صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی قسم کے آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں۔ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد علی امین گنڈاپور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اے پی سی کا جنہوں نے بائیکاٹ کیا، ان کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ آج کی کانفرنس صرف امن و امان کے حوالے سے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن ہوا۔ دہشت گردی سے ہمارے صوبے کا بے حد نقصان ہوا ہے۔ قبائلی علاقوں کے مشیروں سے مشاورت کے بعد گرینڈ جرگہ بلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی اجازت نہ ہی دی جائے گی او نہ ہی کوئی آپریشن قبول ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ ہم صوبے میں ڈرون کے ذریعے کارروائی کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔
گنڈاپور کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں 300 پولیس اہلکار مقامی اقوام کے ذریعے تعینات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے، وفاقی ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اور قبائلی علاقوں سے جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے کیے جائیں۔اگست میں این ایف سی کا وعدہ کیا گیا، ہم اس کے لیے آئینی مطالبہ کررہے ہیں۔صوبے کے جو اثاثے ہیں وہ ہمارے ہیں، ہمارے اختیار میں ہیں ۔ مائنز اینڈ منرلز بل میں ایسی کوئی شق نہیں ہے کہ صوبے کا اختیار چھینا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو وفاقی فورس بنانے کے خلاف عدالت جارہے ہیں۔ ہم کسی بھی وفاقی فورس کو صوبے میں کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہاں کوئی آپریشن نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں کو اگر فیصلوں کا علم تھا تو وہ بھاگ گئے ہیں۔ہم اپنے فیصلے خود کریں گے جوصوبے کے عوام کے لیے ہوں گے۔ یہ چاہتے ہیں دہشت گرد کارروائی کریں، ڈرون حملے ہوں اور آپریشن ہو۔ واقی وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ان کی آنکھوں کا تارا ہے، یہ کرکٹ کے فیصلے کرسکتا ہے، فلائی اوور بنا سکتا ہے لیکن ہمارے صوبے کے فیصلے نہیں کر سکتا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی اجازت نہیں دیں گے سرحدوں کی حفاظت انہوں نے کہا کہ گڈ طالبان کی کررہے ہیں کے ذریعے
پڑھیں:
آپریشن حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن قائم کیا جائے، عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ عمران خان نے واضح کیا ہے کہ آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں، امن بحالی کے لیے مذاکرات اور عوامی اعتماد ناگزیر ہیں۔
اڈیالہ جیل سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ عمران خان کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے اور اس وقت ایف آئی اے ان سے ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ کے حوالے سے سوالات کر رہی ہے، جس پر عمران خان نے کہا کہ “اکاؤنٹ میرا ہے، کوئی اہم سوال ہو تو کریں، وقت ضائع نہ کریں۔
عمران خان نے کہا کہ تمام مسائل پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے اہم چیلنجز پر عملی اقدامات کیے جائیں، خیبرپختونخوا کے جلسے میں عوام بھرپور شرکت کریں گے تاکہ بانی کی رہائی، قانون کی بالادستی اور عوامی حقوق کے لیے آواز بلند کی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ جنازوں پر سیاست نہیں کرتے کیونکہ وہ خود فوجی کے بیٹے ہیں لیکن ان پر بلاوجہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی جا رہی ہے،اصل مسائل پر بات ہونی چاہیے، ایسی باتیں کرکے سیاست کو مزید آلودہ نہ کریں۔