جدہ : کبابش آرٹس کونسل کے زیر اہتمام سید سلمان گیلانی کے اعزاز میں محفلِ شعر و سخن اور سحری کا اہتمام
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
جدہ : کبابش آرٹس کونسل کے زیر اہتمام سید سلمان گیلانی کے اعزاز میں محفلِ شعر و سخن اور سحری کا اہتمام WhatsAppFacebookTwitter 0 12 March, 2025 سب نیوز
جدہ (خالد نواز چیمہ)کبابش آرٹس کونسل جدہ کی جانب سے پاکستان کے مشہور و معروف مزاحیہ شاعر سید سلمان گیلانی کے اعزاز میں ایک محفل ۔ شعر و سخن اور سحری کا کبابش ریسٹورنٹ میں اہتمام کیا گیا
۔محفل کی صدارت معروف سیاسی و سماجی شخصیت جناب ملک جاوید حسین اعوان نے فرمائی جبکہ مہمان ۔ خصوصی جناب سید سلمان گیلانی تھے ،
مشاعرہ کی نظامت کے فرائض صدر کبابش آرٹس کونسل جدہ معروف شاعر آفتاب ترابی نے ادا کئے ،
تلاوت ۔ قرآن۔ مجید کی سعادت قاری شبیر نے حاصل کی جبکہ ھدیہ نعت سلیم احمد نے پیش کیا ،
سید سلمان گیلانی نے حجاز مقدس کے حوالے سے منظوم کلام پیش کیا اور خوب داد سمیٹی اس کے بعد اپنے مزاحیہ کلام سے سامعین کے چہروں کو مسکراہٹ اور قہقہوں ضیا سے منور کیا ،
مہمان شاعر کو ۔ ملک عادل خورشید سلطان نے تحائف پیش کئے ۔ آخر پر صاحب نے صدر نے اپنے صدارتی خطبہ میں کبابش آرٹس کونسل کا تعارف پیش کرتے ھوئے فرمایا کہ 24 برس قبل پاکستانی کمیونٹی کی ہر دلعزیز شخصیت اور کبابش ریسٹورنٹ کے اونر جناب ملک خورشید سلطان مرحوم نے رکھی ۔ اور آج ان کی نیابت کرتے ھوئے ان کے ہونہار فرزند ملک علی خورشید سلطان ادب و ثقافت کی ترقی و ترویج کیلئے کوشاں ہیں ،
پروگرام میں پاکستانی کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور شاعر کو دل کھول کر دااااد پیش کی ، آخر پر کبابش آرٹس کونسل کے چیئرمین جناب ملک علی خورشید سلطان نے حاضرین کو پرتکلف سحری پیش کی
آخر پر مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ھوئے چیئرمین کبابش آرٹس کونسل ملک علی خورشید سلطان نے کہا کہ یہ شعر و ادب کا کارواں اسی طرف رواں دواں رھے گا ان شاء اللہ اور ہم ادب اور اردو زبان کی ترویج و ترقی کیلئے اسی طرح محافل کا انعقاد کرتے رہیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کبابش ا رٹس کونسل سید سلمان گیلانی
پڑھیں:
تکفیر و توہین سے اُمت کمزور ہو رہی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
گلاسگو سکاٹ لینڈ میں ہم آہنگی اور اتحاد اُمت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کے بانی سربراہ کا کہنا تھاکہ اگر فکر و نظر میں وسعت ہو تو ہم ایک جیسے نہ بھی ہوں تب بھی ایک ہو سکتے ہیں، تمام مسالک علم و تحقیق کی بنیاد پر ایک دوسرے سے صحت مند مکالمہ کرتے رہیں گے تو سوسائٹی میں خیر ہی خیر برآمد ہو گی۔ اسلام دلوں کو جوڑنے والا الوہی دین ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقاری نے گلاسگو سکاٹ لینڈ میں جامع الفرقان میں ”بین المسالک ہم آہنگی اور اتحاد اُمت کانفرنس“ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تکفیر و توہین سے اُمت کمزور ہو رہی ہے، اگر فکر ونظر میں وسعت ہو تو ہم ایک جیسے نہ بھی ہوں تب بھی ایک ہو سکتے ہیں۔ کانفرنس میں تمام مکتب فکر کے جید علماء، مذہبی سکالر، آئمہ مساجد اور مدرسین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سکاٹ لینڈ میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی اور سب سے بڑی کانفرنس تھی۔ جامع الفرقان اسلامک سنٹر میں آمد پر یوکے اسلامی مشن کے ہیڈ سید طفیل شاہ اور ڈاکٹر جاوید ندوی نے دیگر مکتب فکر کے علماء کے ہمراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو خوش آمدید کہا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام مسالک علم و تحقیق کی بنیاد پر ایک دوسرے سے صحت مند مکالمہ کرتے رہیں گے تو سوسائٹی میں خیر ہی خیر برآمد ہو گی۔ اسلام دلوں کو جوڑنے والا الوہی دین ہے۔ اگر دین کی تعلیم و تحقیق، تدریس و تبلیغ اور نشرو اشاعت سے دل جڑنے کی بجائے ٹوٹ رہے ہیں، مفاہمت کی بجائے مزاحمت اور مخاصمت بڑھ رہی ہے، اگر خطابات پر تالی کی بجائے گالی کا شور پیدا ہورہا ہے تو پھر بلاتاخیر نفس کی گرفت کریں اور اسے شیطان کے آہنی پنجے سے واگزار کروائیں کیونکہ دین کثافت کی بجائے محبت اور لطافت کا ماحول پیدا کرتا ہے۔ طاہرالقادری نے کہا کہ جس طرح انسانی جسم کے تمام اعضاء دل، دماغ، ہاتھ، پاؤں آنکھیں جب مل کر جسم میں کام کرتے ہیں تو ایک توانا جسم ترتیب پاتا اور فعال ہوتا ہے۔ اسی طرح اُمت مسلمہ کے مختلف مسالک اور مکاتب فکر دین حق کے مختلف پہلوؤں کی ترجمانی کرتے ہیں تو یکجہتی کی فضا ہموار ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ مسالک دل کی طرح روحانیت، عشق الٰہی اور تصوف کی لطافتوں پر زور دیتے ہیں، کچھ مکاتب دماغ کی طرح علم، منطق اور استدلال کو دین کی اساس مانتے ہیں۔ کچھ مسالک آنکھیں بن کر شریعت کے ظاہری احکام کی پاسداری کو اولیت دیتے ہیں، کچھ مسالک ہاتھ کی مانند خدمت خلق اور اصلاح معاشرہ کو دین کی روح سمجھتے ہیں۔ طاہرالقادری نے کہا کہ اگر جسم کا کوئی عضو اپنے مقام سے تجاوز کرتا ہے تو انسانی جسم بیمار ہو جاتا ہے۔ بالکل اسی طرح اگر اُمت میں کوئی مسلک خود کو واحد حق سمجھ کر دوسروں کی تکفیر و توہین پر اتر آئے گا تو اس سے اسلام کو نقصان پہنچے گا اور اُمت کمزور ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کا مطلب یکسانیت نہیں بلکہ تکثیر اور مشترکات میں سے وحدت تلاش کرنا ہے۔