عبدالعلیم خان کو بڑا سیاسی جھٹکا، سابق وزیراعظم نے پارٹی کو خیرباد کہہ دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
استحکام پاکستان پارٹی کے ایک اور رہنما نے پارٹی سے راہیں جدا کر لیں۔
ذرائع کے مطابق صدر استحکام پارٹی آزاد کشمیر اور سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے آئی پی پی کو خیرباد کہہ دیا۔
ذرائع کے مطابق سردار تنویرالیاس نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا،سردار تنویر الیاس نے اتوار کے دن گورنر پنجاب سے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی،ذرائع کا مزید کہنا تھا ہے کہ ملاقات میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے پیپلز پارٹی شمولیت کی دعوت دی تھی۔
یاد رہے کہ سردار تنویر حیدر نے نو مئی کے واقعہ کے بعد تحریک انصاف سے راہیں الگ کرکے آئی پی پی جوائن کی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بلدیاتی انتخابات، استحکام پاکستان پارٹی نے تیاریاں شروع کر دیں
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان کی ہدایات کے مطابق پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کی نگرانی مرکزی جنرل سیکرٹری میاں خالد محمود، رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید صمصام بخاری، صدر پنجاب رانا نذیر احمد خان کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے استحکام پاکستان پارٹی نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ مرکزی صدر عبدالعلیم خان نے بلدیاتی انتخابات کیلئے لاہور سمیت پنجاب کی قیادت کو ٹاسک سونپ دیئے ہیں۔ استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان کی ہدایات کے مطابق پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کی نگرانی مرکزی جنرل سیکرٹری میاں خالد محمود، رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید صمصام بخاری، صدر پنجاب رانا نذیر احمد خان کریں گے۔
لاہور ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کی نگرانی آئی پی پی لاہور کے صدر ملک زمان نصیب کریں گے۔ ہدایات کے مطابق کے ہر ڈویژن کے مرکزی عہدیدار اپنے اپنے اضلاع کی نگرانی کریں گے، جبکہ لاہور سمیت پنجاب بھر کے عہدیدار بلدیاتی انتخابات کیلئے امیدواروں کی فہرستیں تیار کر کے پارٹی کی مرکزی قیادت کو پیش کریں گے، امیدواروں کا حتمی فیصلہ مرکزی قیادت کرے گی۔
عبدالعلیم خان اور دیگر مرکزی قائدین ڈویژنل اور ضلع کے عہدیداروں کی سفارش پر امیدواروں کا حتمی فیصلہ کریں گے۔ عبدالعلیم خان کی جانب سے جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ایسے امیدوار سامنے لائے جائیں جو ایماندار اور سیاسی اثر و رسوخ رکھتے ہوں، جبکہ ہر یونین کونسل میں سیاسی طور پر مضبوط شخصیات کو پارٹی میں فوری شامل کیا جائے اور تنظیم سازی کے عمل کو بھی تیز کیا جائے۔