جعفر ایکسپریس حملہ، فورسز کا آپریشن آخری مرحلے میں داخل، تمام دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ دوران کلیئرنیس آپریشن انتہائی اختیاط اور مہارت کا مظاہرہ کیا گیا اور معصوم جانیں بچائی گئیں تاہم پہلے سے دہشتگردوں کی بربریت کا نشانہ بننے والے کچھ شہید مسافروں کی تعداد کا تعین کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر بولان میں دہشتگردوں کے حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کا آپریشن آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق موقع پر موجود تمام دہشتگرد ہلاک کر دیے گئے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق فورسز کا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن آخری مراحل میں داخل ہو گیا اور بڑی تعداد میں یرغمال مسافروں بشمول عورتوں اور بچوں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بازیاب کروائے گئے بچوں اور خواتین کو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا، اس سے پہلے 190 مسافروں کو بازیاب کروایا جا چکا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ دوران کلیئرنیس آپریشن انتہائی اختیاط اور مہارت کا مظاہرہ کیا گیا اور معصوم جانیں بچائی گئیں تاہم پہلے سے دہشتگردوں کی بربریت کا نشانہ بننے والے کچھ شہید مسافروں کی تعداد کا تعین کیا جا رہا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق موقع پر موجود تمام دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا تاہم مزید تفصیلات کچھ دیر میں آنے کا امکان ہے۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے خودکش بمباروں کو یرغمالی مسافروں کے پاس بٹھایا ہوا تھا اور خودکش بمبار دہشتگرد خودکش جیکٹس پہنے ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سکیورٹی ذرائع
پڑھیں:
باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، پی ٹی آئی اور اے این پی رہنما کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا
فائل فوٹوباجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) رہنما کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ باجوڑ میں کوثر کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشتگرد ضیاءالدین عرف ابراہیم ادریس مارا گیا، دہشتگرد ضیاءالدین متعدد ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگز میں ملوث تھا۔
دہشتگرد پی ٹی آئی رہنما ریحان زیب، اے این پی کےمولانا خان زیب، ڈپٹی کمشنر ناوگئی اور جے یو آئی کے ارکان کے قتل میں بھی شامل تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد نے متعدد پولیس اہلکاروں کو بھی قتل کیا، دہشت گرد ضیاء الدین طالبان کے کابل پر قبضے سے قبل افغان جیل میں قید تھا، طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد دہشتگرد ضیاء الدین کو رہا کر دیا گیا تھا۔
دہشت گرد ضیاء الدین 2023 میں افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوا تھا، دہشتگرد ضیاءالدین کی ہلاکت سے داعش خراسان کےنیٹ ورک کو بڑا دھچکا لگا۔