سفارت کاری کا جھانسہ دیکر ٹرمپ نے روس پر پابندیاں عائد کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
مبصرین کا کہنا ہے کہ استثنیٰ کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہوگا کہ مذکورہ بینکوں کو توانائی سے متعلق لین دین کرنے کے لیے امریکی ادائیگی کے نظام تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی مالیاتی نظام تک روس کی رسائی پر پابندیاں بڑھا کر روس کے تیل، گیس اور بینکنگ کے شعبوں کے خلاف پابندیاں مزید سخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے بائیڈن حکومت کی جانب سے جاری کردہ 60 دن کی چھوٹ ختم کرنے کی اجازت دے دی ہے، اس رعایت سے منظور شدہ روسی بینکوں کو توانائی کے لین دین کی جو محدود اجازت تھی وہ ختم ہو جائیگی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ استثنیٰ کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہوگا کہ مذکورہ بینکوں کو توانائی سے متعلق لین دین کرنے کے لیے امریکی ادائیگی کے نظام تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔ وائٹ ہاؤس میں براجمان ہونے کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ روس کے ساتھ سفارت کاری اور مذاکرات کی بدولت یوکرین جنگ کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن امریکی بینکنگ سسٹم تک رسائی کو محدود کرنے کے ٹرمپ کے فیصلے سے دوسرے ممالک کے لیے روسی تیل خریدنا مشکل ہو جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کے خلاف ہتکِ عزت اور بدنامی کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔
انہوں نے اخبار کو امریکا کے سب سے زیادہ ’گھٹیا اخبارات‘ میں سے ایک قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ ڈیموکریٹک پارٹی کا ’ورچوئل ترجمان‘ ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نیویارک ٹائمز نے حالیہ دنوں میں صدر ٹرمپ کے مبینہ تعلقات کو بدنام زمانہ فائنانسر جیفری ایپسٹین سے جوڑتے ہوئے رپورٹس شائع کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہیلری کلنٹن کیخلاف غیرسنجیدہ مقدمہ کرنے پر ٹرمپ پر لاکھوں ڈالر جرمانہ
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا کہ آج انہیں نیویارک ٹائمز کے خلاف 15 ارب ڈالر کا ہتکِ عزت اور بدنامی کا مقدمہ دائر کرنے کا عظیم اعزاز حاصل ہوا ہے۔
’نیویارک ٹائمز کو بہت عرصے سے جھوٹ بولنے، الزامات لگانے اور میری ساکھ خراب کرنے کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی تھی، جو اب ختم ہوگی۔‘
ٹرمپ نے اخبار پر الزام لگایا کہ اس نے ڈیموکریٹ امیدوار کمالا ہیرس کی کھلے عام حمایت کرکے غیر قانونی انتخابی مہم کی معاونت کی، جسے انہوں نے ’امریکی تاریخ کا سب سے بڑا غیر قانونی انتخابی عطیہ‘ قرار دیا۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کا اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کیخلاف کرپشن مقدمہ ختم کرنے کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ اخبار دہائیوں سے اُن کے خاندان، کاروبار، امریکا فرسٹ تحریک، میک امریکا گریٹ اگین اور امریکا کو بدنام کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
مقدمے میں نیویارک ٹائمز کے متعدد مضامین اور ایک کتاب ’لکی لوزر: ہاؤ ڈونلڈ ٹرمپ اسکوئنڈرڈ ہز فادرز فارچون اینڈ کریئیٹڈ دی الیوشن آف سکسیس‘ کا حوالہ دیا گیا ہے، جسے پینگوئن نے 2024 میں شائع کیا تھا۔
صدر ٹرمپ کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ ان اشاعتوں نے ان کی ساکھ اور کاروبار کو بھاری نقصان پہنچایا اور مستقبل کے مالی امکانات کو بری طرح متاثر کیا۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کیخلاف مقدمے کا خمیازہ، لیزا کُک کیخلاف دوسرا فوجداری ریفرنس دائر
وکلاء نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ کے شیئرز کی قیمت میں کمی اس نقصان کی ایک واضح مثال ہے۔
واضح رہے کہ جنسی جرائم کے مقدمات کا سامنا کرنیوالے جیفری ایپسٹین نے جیل میں خودکشی کرلی تھی، اس کی موت کے بعد دنیا بھر کی کئی اہم شخصیات کے، جن میں برطانیہ کے پرنس اینڈریو، سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور ٹرمپ شامل ہیں، ساتھ اس کے تعلقات پر متعدد سازشی نظریات جنم لے چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر بدنامی پلیٹ فارم ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ ٹروتھ سوشل جیفری ایپسٹین ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹک پارٹی سوشل میڈیا نیویارک ٹائمز ہتک عزت