جعفر ایکسپریس حملہ: کلیئرنیس آپریشن میں ہلاک دہشت گردوں کی تصاویر منظر عام پر
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں کامیاب ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنانے والے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جب کہ کلیئرنیس آپریشن میں جہنم واصل ہونے والے دہشت گردوں کی تصاویر منظر عام پر آگئیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ دہشت گردوں نے 11 مارچ کو تقریباً ایک بجے کے قریب بولان کے علاقے اوسی پور میں ریلوے ٹریک دھماکے سے اڑا دیا اور جعفر ایکسپریس کو روکا، ریلوے حکام کے مطابق اس ٹرین میں 440 افراد سوار تھے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ علاقہ آبادی سے دور دشوار گزار ہے، دہشت گردوں نے پہلے یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا، جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی لمحہ بہ لمحہ خبر
ان کا کہنا تھا کہ بازیابی کا آپریشن فوری طور پر شروع کردیا گیا، جس میں آرمی، ایئرفورس، فرنٹئیر کور اور آج ایس ایس جی کے جوانوں نے حصہ لیا اور یرغمالیوں کو مرحلہ وار رہا کروالیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ یہ دہشت گرد دوران آپریشن افغانستان میں اپنے سہولت کاروں اور ماسٹر مائنڈ سے سٹیلائٹ فون کے ذریعے رابطے میں تھے۔
رپورٹ کے مطابق اب فائنل کلیئرنیس آپریشن میں جہنم واصل ہونے والے دہشت گردوں کی تصاویر منظر عام پر آگئیں ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ 12 مارچ کو دوران فائنل کلیئرنیس آپریشن میں مارے جانے والے دہشت گرد غیر ملکی اسلحہ سے لیس تھے، تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کے دہشت گرد ٹرین کے ارد گرد مارے گئے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کلیئرنیس آپریشن جعفر ایکسپریس
پڑھیں:
بنوں میں آپریشن، 6 دہشتگرد ہلاک، صادق آباد چوکی حملہ کے شہید 5 اہلکار سپرد خاک
صادق آباد+ بنوں (آئی این پی) صادق آباد میں دو روز قبل جمعرات کو رات گئے ماہی چوک کے قریب پولیس چوکی پر ڈاکوؤں نے راکٹ لانچر سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں پانچ پولیس اہلکار شہید اور دو زخمی ہو گئے۔ جن کی آبائی علاقوں میں تدفین کر دی گئی۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے حملے کی شدید مذمت کی۔ واقعہ بستی شیخانی کے قریب پیش آیا۔ لاشوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ آئی جی پنجاب نے آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کر لی۔ شہداء میں محمد عرفان، محمد سلیم، اور نخیل کا تعلق بہاولنگر سے ہے، جبکہ خلیل اور غضنفر کا تعلق رحیم یار خان سے ہے۔ فائرنگ کے دوران ایک حملہ آور ڈاکو ہلاک ہو گیا، جس کی اطلاع ڈی پی او رحیم یار خان نے دی۔ بنوں میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے آپریشن کرکے 6 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق بنوں کے علاقے میریان میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ طور پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آر پی او بنوں نے مزید بتایا کہ آپریشن کے دوران 25 مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کیا گیا۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے رحیم یار خان کی شیخانی پولیس پوسٹ پر ڈاکوؤں کے حملے میں شہیدہونے والے 5 پولیس اہلکاروں کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آئی جی پنجاب رحیم یارخان پہنچے، جائے وقوعہ اور پولیس کیمپوں کا دورہ بھی کیا۔ پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ صادق شہید پولیس لائنز میں ادا کر دی گئی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، رینجرز، پاک فوج، پولیس افسران و اہلکاروں نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔