علیگڑھ، سنبھل، شاہجہاں پور اور بریلی میں کئی مساجد کو "ہولی" کے پیش نظر ڈھانپ دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
سنبھل میں ایک رات والی مسجد شاہی جامع مسجد، گول مسجد، اناروالی مسجد، کھجوروالی مسجد، گرودوارہ روڈ مسجد وغیرہ کو ڈھانپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش میں ہولی اور جمعہ کی نماز سے متعلق اترپردیش میں انتظامیہ نے مکمل تیاری کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ ہولی کے موقع پر کسی بھی طرح سے ہندو اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان نہ پہنچنے پائے، اسی لئے کچھ اضلاع میں ہولی کے جلوس والے شاہراہوں میں آنے والی مساجد کو ڈھانپ دیا گیا ہے تاکہ ان پر ہولی کا رنگ نہ پھینکا جائے۔ اس میں شاہجہاں پور، سنبھل، علی گڑھ اہم طور پر شامل ہیں۔ شاہجہاں پور میں لاٹ صاحب کی ہولی کے جلوس والے روٹ پر پڑنے والی مساجد کو ترپال سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔ وہیں سنبھل میں تقریباً 10 مساجد کو ڈھانپ دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی علی گڑھ میں بھی کچھ مساجد سے متعلق حفاظتی انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ بیشتر مقامات پر دوپہر ڈھائی بجے نماز پڑھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سب سے پہلے بات سنبھل کی کریں تو یہاں ہولی اور جمعہ سے متعلق سنبھل میں انتظامیہ نے پوری تیاری کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ سنبھل کی شاہی جامع مسجد کو ترپال سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔ سنبھل میں ایک رات والی مسجد شاہی جامع مسجد، گول مسجد، اناروالی مسجد، کھجوروالی مسجد، گرودوارہ روڈ مسجد وغیرہ کو ڈھانپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس دوران سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
علی گڑھ بھی ان اضلاع میں شامل ہے، جہاں مساجد کو ڈھانپا جا رہا ہے۔ یہاں کے عبدالکریم چوراہے پر موجود حلوائیاں مسجد کو ترپال سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کنوری گنج اور دہلی گیٹ چوراہے پر موجود مساجد بھی ڈھانپ دی گئی ہیں۔ علی گڑھ میں مسجد ڈھانپنے سے متعلق سوال پر اے ڈی ایم سٹی امت کمار بھٹ نے کہا کہ یہ پہلے بھی ہوتا رہا ہے۔ سبھی ہمارا تعاون کر رہے ہیں۔ علی گڑھ کے ایک مسلم باشندہ نے کہا کہ شہر میں امان و امان قائم رہے، کسی بھی طبقے کو کسی طرح کی تکلیف نہ ہو۔ مسجد انتظامیہ کی طرف سے ایک تعاون ہوتا ہے اور انتظامیہ اس میں پوری طرح سے مدد کرتی ہے۔ اس لئے کوئی ناگہانی حادثہ نہ ہو، مساجد پر ہالی کا رنگ پھینکا نہ جائے، ایسے میں مسجد ڈھانپی جارہی ہے۔
وہیں بریلی کے ملوک پور میں بھی مسجد کو ڈھانپ دیا گیا ہے۔ سیکورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کے لئے پولیس نے فلیگ مارچ کیا۔ ہولی کے موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ شاہجہاں پورمیں 20 مساجد کو ترپال سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔ یہ سبھی مساجد روایتی "لاٹ صاحب" ہولی جلوس کی شاہراہ پرواقع ہیں۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق شاہجہاں پور میں 67 مساجد ڈھانپ دی گئی ہیں۔ شاہجہاں پور شہر میں 3500 پولیس اہلکار سیکورٹی کے لئے تعینات کئے گئے ہیں۔ وہیں چندولی میں سیکورٹی انتظامات کے لئے پولیس کو چپے چپے پر تعینات کیا گیا ہے۔ یہاں ہولی سے پہلے یہاں آج پولیس نے فلیگ مارچ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شاہجہاں پور کیا گیا ہے سنبھل میں والی مسجد کو ڈھانپ مساجد کو علی گڑھ ہولی کے
پڑھیں:
بار بار کی پابندیاں تاریخی حقائق نہیں بدل سکتیں ہیں، میرواعظ کشمیر
میرواعظ عمر فاروق نے غزہ کی ابتر انسانی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جب ہم یہاں پُرامن طور جمع ہیں ہمارے دل غزہ میں اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کیلئے شدید غمزدہ ہیں جو اس وقت ایک سنگین انسانی المیے غذائی قلت اور قحط کا سامنا کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دی گئی۔ ایسے میں انہوں نے آج دو ہفتے بعد وہاں جمعہ کا خطبہ دیا۔ میرواعظ نے نماز جمعہ سے سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو جمعہ گزرنے کے بعد آج مجھے جامع مسجد آنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا "مجھے بار بار جامع مسجد میں جمعہ کے روز آنے سے روکنا سراسر زیادتی ہے اور یہ عمل عوام کے مذہبی حقوق میں براہِ راست مداخلت ہے"۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حربوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں کیونکہ ایسے اقدامات تاریخی حقائق کو بدل نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ سے انتظامیہ سے مطالبہ کرتا آیا ہوں کہ وہ اس طرح کے اقدامات سے باز رہیں اور لوگوں کو اپنے بنیادی حقوق کے استعمال کی آزادی دیں جن میں مذہبی اعمال کی ادائیگی اور جمعہ کے خطبے سننا بھی شامل ہے۔
حریت کانفرنس کے چیئرمین نے توقع ظاہر کی کہ حکومت اس طرح کے من مانے اقدامات گریز کریےگی اور مجھے ہر جمعہ اپنے مذہبی اور منصبی فراض کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد آنے کی اجازت دی جائے گی۔ اس دوران میرواعظ نے غزہ کی ابتر انسانی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جب ہم یہاں پرامن طور جمع ہیں ہمارے دل غزہ میں اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کے لئے شدید غمزدہ ہیں جو اس وقت ایک سنگین انسانی المیے غذائی قلت اور قحط کا سامنا کر رہے ہیں۔ معصوم شہری خاص طور پر بچے کھانے اور پناہ کی تلاش میں بھی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں اور اسرائیل اس افسوسناک صورتحال کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔
میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ہم اس درندگی کی سخت اور غیر مبہم الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی اور بے عملی قابلِ افسوس ہے۔ دنیا کا ان مظالم کو روکنے میں ناکام رہنا، بچوں اور معصوم شہریوں کے قتلِ عام کو براہِ راست نہ روکنا، انسانیت کے ضمیر پر ہمیشہ ایک دھبہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اللہ تعالیٰ کی ذات پر ایمان رکھنے والے لوگ مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے مظلوم عوام کو اس شدید آزمائش سے نجات عطا فرمائے۔