Daily Mumtaz:
2025-07-26@09:21:52 GMT

متھیرا نے چاہت فتح علی خان سے تنازع پر خاموشی توڑ دی

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

متھیرا نے چاہت فتح علی خان سے تنازع پر خاموشی توڑ دی

متھیرا نے چاہت فتح علی خان کے ساتھ اپنے تنازع پر خاموشی توڑ دی۔

پاکستانی میڈیا انڈسٹری کی معروف میزبان اور وی جے متھیرا جو اپنی بے باک رائے اور صاف گوئی کے لیے مشہور ہیں، ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئی ہیں۔

حال ہی میں ان کا نام معروف مزاحیہ گلوکار اور سوشل میڈیا سینسیشن چاہت فتح علی خان کے ساتھ ایک تنازع میں جوڑا جا رہا تھا، جس پر اب انہوں نے کھل کر بات کی ہے۔

یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب چاہت فتح علی خان متھیرا کے شو پر بطور مہمان آئے، شو کے بعد لی گئی تصویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں چاہت فتح علی خان متھیرا کے کافی قریب نظر آ رہے تھے۔

متھیرا نے اس رویے کو ناپسندیدہ اور غیر مناسب قرار دیا، جبکہ چاہت فتح علی خان نے الٹا متھیرا کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دے دی۔

اس معاملے پر بات کرتے ہوئے متھیرا نے گفتگو میں اپنی پوزیشن واضح کی۔

متھیرا نے کہا کہ میں نے چاہت فتح علی خان سے گزارش کی تھی کہ وہ یہ ویڈیو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹا دیں، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

میزبان کا کہنا ہے کہ مجھے یہ بالکل پسند نہیں آیا کہ وہ اتنے قریب آنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن میں نے معاملے کو مزید بڑھانے کے بجائے درگزر کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ چاہت فتح علی خان کافی عمر رسیدہ ہیں اور میں صرف اسی عزت و احترام کے دائرے میں رہتے ہوئے ان سے بات کر رہی تھی، جو بڑوں کو دی جاتی ہے۔

متھیرا نے واضح کیا کہ ذاتی حدود کی پاسداری ہر کسی پر لازم ہے اور کوئی بھی خاتون کسی غیر مناسب رویے کو برداشت نہیں کرے گی۔

یہ تنازع سوشل میڈیا پر کافی بحث کا باعث بنا، جہاں کچھ صارفین متھیرا کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ کچھ لوگ چاہت فتح علی خان کے حق میں بھی بول رہے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان سوشل میڈیا متھیرا نے

پڑھیں:

فلسطین کی صورتحال پر مسلم ممالک اپنی خاموشی سے اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، حافظ نعیم

اسلام آباد:

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ فلسطین کی صورتحال پر اپنی خاموشی سے مسلم ممالک دراصل اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، ابراہیم معاہدے کی طرف جانے کی کوششوں کی مزاحمت کریں گے۔

اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام مجلس قائدین اجلاس اور ’’قومی مشاورت‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ اور ملک کو درپیش حالات میں مضبوط و جاندار موقف اپنانے کی ضرورت ہے، مسئلہ فلسطین قبلہ اول کی آزادی کی جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جو لوگ حق کے راستے میں قربانیاں دے رہے ہیں ان کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔ فلسطین میں روزانہ عورتوں اور بچوں سمیت 100 سے زائد افراد کو شہید کیا جا رہا ہے، بدترین بمباری کی جاری ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ آج جانوروں کے حقوق کی بات کرنے والے مغربی ممالک کہاں ہیں، دنیا بھر میں باضمیر لوگ فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں، ہمیں افسوس ہوتا ہے کہ فلسطین کی صورتحال پر اپنی خاموشی سے مسلم ممالک دراصل اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، ہمیں اپنے حکمرانوں کو جگانے کے لیے بھی آواز بلند کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں حق و باطل کی جنگ لڑی جا رہی ہے، حماس نے جو کیا عالمی قوانین کے مطابق کیا ہے، کسی بھی اعتبار سے حماس کے قدم کو غلط نہیں کہا جا سکتا، ہمیں واضح طور پر حماس کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان کو اپنے ہاں حماس کا دفتر قائم کرنا چاہیے، اسرائیلی لڑ نہیں سکتے اس لیے وہ نہتے بچوں، عورتوں اور عوام کو مار رہے ہیں، ٹرمپ اسرائیل کی ہرممکن مدد کر رہا ہے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان کی بنیادوں میں فلسطین کاز شامل ہے، قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو مغرب کا ناجائز بچہ کہا تھا، پاکستان کی پالیسی ہے کہ ہم اسرائیل کو کسی طور پر تسلیم نہیں کریں گے، پاکستان کو فلسطین کے ایک ریاستی حل کا مطالبہ کرنا چاہیے، اگر کوئی ابراہیم معاہدے کی طرف جانے کی کوشش کریں گے تو ہم اس کی مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فلسطینیوں کی مدد کے لیے ہر ممکن مدد کر نی چاہیے، جب اسرائیل پر ایران کے حملے ہوئے تو ٹرمپ امن کے لیے میدان میں آگیا، جب بھارت نے حملہ کیا تو ٹرمپ چپ تھا لیکن جب پاکستان نے جواب دیا تو وہ امن کے لیے آگیا، کشمیر کے لیے ٹرمپ کی ثالثی کی کیا ضرورت ہے، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں ان پر عمل کیا جائے، کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

حافظ نعیم نے کہا کہ حکمران اور افواج اپنے حصے کا کام کرتے ہیں تو قوم اس کا ساتھ دیتی ہے، ہمیں ایران کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے اور ایران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ کوئی بھی گروہ یا فرد توہین رسالت کا غلط استعمال نہ کرے، جو لوگ توہین رسالت کا قانون ختم کرنا اور مجرموں کو بچانا چاہتے ہیں ان کے خلاف بھر پور آواز بلند کی جانی چاہیے، توہین رسالت کے قوانین کے حوالے سے ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سود کے خاتمے کے لیے حکومت نے کیا قدم اٹھایا ہے، ملک سے سود کے خاتمے کے لیے ایک مضبوط آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تھائی لینڈ کمبوڈیا تنازع، تازہ چھڑپوں میں کمبوڈیا کے 5 فوجیوں سمیت مزید 12 افراد ہلاک
  • تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کا سرحدی تنازع شدت اختیار کر گیا، ایک دوسرے پر فضائی حملے اور راکٹ باری
  • کومل میر نے چہرے پر بوٹاکس کروانے سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی
  • فلم جوائے لینڈ کرنے پر ثروت گیلانی کو پچھتاوا؟ اداکارہ نے خاموشی توڑ دی
  • فواد خان کیساتھ فلم عبیر گلال کی ریلیز پر پابندی، وانی کپور نے خاموشی توڑ دی
  • امید ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا  بات چیت  کے ذریعے تنازع کو مناسب طریقے سے حل کریں گے، چینی وزارت خارجہ  
  • کاسمیٹک سرجری کا الزام، اداکارہ کومل میر نے خاموشی توڑ دی
  • منیب بٹ نے صابری قوال کے قتل پر خاموشی کے خلاف آواز اٹھا دی، ویڈیو وائرل
  • فلسطین کی صورتحال پر مسلم ممالک اپنی خاموشی سے اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، حافظ نعیم
  • معاوضے کا تنازع، کورولش عثمان کے اداکار نے ڈرامے کو خیر باد کہہ دیا