پولیو کا شکار بابر کیسے کئی کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے اہلخانہ کے لیے رزق تلاش کررہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
رمضان المبارک میں شہر کراچی بھکاریوں سے بھر جاتا ہے، گلی محلہ، بازار حتی کے گھر گھر بھیک مانگنے والے بچوں اور خواتین کی بھرمار ہوتی ہے۔ گمان ہوتا ہے جیسے پورا شہر اس کام میں جت گیا ہے۔
ان بھکاریوں کو کبھی روکا گیا نہ ہی کبھی روکنے کی کوشش کی گئی اور ایسے میں مستحقین محروم رہ جاتے ہیں۔
رمضان المبارک میں ہی کچھ مستحق ایسے بھی ہیں جو معزور ہونے کے باوجود باعزت رزق کی تلاش میں نکل جاتے ہیں، جیسے کہ بابر ہیں۔
بابر کو بچپن میں پولیو ہوگیا تھا، گھر میں سب سے بڑا ہونے کے ناطے ماں باپ کا ہاتھ بٹایا، اس کے بعد شادی ہوئی اور چار بچوں کو اس قابل بنایا کہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں۔
بابر کئی کلومیٹر تک ایک ٹرالی کے ذریعے خود کو دھکیل کر ایسی جگہ لے کر جاتا ہے جہاں اس کے پاس موجود کھلونے لوگ خرید سکیں اور اس کے روزگار کا پہیہ بھی چلتا رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بابَر بھکاری پولیو رمضان المبارک کراچی محنت کش.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھکاری پولیو رمضان المبارک کراچی
پڑھیں:
آزادکشمیر کی 78سالہ سیاسی تاریخ میں ایسے حالات کبھی بھی نہیں تھے ،جو پچھلے ڈیڑھ سال میں خراب ہوئے ،سردارتنویر الیاس
مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے رہنما سردار تنویر الیاس نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کی 78سالہ سیاسی تاریخ میں ایسے حالات کبھی بھی نہیں تھے ،جو پچھلے ڈیڑھ سال میں آزادکشمیر میں حالات خراب ہوئے ہیں ،آزادکشمیر میں اس وقت چھ سات آئینی عہدے ہیں جن پر کوئی سربراہ مقرر نہیں کئے گئے،آزادکشمیر میں کوئی محکمہ نہیں بچا ہے، آزادکشمیر کی پولیس نے کبھی ہڑتال نہیں کی لیکن پولیس بھی سڑکوں پر آئی،آزادکشمیر کے ڈاکٹر سڑکوں پر ہیں اور آزادکشمیر کا عام آدمی بھی سراپا احتجاج ہے۔
لاہور ہائیکورٹ: نجی کار ساز کمپنی کیخلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار
ایک نیوز کے پروگرام فرنٹ لائن میں میزبان ثنا مرزا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ آزادکشمیر میں فارورڈ بلاک پیپلزپارٹی، ن لیگ کو ملا کرحکومت چل رہی تھی،لیکن دو پارٹیوں کے پاس نہ کوئی کام کی وزارتیں تھیں نہ ان کے کوئی خاص ذمہ داریاں اور اختیارات تھے،اختیارات سارے فارورڈ بلاک اور چودھری انوارالحق کے پاس تھے اورا ن کے کاموں کی سزا سارے پولیٹیکل سسٹم کو مل رہی تھی،ان کے جو وزرا تھے وہ پیپلزپارٹی میں شامل ہو چکے ہیں۔
سابق وزیراعظم آزادکشمیر کاکہناتھا کہ چودھری انوارالحق دعویٰ کر رہے تھے کہ اسمبلی میں قائد ایوان لانے کیلئے آپ کواسمبلی کے اندر 27 لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے،جو پارٹی اپنے 27ارکان ثابت کردے وہ اپنا قائدایوان منتخب کر سکتی ہے،ان کا دعویٰ تھا کہ ایک چائے پر جب آپ 27لوگوں کا فوٹو ہمارے ساتھ شیئر کریں گے تو میں اپنی چارد اٹھا کر گھر چلا جاؤں گا، پیپلزپارٹی نے اپنے 27ارکان ظاہر بھی کردیئے ہم امید کررہے تھے کہ وہ خود مستعفی ہو جائیں گے لیکن ابھی تک انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا۔
کنٹونمنٹ بورڈ پشاور کو متروکہ املاک پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا گیا
پی پی رہنما کامزید کہناتھا کہ میرا خیال ہے چودھری انوارالحق اس پوزیشن نہیں رہے کہ وہ کوئی مذاکرات کر سکیں،اس کی وجہ یہ ہے کہ پیپلزپارٹی قائد ایوان کیلئے سادہ اکثریت ثابت کرچکی ہے۔
ان کاکہناتھا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے راجہ پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ سے کہا تھا کہ ہم آپ کو ووٹ دے سکتے ہیں لیکن ہم وزارتیں نہیں لیں گے،پیپلزپارٹی کو اس وقت ووٹ کی ضرورت نہیں ہے،وزیراعظم کی جانب سے پیپلزپارٹی کی حمایت کا ااعلان کیا گیا ہے،ان کاکہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اسمبلی کے اندر بڑی سیاسی جماعت ہے اس کو حکومت بنانی چاہئے۔
پشاور میں تہرے قتل کی واردات، 2 خواتین سمیت 3 افراد تیز دھار آلے سے قتل
سردار تنویر الیاس کاکہناتھا کہ آزادکشمیر انتشار کی طرف جا رہا ہے وہاں پر سیاسی نظام کو بحال کرنا بہت ضروری ہے،ہماری قیادت نے کل آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا ہے،ہو سکتا ہے وہ ہمیں بتایا کہ عدم اعتمادم کی تحریک کب پیش کرنی ہے،چودھری انوارالحق نے تو جانا ہے وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ ان سے مذاکرات کئے جائیں۔
مزید :