کراچی میں گرمی کی موجودہ لہر کب تک برقرار رہے گی؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں گرمی کی موجودہ لہر برقرار ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم گرم اور خُشک جبکہ مطلع صاف رہے گا، دن کے اوقات میں قدرے گرم ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38 اور کم سے کم 20 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے، آج کم سے کم درجہ حرارت 18.
گزشتہ روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔
کراچی میں بدھ تک گرمی کی شدت برقراررہ سکتی ہے اور جمعرات سے موجودہ گرمی کی لہر میں کمی آنا شروع ہوگی۔
گرمی کی حالیہ لہر بھارتی راجستھان و قرب وجوار پر موجود دباؤ کی وجہ سے پیدا ہوئی۔ راجستھان پر موجود پریشر بتدریج کم جبکہ بحیرہ عرب میں ہائی پریشر بن رہا ہے۔
ہائی پریشر کراچی سے دور ہے تاہم قریب آنے پر تیز ہواؤں کا سبب بن سکتا ہے، معمول سے تیز ہواؤں کے سبب درجہ حرارت 33 تا 34 ڈگری پر آجائے گا۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔