پنجاب میں 25 لاکھ مستحقین تک رمضان پیکج پہنچا دیا: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں 25 لاکھ مستحقین تک رمضان پیکج پہنچا دیا۔ کے پی حکومت ابھی تک منظوری کی منتظر ہے۔ ماڈل ریڑھی منصوبہ میرٹ پر پورا اترنے والی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ مریم نواز کی حکومت میں کسی کو جعلسازی اور دونمبری کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گنڈا پور حکومت نے سرجیکل گلوز کی خریداری میں پانچ کروڑ کی کرپشن کی ہے۔ کارکردگی کی بجائے الزامات کا کھیل کھیلنے سے گنڈا پور کی نااہلی چھپ نہیں سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے ترقیاتی منصوبے شفافیت اور میرٹ کی اعلیٰ مثال ہیں۔ عوامی خدمت اور عملی اقدامات کی وجہ سے مریم نواز کی مقبولیت پنجاب میں تیزی سے بڑھ رہی ہے، جو ان کے سیاسی مخالفین کو ہضم نہیں ہو رہی۔ مریم نواز کی قیادت میں حکومت عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے عملی جامہ پہنا رہی ہے۔ علی امین گنڈا پور اور ان کی کابینہ خود کرپشن کے الزامات کی زد میں ہیں۔ ان پر نہ صرف ان کی اپنی جماعت عدم اعتماد کر رہی ہے بلکہ خیبرپی کے میں ہر ترقیاتی منصوبہ کمیشن اور کرپشن کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ مریم نواز کی حکومت میں شفافیت اور میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ماڈل ریڑھی منصوبہ بھی مکمل طور پر میرٹ پر دیا گیا، جبکہ جس کمپنی کے حق میں کچھ لوگ بے جا حمایت کر رہے تھے، اس کا ریکارڈ اور تجربہ بوگس نکلا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل آپ کے لیڈر کے کریڈٹ پر ہے۔ صوبے کی یونیورسٹیاں فنڈز کی کمی کے باعث بند ہو رہی ہیں۔ تحریک انصاف 12 سال سے پختونوں کے نام پر وفاقی فنڈز کو اپنی ذاتی ملکیت سمجھ کر بانٹ رہی ہے۔ اس کے باوجود، ان کے پاس کارکردگی دکھانے کے لیے کچھ نہیں۔ عوام اب الزامات اور جھوٹے پراپیگنڈے میں نہیں آئیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مریم نواز کی رہی ہے
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
لاہور:الیکشن ٹربیونل لاہور نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔
پی ٹی آئی کے امیدوار مہر شرافت علی نے درخواست دائر کی تھی جنہوں نے لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 159 سے مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد محمود نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار نے الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 144 کی شرائط پوری نہیں کیں، اس لیے درخواست قابلِ سماعت نہیں۔
فیصلے کے مطابق، درخواست گزار کے الیکشن پٹیشن کے ہر صفحے پر دستخط موجود نہیں تھے، جبکہ بیانِ حلفی میں اوتھ کمشنر کی تصدیق والے صفحے پر درخواست گزار کا نام اور والد کا نام درج نہیں تھا۔
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل بیرسٹر اسداللہ چھٹہ نے قانونی نکات پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست ناقابلِ سماعت ہے اور اس میں بنیادی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بیرسٹر اسداللہ چھٹہ کے دلائل میں وزن ہے، اور یہ کہ درخواست کو باقاعدہ ٹرائل کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔
الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے ساتھ ہی وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پی پی-159 سے کامیابی برقرار رہی۔