کراچی: کے-الیکٹرک نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بجلی کے بنیادی ڈھانچے، خاص طور پر ہائی ٹینشن ٹرانسمیشن لائنز کے قریب پتنگ بازی سے گریز کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے اور بجلی کی فراہمی میں خلل سے بچا جا سکے۔ پتنگ بازی ایک روایتی کھیل ہے جو تمام عمر کے افراد میں مقبول ہے، تاہم، اس دوران اکثر دھات، کیمیکل یا شیشے سے لیپت ڈور کا استعمال کیا جاتا ہے جو جان لیوا حادثات اور بجلی کے تعطل کا سبب بن سکتا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں بجلی کا انفراسٹرکچر موجود ہو۔

کے-الیکٹرک کے سینئر ڈائریکٹر کارپوریٹ کمیونیکیشنز، عمران رانا نے کہا، “ہر تفریحی سرگرمی خوشی کا باعث ہونی چاہیے، نہ کہ حادثے یا پریشانی کا سبب۔ پتنگ بازی میں استعمال ہونے والی دھاتی یا کیمیکل لیپت ڈور بجلی کو موصل کرتی ہے۔ اگر یہ ہائی ٹینشن لائنز کے قریب موجود ہو تو بغیر کسی براہ راست رابطے کے بھی کرنٹ لگنے کا خطرہ رہتا ہے، جو سنگین چوٹ یا جان لیوا حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔ ہم شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ رمضان المبارک کی روح کو اپناتے ہوئے ایسی سرگرمیوں سے گریز کریں جو ان کی یا دوسروں کی جان کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔”

کے-الیکٹرک نے متعلقہ حکام، بشمول شہر کی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کمیونٹی رہنماؤں سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ خاص طور پر بچوں میں اس خطرناک کھیل کی حوصلہ شکنی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

یہ غیر ضروری طور پر بجلی کی فراہمی میں خلل ڈال سکتا ہے، اور ماضی میں افطار کے اوقات میں کئی مقامات پر بجلی کی بندش کا سبب بنا ہے۔

والدین اور سرپرستوں سے بھی گزارش ہے کہ وہ محفوظ تفریحی سرگرمیوں کو فروغ دیں تاکہ قیمتی جانوں کو کسی بھی خطرے سے بچایا جا سکے۔

حفاظت کو فروغ دینے میں کے-الیکٹرک کا کردار:

کے-الیکٹرک عوامی آگاہی اور کمیونٹی انگیجمنٹ کے ذریعے حفاظت کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ اس سلسلے میں، ادارے کے فلیگ شپ پروگرام “روشنی باجی” کے تحت 200 خواتین کو تربیت دی جا چکی ہے، جو گزشتہ چار برسوں میں 8 لاکھ سے زائد گھروں تک آگاہی پہنچا چکی ہیں۔ اسی طرح، “کھیل کود، خیال” پروگرام کے ذریعے 1 لاکھ 30 ہزار سے زائد اسکول کے بچوں کو بجلی کی حفاظت اور توانائی کے دانشمندانہ استعمال سے متعلق بنیادی معلومات فراہم کی جا چکی ہیں۔ ان پروگرامز کا مقصد معاشرے کے سب سے زیادہ حساس طبقے تک رسائی حاصل کر کے آسان اور موثر انداز میں زندگی بچانے والی معلومات فراہم کرنا ہے۔

شہریوں سے گزارش ہے کہ اگر وہ بجلی کی لائنوں کے قریب خطرناک پتنگ بازی ہوتے دیکھیں تو فوراً کے-الیکٹرک کی ہیلپ لائن 118، KE Live ایپ یا کے-الیکٹرک کے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اطلاع دیں۔

رمضان کے اس مقدس مہینے میں، آئیے مل کر حفاظت کو اولین ترجیح بنائیں اور ایک روشن اور محفوظ مستقبل کی جانب بڑھیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک پتنگ بازی کے قریب بجلی کی کا سبب

پڑھیں:

پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں  کیلیے سرمایہ کاری؛ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کیساتھ معاہدہ

پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں  کے لیے سرمایہ کاری کے سلسلے میں انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا۔

اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی)  کی معاونت سے الیکٹریکل وہیکلز (ای وی) کے شعبے میں اہم پیشرفت  سامنے آئی ہے۔ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے وزارت صنعت  کی جانب سے بڑا اقدام کیا گیا ہے، جس کے تحت الیکٹرک گاڑیوں میں سرمایہ کاری کے لیے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ ہوگیا۔

الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی پیداوار کے لیے پالیسی اور ریگولیشن میں اصلاحات  کی جا رہی ہیں۔ الیکٹرک گاڑیوں سے ایندھن پر انحصار کم اور  آلودگی میں کمی متوقع ہے۔

اقتصادی ماہرین  الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں عالمی ادارے کی بھرپور معاونت کو خوش آئند اقدام قرار دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ ہی نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے الیکٹرک وہیکلز (EV) چارجنگ اسٹیشنز کے بنیادی ٹیرف میں نمایاں کمی کی منظوری دی ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست کے بعد کیا گیا ہے۔

نیپرا کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بنیادی ٹیرف 45.55 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 23.57 روپے فی یونٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔ اس طرح صارفین کو 21.98 روپے فی یونٹ کی بڑی ریلیف فراہم کی گئی ہے۔

علاوہ ازیں، چارجنگ اسٹیشنز پر لاگو 24.44 روپے فی یونٹ کیپڈ مارجن کو بھی ختم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے بعد مارجن کا تعین اب مارکیٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

نیپرا کے مطابق یہ اقدام حکومت کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ اور گرین انرجی کی حوصلہ افزائی کے لیے کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت نے اس حوالے سے باضابطہ درخواست نیپرا میں جمع کرائی تھی، جس کا مقصد چارجنگ انفراسٹرکچر کی لاگت میں کمی اور صارفین کو سستی سہولیات فراہم کرنا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک ذاتی اپیل
  • ملک کی حفاظت کے لیے ہم سب سینہ سپر ہیں، علی محمد خان
  • کے۔ الیکٹرک کوEPIC 2025 کیلئے250 سے زائد درخواستیں موصول
  • خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا 8واں کیس رپورٹ
  • گندم کا بحران؟ آرمی چیف سے اپیل
  • پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں  کیلیے سرمایہ کاری؛ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کیساتھ معاہدہ
  •  ٹریفک حادثات: مزید 2 نوجوان جان کی بازی ہار گئے
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف
  • بنگلہ دیش کی عدالت نے اظہر الاسلام کی سزائے موت کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقررکردی
  • مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے ملے گی شرائط کیا ہیں؟