بحریہ عرب کی گہرائی میں پڑی ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کی ٹرافی کی منفرد رونمائی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
بحریہ عرب کی گہرائی میں پڑی ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کی ٹرافی کی منفرد رونمائی WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کی ٹرافی کی رونمائی بحیرہ عرب میں کردی گئی۔ پی ایس ایل ٹرافی کا نام “The Luminara Trophy” رکھا گیا ہے۔ کھلے سمندر میں ٹرافی کی رونمائی منفرد انداز میں کی گئی۔
ایک پیشہ ور غوطہ خور نے پاک بحریہ کے تعاون سے گہرے سمندر سے جیسے خزانہ برآمد کیا اور یہ ٹرافی پی ایس ایل کے اسٹیک ہولڈرز کے حوالے کی۔ٹرافی چاندی سے تیار کی گئی ہے جس میں22 ہزار سے زائد زرقون کے پتھر استعمال کیے گئے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ یہ ٹرافی لیگ کی چمکتی ہوئی میراث اور اس کے روشن مستقبل کی نمائندگی کرتی ہے۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سلمان نصیر نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل ٹیلنٹ، لچک اور اسپورٹسمین شپ کا گہرا ذخیرہ رہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی لندن میں چیٹم ہاؤس تھنک ٹینک سے ملاقات
لندن: سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح پاکستانی پارلیمانی وفد نے لندن کے ممتاز تھنک ٹینک چیٹم ہاؤس میں برطانوی پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور تھنک ٹینک اراکین سے ملاقات کی۔
ملاقات میں جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا گیا۔ وفد نے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت، پاکستانی شہریوں کی ہلاکتوں اور علاقائی امن کو لاحق خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات پاکستان کی خودمختاری، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
وفد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ بھرپور جواب دے کر اپنی خودمختاری کا دفاع کیا اور بھارتی عزائم کو ناکام بنایا۔
بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی بھارت کی جانب سے یکطرفہ معطلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس اقدام کا نوٹس لے اور بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
پاکستانی وفد نے مسئلہ کشمیر کو خطے میں دیرپا امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ معنی خیز مکالمے کی حمایت کرے اور انسانی حقوق و بین الاقوامی معاہدوں کا احترام یقینی بنائے۔
وفد میں ڈاکٹر مصدق ملک، سینیٹر شیری رحمٰن، حنا ربانی کھر، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹر فیصل سبزواری، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل بھی اس گول میز اجلاس میں موجود تھے۔