برطانیہ میں مقیم ایسے تمام غیر ملکی شہری جنہوں نے امیگریشن سمیت دیگر جرائم میں سزا پائی ہے کو ملک بدر کرنے کی پالیسی کا اعلان کر دیا گیا۔

اس پالیسی کا اطلاق سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کیساتھ ان لوگوں پر بھی ہو گا جن پر امیگریشن کے حوالے سے الزامات عائد کیے گئے ہوں۔

باور کیا جا رہا ہے کہ نئی حکومتی پالیسی کے تحت ٹوری پلان حکومت کے سرحدی بل میں ایک ترمیم متعارف کرائیگا جس کے تحت غیر ملکی مجرمان کو صرف ایک سال کی قید کی سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا جائیگا۔

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق پارٹی پر امید ہے کہ مذکورہ ترمیم جس کے لیے لیبر ایم پیز کی حمایت درکار ہوگی حکومت کے لیے غیر ملکی مجرموں کو ملک بدر کرنے میں بھی آسانی پیدا کر دیگی جو کہ یورپی عدالت برائے انسانی حقوق کی طرف سے دی گئی استثنیٰ کو ختم کر کے غیر ملکی مجرموں کو ملک بدر کرنا آسان بنائیگی۔

دوسری طرف شیڈو ہوم سیکرٹری کرس فلپ نے تجاویز کو سادہ قرار دیا تاہم پناہ گزینوں کے گروپوں نے اسے مضحکہ خیز اور ناقابل عمل قرار دیا ہے۔

ریفیوجی ایکشن کے چیف ایگزیکٹو ٹم ناور ہلٹن نے کہا کہ یہ ترمیم نہ صرف خوفناک ہے بلکہ یہ مضحکہ خیز طور پر ناقابل عمل اور صریح سیاسی عظمت ہے، سیاست دانوں کو چاہیے کہ وہ لوگوں کو ایسی پالیسیوں کے ذریعے ڈرانا بند کریں، ایمنسٹی انٹرنیشنل یو کے حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ اس پالیسی کی مخالفت کریگی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کو ملک بدر غیر ملکی

پڑھیں:

حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟

کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور ان کے سفری مسائل کم کرنے کے لیے مفت اسکوٹی اسکیم متعارف کرا دی ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر ان طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ہے جو روزمرہ آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔

کراچی جیسے بڑے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی نے خواتین کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ اسی مسئلے کا حل خود خواتین نے تلاش کیا اور روایتی موٹر سائیکل کی جگہ اب اسکوٹی کی طرف رجوع کیا جا رہا ہے جو دنیا بھر میں خواتین کے لیے ایک بہتر اور محفوظ سفری متبادل سمجھا جاتا ہے۔

سندھ حکومت کی اس اسکیم کے تحت وہ خواتین مفت اسکوٹی حاصل کر سکتی ہیں جو مخصوص شرائط پر پوری اتریں گی۔

اسکیم کے لیے اہل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ درخواست دہندہ سندھ کی مستقل رہائشی ہو اور یا تو طالبہ ہو یا ملازمت پیشہ۔ اس کے علاوہ، اس کے پاس مصدقہ ڈرائیونگ لائسنس ہونا لازمی ہے۔

قرعہ اندازی کے ذریعے اسکوٹی حاصل کرنے والی خواتین کو سات سال تک یہ اسکوٹی فروخت نہ کرنے کی پابندی ہو گی، اور انہیں روڈ سیفٹی کا عملی امتحان بھی دینا ہوگا۔

اسکیم میں ترجیحی بنیادوں پر سنگل مدر، بیوہ یا مطلقہ خواتین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ وہ زندگی میں خود کفالت کی جانب قدم بڑھا سکیں۔

اسکوٹی کی تقسیم شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی جس میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کی موجودگی اور متعلقہ سرکاری محکموں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایکسائز، ٹرانسپورٹ، فنانس اور میڈیا کے نمائندے شامل ہوں گے۔

درخواست دینے کے خواہشمند افراد سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ www.smta.gov.pk پر جا کر ”پروجیکٹس“ کے سیکشن میں ”EV Scooty بیلٹ فارم“ کو بھر کر جمع کرا سکتے ہیں۔

یہ اسکیم خواتین کو خودمختاری کی طرف بڑھنے، آزادی سے کام پر جانے اور اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے میں ایک مؤثر قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت بھی ”پنک بائیک“ اسکیم کے ذریعے ایسی ہی کوشش کر چکی ہے، جس کا مقصد خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا اور ان کے لیے محفوظ اور خودمختار سفر کو ممکن بنانا ہے۔
مزیدپڑھیں:صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا سول سرونٹ پروموشن پالیسی 2009 میں ترمیم کردی گئی۔
  • منرل پالیسی زبردستی لاگو کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کرینگے، مجمع علماء و طلاب روندو
  • حکومتِ پاکستان اور یونیورسٹی آف کیمبرج، برطانیہ کے مابین ”علامہ اقبال وزیٹنگ فیلوشپ” کے قیام کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
  • جرائم پیشہ افراد کی نگرانی کیلئے محکمہ داخلہ کا بڑا فیصلہ
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • برطانیہ: غریب طلباء جسمانی پسماندگی سے دوچار
  • برطانیہ، ہارٹ فیل کا علاج متعارف، اموات میں 62 فیصد کمی ممکن
  • جعلی ڈرائیونگ لائسنس پر سعودی عرب جانے والے 2 مسافر گرفتار
  • حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟
  • برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ