بھارتی میڈیا کی بنگلا دیش کیخلاف بھی زہر افشانی، فوج میں پاکستان کے حامی جنرل کی بغاوت کی کوشش کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
بھارتی میڈیا کی بنگلا دیش کیخلاف بھی زہر افشانی، فوج میں پاکستان کے حامی جنرل کی جانب سے بغاوت کی کوشش کا الزام
بنگلا دیش کی فوج نے بھارتی میڈیا کی جانب سے کیے جانے والے بغاوت کے جھوٹے پروپیگنڈے کی سختی سے تردید کردی۔
بنگلا دیش کی فوج نے بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی اُن خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بنگلا دیش کی فوج میں بغاوت کے آثار پائے جا رہے ہیں اورفوجی افسر جنرل فیض الرحمان کو مبینہ بغاوت کے الزام کے تحت زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔
بنگلا دیشی فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی میڈیا پر آنے والی فوج میں بغاوت کی خبریں سراسر غلط ہیں۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ یہ بنگلا دیش اوراس کی مسلح افواج کے استحکام اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کی غرض سے کی گئی منظم سازش کا حصہ ہیں۔
فوج کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بنگلا دیشی فوج مضبوط، متحد اور چیف آف آرمی اسٹاف کی قیادت میں اپنے آئینی فرائض سرانجام دینے کی مکمل پابند ہے۔
چین آف کمانڈ مستحکم ہے اور بنگلا دیشی فوج بشمول سینیئر جنرل، آئین، چین آف کمانڈ اور بنگلا دیش کے عوام کے ساتھ وفاداری میں غیر متزلزل ہیں۔ فوج کے اندر کسی بھی قسم کی ٹوٹ پھوٹ یا غداری سے متعلق تمام تر الزامات سراسر من گھڑت اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بنگلا دیش کی فوج میں بغاوت کے آثار پائے جا رہے ہیں اور پاکستان کے حامی فوجی افسر جنرل فیض الرحمان کو مبینہ بغاوت کے الزام کے تحت زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض الرحمان بنگلا دیش کی فوج میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل تعینات ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے جنرل فیض الرحمان نے حال ہی میں بنگلا دیش میں موجود سیاسی عدم استحکام کے دوران آرمی چیف کے خلاف بغاوت کے لیے دستیاب اپنی طاقت اور حمایت کو جانچنے کے لیے آرمی ہیڈ کوارٹرم میں ایک اجلاس بھی طلب کیا تھا۔
دوسری جانب ’انڈیا ٹوڈے‘ نے 11 مارچ کو شائع ہونے والی اپنی خبر میں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ پاکستان حامی جنرل فیض الرحمان کو فوج میں مبینہ طور پر بغاوت کرنے کی کوشش کرنے کے الزام میں زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔
’انڈیا ٹوڈے‘ کی خبر میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ آرمی چیف وقارالزمان نے لیفٹیننٹ جنرل فیض الرحمان کو زیر نگرانی رکھنے سے متعلق حکم نامہ اُس وقت جاری کیا جب انھیں اس حوالے سے ایسے اشارے ملنا شروع ہوئے کہ وہ اُن کی جگہ لینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
پاکستان کی جانب سے انڈین ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی اِن خبروں پر فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ بنگلا دیشی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر نے ان خبروں کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنرل فیض الرحمان کو بنگلا دیش کی فوج بنگلا دیشی فوج شائع ہونے والی بھارتی میڈیا کہ بنگلا دیش کیا گیا ہے کی جانب سے بغاوت کے ا گیا ہے کہ فوج میں نے والی فوج کے
پڑھیں:
بھارتی حمایت یافتہ خوارج کی افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، 30 دہشتگرد مارے گئے
بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی گئی، جس میں 30 دہشت گرد مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب 1 اور 2 جولائی کی درمیانی شب اور پھر 2 اور 3 جولائی کی رات بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد گروہ ’’فتنہ الخوارج‘‘کی بڑی نقل و حرکت کو سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔
یہ دہشتگرد گروہ، جسے بھارت کی مکمل سرپرستی حاصل تھی، پاکستان میں دراندازی کی کوشش کر رہا تھا، جسے مؤثر جوابی کارروائی کے دوران جہنم واصل کردیا گیا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق تمام 30 دہشت گردوں کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے ہلاک کردیا گیا۔ دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔
پاکستانی سکیورٹی فورسز کی اس بروقت کارروائی نے ملک کو ممکنہ بڑے سانحے سے محفوظ کرتے ہوئے بڑی تباہی سے بچا لیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملکی سرحدوں کا دفاع اور بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم اور تیار ہیں۔ اس حوالے سے افغان حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے ’’غیر ملکی پراکسیز‘‘کے استعمال سے روکے اور ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کرے جو پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے کی کوشش کررہے ہیں۔
پاک فوج کا کہنا ہے کہ وہ ملکی سرحدوں کے دفاع اور بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔