پی ٹی آئی نے سانحہ جعفر ایکسپریس پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا، وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پچھلے 3 دن سے جعفرایکسپریس والا افسوسناک واقعہ چل رہا تھا، اسے ہماری مسلح افواج نے بڑے سانحہ میں بدلنے سے بچالیا، ورنہ خدانخواستہ بڑے پیمانے پر لوگوں کی اموات ہوسکتی تھیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ فورسز کے جوانوں نے کم سے کم نقصان کے ساتھ دہشت گردوں کو ہلاک کیا، قوم کو پاک افواج پر فخر ہے، ان شااللہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہم کامیاب ہوں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ لسانیت کی بنیاد پر جس طرح مسافروں کو الگ کیا گیا، یہ افسوس ناک امر ہے اور اس سے زیادہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اس واقعہ پر پروپیگنڈا کرنا تھا، وہ سب نے دیکھا، پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ دہشت گردوں نے خود یرغمالیوں کو چھوڑ دیا، فوج نے نہیں چھڑوایا۔
اس دوران پی ٹی آئی کے ارکان نے شور شرابہ کیا اور کہا کہ ایسے لوگوں کے نام لیں، اس پر خواجہ آصف نے کہا کہ میں ایسے لوگوں کے نام کیوں لوں، اور ایوان کا تقدس مجروح کروں، جن میں اتنی ہمت تک نہیں کہ وہ ملک میں رہ کر اپنا کیس پیش کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جب تک ہم سیاست دان 77 سال کی غلطیوں کا اعتراف نہیں کریں گے، ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، انہوں نے عمر ایوب کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسی ایوان میں کل ہمیں ایسے لوگوں نے فارم 47 کا طعنہ دیا، جن کے بزرگوں نے ملک میں پہلی بار آئین کو توڑا، آمریت قائم کی، قوانین کی دھجیاں بکھیر دیں، لوگوں سے ان کے حقوق چھین لیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میرا ایک بار مارشل لائی حکومت سے تعلق رہا، اس پر میں کئی بار معذرت کرچکا ہوں، آج پھر معافی مانگتا ہوں، اس ایوان میں کئی لوگ ایسے بیٹھے ہیں جنہوں نے جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہوئی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف نے کہا پی ٹی ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
پنجاب کے سکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرادی گئی ۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنےکا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔