مبصرین کا کہنا ہے کہ استثنیٰ کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہوگا کہ مذکورہ بینکوں کو توانائی سے متعلق لین دین کرنے کے لیے امریکی ادائیگی کے نظام تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی مالیاتی نظام تک روس کی رسائی پر پابندیاں بڑھا کر روس کے تیل، گیس اور بینکنگ کے شعبوں کے خلاف پابندیاں مزید سخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے بائیڈن حکومت کی جانب سے جاری کردہ 60 دن کی چھوٹ ختم کرنے کی اجازت دے دی ہے، اس رعایت سے منظور شدہ روسی بینکوں کو توانائی کے لین دین کی جو محدود اجازت تھی وہ ختم ہو جائیگی۔  

مبصرین کا کہنا ہے کہ استثنیٰ کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہوگا کہ مذکورہ بینکوں کو توانائی سے متعلق لین دین کرنے کے لیے امریکی ادائیگی کے نظام تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔ وائٹ ہاؤس میں براجمان ہونے کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ روس کے ساتھ سفارت کاری اور مذاکرات کی بدولت یوکرین جنگ کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن امریکی بینکنگ سسٹم تک رسائی کو محدود کرنے کے ٹرمپ کے فیصلے سے دوسرے ممالک کے لیے روسی تیل خریدنا مشکل ہو جائے گا۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء) کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی(کیسکو)نے صوبہ میں موجود اُن تمام زرعی ٹیوب ویل صارفین کے برقی کنکشنزمنقطع کررہی ہے جن کو حکومت کی جانب سے شمسی توانائی پر منتقلی کیلئے رقم جاری کئے گئے ہیں۔زرعی ٹیوب ویل کنکشنزکوشمسی توانائی پر منتقلی کے فیز 4پر کام شروع کردیاگیاہے ۔ ۔اب اس منصوبہ کے فیز 4(یعنی چوتھے مرحلہ) کے تحت صوبہ کے مختلف علاقوںمیں12250زمینداروںکے زرعی کنکشنز منقطع کرنے کاکام شروع کیاگیاہے اس فیز میں 12250زرعی صارفین کو حکومت کی جانب سے 24.5بلین روپے رقم کی منتقلی شروع ہوچکی ہے ۔

جس کے بعد کیسکوٹیمیں فیز 4میں شامل زرعی کنکشنز منقطع کرکے اُنکے ٹرانسفارمرز، ایچ ٹی کھمبے اوراُن سے منسلک دیگربرقی آلات ہٹائے جائیں گے تاکہ یہ زرعی کنکشنز دوبارہ کیسکونیٹ ورک سے منسلک نہ ہوسکیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے صوبہ بلوچستان کے تمام زرعی ٹیوب ویل کنکشنزکو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کامنصوبہ دسمبر2024 میں شروع کردیاگیاتھا جس کے پہلے ،دوسرے اور تیسرے فیز پر کام مکمل کرکے اُنکے زرعی کنکشنز کیسکونیٹ ورک سے منقطع کئے جاچکے ہیں اوراب فیز 4پر کام شروع کردیاگیاہے۔

لہٰذا کیسکونے سولرائزیشن کے فیز 4میں شامل اُن تمام زرعی صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے زرعی کنکشنز منقطع کرنے ، زرعی ٹرانسفارمرز،ایچ ٹی کھمبے اوردیگر برقی آلات واپس کرنے کے عمل میں کیسکوٹیموں سے تعاون کریں ۔

متعلقہ مضامین

  • زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا
  • میانمار کے فوجی جنرل کی خوشامد کارگر، امریکا نے پابندیاں نرم کردیں
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • ملکی تاریخ میں پہلی بار  ’’فری انرجی مارکیٹ پالیسی‘‘کے نفاذکااعلان
  • ٹرمپ کا گوگل، مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کا انتباہ
  • امریکا جانے والے غیر ملکیوں پر 250 ڈالر کی اضافی ویزا فیس عائد
  • ٹرمپ انتظامیہ کاامریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
  • ہنی ٹریپ اور ملازمت کی سکیموں کا جھانسہ دے کر شہریوں کو لوٹنے کا انکشاف
  • مغرب کی بالادستی اور برکس کانفرنس سے وابستہ دنیا کا مستقبل