Express News:
2025-06-18@00:08:50 GMT

پٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح بڑھانے کی تجویز

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

حکومت دہری شہریت والے افراد کو کلیدی عہدوں پر فائز رہنے کی اجازت دینے اور کاربن اخراج کم کرنے کیلیے کاربن لیوی لگانے کے حوالے سے فیصلہ نہ کرسکی اور گزشتہ روز دو الگ الگ اجلاسوں کے دوران ان معاملات پر فیصلوں کو مؤخر کر دیا گیا۔

ایک اجلاس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف اور دوسرے کی نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے مسلسل تیسری بار سٹیٹ بینک کے گورنر، ڈپٹی گورنرز اور ڈائریکٹرز کے عہدے پر دہری شہریت رکھنے والوں کو رہنے کی اجازت دینے کی سمری مؤخر کردی۔

کابینہ کے اجلاس سے چند گھنٹے قبل اسحاق ڈار نے کاربن لیوی سے متعلق غیر نتیجہ خیز اجلاس کی صدارت کی۔ اہم حکومتی عہدیداروں نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں آنے والی کچھ کمی کو روکنے کیلئے پٹرولیم لیوی کی موجودہ شرح 60 روپے کو قلیل مدت کیلئے بڑھانے کی تجویز ہے۔

قانون پٹرولیم لیوی 70 روپے لٹر تک بڑھانے کی اجازت دیتا ہے۔ لیوی کی شرح میں 10 روپے کا اضافہ حکومت کے لیے ماہانہ 15 ارب روپے اضافی پیدا کر سکتا ہے۔

آئی ایم ایف نے تین سالوں میں10 روپے فی لٹر کاربن لیوی متعارف کرانے کی تجویز بھی دی ہے، جس کا آغاز پہلے سال 3 روپے فی لٹر سے ہوگا۔

یہ تجویز آئی ایم ایف کی نئی تقریباً 1 بلین ڈالر کی کلائمیٹ ریزیلینس سہولت کیلئے شرط کا حصہ ہے جس پر ابھی بات چیت جاری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومت بیک وقت کاربن لیوی متعارف کرانے اور پٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافے کی دونوں تجاویز پر غور کر رہی ہے۔

وزیر اعظم نے پیر کو کاربن لیوی اور پیٹرولیم لیوی کے معاملے پر اجلاس کی صدارت کی تاہم کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے معاملہ اسحاق ڈار کو بھجوایا جنہوں نے منگل کو ایک اجلاس کی صدارت کی تاہم لیوی سے حاصل ہونے والی رقم کے استعمال کے سوال پر اختلاف رہا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اجلاس کی صدارت کاربن لیوی لیوی کی

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا بڑا اقدام: مصنوعی ذہانت پر مبنی میڈیا مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں میڈیا نگرانی اور ثقافتی ترقی کے متعدد منصوبے متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جن میں سب سے نمایاں “آرٹیفیشل انٹیلی جنس سینٹرل میڈیا مانیٹرنگ یونٹ” کا قیام ہے، اس جدید یونٹ کا مقصد صوبے میں پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کی مؤثر نگرانی، فیک نیوز کی نشاندہی اور عوامی رائے کا تجزیہ کرنا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ یونٹ ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے تحت کام کرے گا اور اس کے قیام کے لیے آئندہ بجٹ میں 25 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اس یونٹ میں جدید اے آئی سافٹ ویئرز کے ذریعے میڈیا رپورٹس، سوشل میڈیا رجحانات اور عوامی تاثرات کی ہمہ وقت مانیٹرنگ کی جائے گی۔

 اس منصوبے میں ابتدائی طور پر 50 سے زائد ماہرینِ آئی ٹی، ڈیٹا سائنٹسٹس اور میڈیا تجزیہ کار شامل کیے جائیں گے، جبکہ مستقبل میں اسے بین الاقوامی سطح کے تقاضوں کے مطابق وسعت دی جائے گی۔

حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ یونٹ نہ صرف شفاف حکمرانی کے فروغ، بلکہ حکومتی مؤقف کی مؤثر تشہیر، افواہوں اور غلط خبروں کی تردید، اور عوامی فلاحی منصوبوں کی بہتر نمائندگی کے لیے ایک انقلابی قدم ہو گا، اس یونٹ میں میڈیا ڈیٹا اینالسز، فیک نیوز فلٹرنگ، اور سوشل میڈیا کے رجحانات کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کا نظام بھی قائم کیا جائے گا۔

اسی بجٹ میں “ٹیکنالوجی ایڈوانسمنٹ پروگرام” کے لیے بھی 10 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ ڈیجیٹل نظام کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔

دوسری جانب صوبے بھر میں ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے آرٹس کونسلز کی تعمیر، مرمت اور اپگریڈیشن کو بھی بجٹ میں اہمیت دی گئی ہے، الحمرا آرٹس کونسل مال روڈ اور کلچرل کمپلیکس کی اپگریڈیشن کے لیے 70 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ پنجاب کونسل آف آرٹس کے دفاتر کی سولرائزیشن کے لیے 20 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔

ادبی چائے خانہ اور بک ویئر ہاؤس کی تعمیر و مرمت کے لیے 5 کروڑ روپے، اور بھکر آرٹس کونسل کے قیام کے لیے 5 کروڑ 75 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بہاولپور، ملتان، ڈیرہ غازی خان، مری، چولستان، ساہیوال، راولپنڈی، اور فیصل آباد میں بھی فنونِ لطیفہ سے متعلق مختلف منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

راولپنڈی انفارمیشن کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 5 کروڑ روپے، اوکاڑہ آرٹس کونسل کی مرمت کے لیے 9 کروڑ 38 لاکھ روپے، اور پنجاب ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے لیے 5 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

سب سے بڑے منصوبوں میں سے ایک “ڈی جی پی آر کمپلیکس” کی نئی عمارت کی تعمیر ہے، جس کے لیے حکومت نے 1 ارب 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔ حکام کے مطابق یہ منصوبہ صوبے میں جدید مواصلاتی ڈھانچے کی بنیاد بنے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ خزانہ کمیٹی کا اجلاس، سولرپینلز پر 18فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز منظور
  • اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان میں آئی ٹی ٹریننگ ایکو سسٹم سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • حکومت کا اہم فیصلہ، کیا الیکٹرک بائیکس سستے ہوجائیں گے؟
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ
  • وزیراعظم شہباز شریف نے تاجروں کو گرفتار کرنے کی تجویز کا نوٹس لے لیا
  • ایران اسرائیل کشیدگی؛ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق حکومت کے اہم فیصلے
  • خطے میں کشیدگی: پیٹرولیم قیمتوں پر نظر رکھنے کے لیے وزیرِ خزانہ کی صدارت میں کمیٹی تشکیل
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کردیا
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا
  • پنجاب حکومت کا بڑا اقدام: مصنوعی ذہانت پر مبنی میڈیا مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ