کراچی: کورولا کار گینگ سرگرم، پیپلزبس کو یرغمال بنا کر 11 لاکھ روپے لوٹ لیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کراچی:
شہر میں کورولا گینگ سرگرم ہوگیا ہے اور گلشن حدید میں پیپلز بس کو یرغمال بنا کر 11 لاکھ روپے لوٹ لیا۔
ایکسپریس نیوز کو پیپلز بس کے ڈرائیور شیر جان نے بتایا کہ اسٹیل ٹاؤن الخدمت اسپتال کے قریب کھڑے تھے، اسٹاپ پر کیشئیر کی گاڑی کے ساتھ آ کر ایک کار رکی اور چار ڈاکو آئے اور ہمیں یرغمال بنایا۔
ڈرائیور نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے مجھے، کنڈیکٹر، منشی اور کیشئیر کو یرغمال بنایا اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا اور ساتھ ہی ہماری تلاشی لی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے اسلحے کے زور پر تقریباً 11 لاکھ روپے، سیکورٹی گارڈ سے اسلحہ اور موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے، تاہم ملزمان نے مسافروں سے بھی پیسے اور اشیا چھینیں۔
ڈرائیور شیر جان نے بتایا کہ یہ واردارت افطاری کے فوری بعد ہوئی۔
کراچی پولیس نے بتایا کہ ملزمان کی تعداد 4 سے زائد تھی، جائے وقوع سے شواہد جمع کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایس پی ملیرکاشف عباسی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزبس سے ہونے والی ڈکیتی کے واقعے کی رپورٹ درج کر کے ملزمان کو تلاش کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ
پڑھیں:
پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
آڈیٹر جنرل پاکستان نے سابقہ دور حکومت میں صوبائی محکموں میں اندرونی آڈٹ نہ ہونے کے باعث 39کروڑ 83 لاکھ سے زائد رقم وصول نہ ہونے کی نشان دہی کردی ہے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی 2021-2020 کی آڈٹ رپورٹ میں حکومتی خزانے کو ہونے والے نقصان کی نشان دہی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس اور دیگر مد میں بڑے بقایا جات کی ریکوری نہیں ہوسکی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومتی آمدن کا بھی درست طریقے سے تخمینہ نہیں لگایا جاسکا، محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹیوں کے اجلاس باقاعدگی سے نہ ہونے پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے فیصلوں کا نفاذ نہیں ہوسکا۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبے میں ریونیو اہداف بھی حاصل نہیں کیے جارہے ہیں، رپورٹ میں مختلف ٹیکسز واضح نہ ہونے کے باعث حکومت کو 32 کروڑ 44لاکھ 20 ہزار روپے کے نقصان کی نشاندہی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پراپرٹی ٹیکس، ہوٹل ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس، موثر وہیکلز ٹیکس کے 9کیسز کی مد میں نقصان ہوا، صرف ایک کیس ابیانے کی مد میں حکومتی خزانے کو 45لاکھ 80ہزار روپے کا نقصان ہوا۔
اسی طرح اسٹامپ ڈیوٹی اور پروفیشنل ٹیکس کی مد میں ایک کیس میں 15لاکھ روپے کے نقصان کی نشاندہی ہوئی ہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کم یا تخمینہ صحیح نہ لگانے سے انتقال فیس، اسٹمپ ڈیوٹی، رجسٹریشن فیس،کیپٹل ویلتھ ٹیکس، لینڈ ٹیکس، ایگریکلچر انکم ٹیکس اور لوکل ریٹ کے 5کیسوں میں 4کروڑ 40لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ایڈوانس ٹیکس کا تخمینہ نہ لگانے سے وفاقی حکومت کو دو کیسز میں ایک کروڑ 9لاکھ روپے کا نقصان ہوا جبکہ 69 لاکھ 50 ہزار روپے کی مشتبہ رقم جمع کرائی گئی۔
مزید بتایا گیا ہے کہ روٹ پرمٹ فیس اور تجدید لائنسس فیس کے 2کیسز میں حکومت کو 45لاکھ روپے کا نقصان اور 14لاکھ کی مشتبہ رقم بھی دوسرے کیس میں ڈپازٹ کرائی گئی۔
رپورٹ میں ریکوری کے لیے مؤثر طریقہ کار وضع کرنے اور کم لاگت ٹیکس وصول کرنے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔