عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ایس آئی ایف سی کی طرف سے بین الاقوامی سرمایہ کاری منصوبوں پر ٹیکس استثنیٰ کا مطالبہ مسترد کردیا۔

آئی ایم ایف حکام کی وزارت خزانہ اور ایس آئی ایف سی حکام سے ملاقات ہوئی جس دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کیلئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرکے پل کا کردار ادا کر رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کی طرف سے بین الاقوامی سرمایہ کاری منصوبوں پر ٹیکس استثنیٰ کا مطالبہ مسترد کردیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نے چاغی سے گوادر تک ریلوے ٹریک کے منصوبے پر ٹیکس استثنیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ریکوڈک سے نکلنے والی معدنیات کی گوادر تک ٹرانسپورٹ کے لئے ریلوے ٹریک کی ضرورت ہے، ریکوڈک سے نکلنے والے منرلزکی گوادر تک ٹرانسپورٹ کیلئے بالکل نئی لائن تعمیر کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق چاغی۔گوادر ریل منصوبے پر وزارت خزانہ، وزارت ریلوے اور ایس آئی ایف سی نے فزیبیلٹی سٹڈی کی، سرمایہ کار ممالک اس منصوبے میں سرمایہ کاری پر سرکاری گارنٹی مانگ رہے ہیں مگر قرض پروگرام میں رہتے ہوئے حکومت پاکستان ہر سرمایہ کاری پر ریاستی گارنٹی نہیں دے سکتی۔ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ ایس آئی ایف سی حکام نے آئی ایم ایف وفد کو سرمایہ کاری، گورننس، سٹرکچر پر بھی بریفنگ دی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایس ا ئی ایف سی پر ٹیکس استثنی سرمایہ کاری ا ئی ایم ایف کا مطالبہ

پڑھیں:

آئی ایم ایف کا وفاقی بجٹ سے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ

عالمی ترقیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔مطالبے میں کہا گیا کہ وفاق 18 ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی منصوبوں پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے، جس کے بعد وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی ترقیاتی منصوبے وفاقی بجٹ سے نکالنے پر مجبور ہے۔ذرائع کے مطابق صوبائی نوعیت کے  168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت  1100 ارب  روپے ہے، جبکہ صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں پر وفاق  300 ارب روپے خرچ کرچکا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے صوبائی نوعیت کے 168 منصوبوں پر مزید خرچ کرنے سے روک دیا ہے. ان منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے وفاق کو مزید 800 ارب روپے خرچ کرنا تھے. تاہم اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جاسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرخزانہ کی ترک سرمایہ کاروں کوپاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
  • پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • شہباز اردوان ملاقات، مشترکہ منصوبوں پر سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
  • پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف نے بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • ترقیاتی منصوبے، آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا
  • پی آئی اے کی نجکاری، وفاقی حکومت کا درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف کا وفاقی بجٹ سے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ