عیدالفطر پر 4 تعطیلات ہونگی، اہم اسلامی ملک نے اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
سعودی عرب(نیوز ڈیسک)سعودی عرب کی وزارت افرادی قوت نے نجی اور غیر منافع بخش اداروں کے لیے عیدالفطر کی تعطیلات کا اعلان کر دیا ہے۔دنیا بھر میں ماہ مقدس رمضان المبارک جاری ہے اور ایک عشرہ مکمل ہوچکا ہے، دیگر ممالک کی طرح سعودی عرب میں بھی مسلمان روزے رکھنے کے ساتھ اللہ کی طرف سے تحفے میں ملنے والی عید کے تہوار کی تیاریاں بھی کر رہے ہیں۔
سعودی عرب میں عید ممکنہ طور پر 30 یا 31 مارچ کو ہوگی جس کا فیصلہ چاند کی رویت پر ہوگا تاہم سعودی وزارت افرادی قوت نے مملکت کے نجی اور غیر منافع بخش اداروں کے لیے عیدالفطر کی تعطیلات کا اعلان کر دیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت نے عیدالفطر کے سلسلے میں چار روز کی چھٹیوں کا اعلان کیا ہے۔ یہ تعطیلات اتوار 30 مارچ سے 2 اپریل تک ہوں گی، اس کے علاوہ عیدالاضحی پر 6 روز کی چھٹیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔
عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کا آغاز جمعرات 9 ذوالحجہ 1446 بمطابق 5 جون 2025 سے ہوگا اور 10 جون 2025 تک جاری رہیں گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا اعلان
پڑھیں:
بے بنیاد مقدمات کا سامنا ہے‘‘ حماد اظہر نے عدالت جانے کا اعلان کردیا
پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے اپنے خلاف درج مقدمات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بیان جاری کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ میں اپنی اور اپنے خاندان کی طرف سے ان ہزاروں ساتھیوں کا شکر گزار ہوں. جنہوں نے میرے والد کے جنازے میں اور قرآن خوانی میں شرکت کی ۔ ان لاکھوں افراد کا بھی، جنہوں نے افسوس کے پیغامات بھجوائے اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین، جنہوں نے ان کی یاد میں بہترین الفاظ کہے اور میرے والد میاں اظہر مرحوم کے لیے دعا کی ہم ان کے بھی مشکور ہیں۔ میرے والد کی میراث شرافت، ایمانداری اور وضع عداری ہے جو صرف میرے لیے نہیں.بلکہ پورے پاکستان کے سیاسی کلچر کے لیے ایک اثاثہ اور شاندار روایت ہے۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا، تین بہنوں کا بھائی اور 2 کم سن بچوں کا باپ ہوں۔ مجھ سے زیادہ تکلیف اور دکھ میرے گھر والوں نے 2 سال سے زائد عرصہ برداشت کیا ہے۔ ظاہر ہے کہ میں اس دکھ کی گھڑی میں اپنے گھر والوں، خصوصی طور پر اپنی والدہ کے ساتھ اب موجود رہنے کی خواہش رکھتا ہوں۔اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ میں بے گناہ ہوں اور جعلی پرچوں کا نشانہ ہوں، جن کا کوئی سر پیر نہیں۔ اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کروں گا اور انصاف طلب کروں گا۔ مل گیا تو اللہ کا شکر ادا کروں گا اور نہ ملا تو استقامت اور صبر سے مزید جبر برداشت کروں گا۔ بے شک اللہ صابرین کا ساتھ دینے والا ہے۔