بھی لگائے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف شیری رحمان سے بات کر کے معاملے کو بحث کےلیے ایوان میں لے آئیں۔
دوران خطاب اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے، کثیر جماعتی مشاورت بھی زیر غور ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی، کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹرز احتجاج کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کرگئے، جس کے بعد ن لیگی سینیٹر بھی ایوان سے چلے گئے۔