اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں کر سکی، اب اسکو سیاسی قوتوں کو واپس کر دینا چاہیے ، فواد چودھری
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں کر سکی اب اسکو سیاسی قوتوں کو واپس کر دینا چاہیے۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا سانحہ بلوچستان کا ہوا ہے، 120 لوگ ابھی تک اغوا ہیں، بلوچستان کسی سیاسی پارٹی کا حصہ نہیں، بلوچستان طویل عرصے سے اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں کر سکی اب اسکو سیاسی قوتوں کو واپس کر دینا چاہیے، صدر آصف زرداری آل پارٹی کانفرنس بلائیں، بانی پی ٹی کی شرکت لازمی یقینی بنائیں، بانی پی ٹی آئی کے بغیر آل پارٹی کانفرنس کامیاب نہیں کی جا سکتی۔
دہشتگردوں کا کوئی دین مذہب نہیں، ہم اپنی سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہیں، زرتاج گل
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں اختلافات ختم کر کے ایک پیج پر آ جائیں، نواز شریف ، شہباز شریف ، آصف زرداری اور بانی پی ٹی آئی مل کر بلوچستان کو سنبھالیں، پوری قوم اکٹھی ہونی چاہیے ورنہ حالات ہاتھ سے نکل جائیں گے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں سب سے بڑا سفر کر رہا ہے، ہم قومی حکومت کی طرف بڑھیں اور فوری قومی حکومت بنائیں، قومی حکومت بنا کر الیکشن کی طرف جائیں۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بلوچستان کا
پڑھیں:
پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں: طلال چودھری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی شروع کرنےکا نفاذ کیا ہے اور جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کئے۔
نجی ٹی وی جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی شروع کرنے کا نفاذ کیا ہے اس لئے جو بھی پاکستان آئے گا وہ ویزا لےکر قانونی دستاویزات کے ساتھ آئے گا تاہم پاکستان نے اپنی ویزا پالیسی نرم کی ہے۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ ون ڈاکومنٹ پالیسی کے تحت 8 لاکھ57 ہزار157 افرادکو اپنے ملکوں میں واپس بھیجا گیا، ان غیر ملکیوں میں بڑی تعداد افغان باشندوں کی تھی، ہم نہایت احترام کے ساتھ افغان باشندوں کو گھر چھوڑ کر آرہے ہیں۔
طلال چودھری کاکہنا تھا کہ پاکستان نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرزکو 31 مارچ تک رضاکارانہ واپس جانے کی ہدایت کی، یکم اپریل سے ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوا، جس گھر میں افغان سٹیزن کارڈ اورپروف آف رجسٹریشن والے افراد ہیں ان کے انخلا کی معیاد 30 جون تک بڑھائی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان باشندے دوبارہ پاکستان آناچاہیں تو ویزا لےکر آسکتے ہیں، جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کئے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کی طرف سے ایک افغان خاتون کی ہلاکت کی اطلاع ملی، تصدیق پریہ خبر جھوٹ ثابت ہوئی، افغان ہمارے مہمان تھے، ہمارے مہمان ہیں، جو افغان شہری واپس نہیں جاتے، مقررہ ڈیڈلائن میں انہیں پہلے مطلع کیا جاتا ہے پھر ریفیوجی سینٹرز میں رکھا جاتا ہے، بےدخلی سے قبل سکروٹنی کی جاتی ہے،کھانا پینا چھت سب فراہم کیا جاتا ہے۔
کین ولیمسن پی ایس ایل کھیلنے پاکستان پہنچ گئے
مزید :