کراچی:

ایکسپریس انٹرٹینمنٹ پر نشر ہونے والی خصوصی ٹرانسمیشن پیارا رمضان میں معروف میزبان، سیاست دان ڈاکٹر عامر لیاقت حسین (مرحوم) کے تذکرے پر وہاں بیٹھا ہر شخص آبدیدہ ہوگیا۔

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے انتقال کے بعد اُن کے دیرینہ ساتھی شیری رضا تین سال کے بعد ایکسپریس انٹرٹینمنٹ کی خصوصی ٹرانسمیشن پیارا رمضان کا حصہ بنے۔

امریکا کے گرین کارڈ ہولڈر منقبت اور ثنا خواں شیری رضا امریکا سے عمرہ ادائیگی کے بعد پاکستان آئے اور پھر رمضان المبارک میں ایکسپریس انٹرٹینمنٹ کی نشریات میں شامل ہوگئے تاہم بارہواں افطار اُن کا آخری پروگرام تھا کیونکہ امریکی حکومت کی پالیسیوں کیوجہ سے انہیں واپس جانا پڑ رہا ہے۔

میزبان جویریہ سعود نے رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ بننے پر شیری رضا کا شکریہ ادا کیا جبکہ شیری رضا نے بتایا کہ عامر لیاقت کے انتقال کے بعد اُن کی کسی بھی ٹرانسمیشن کا حصہ بننے کی ہمت نہیں تھی۔

جویریہ سعود نے کہا کہ شیری رضا کے آنے کا سرپرائز ہمارے لیے باعث مسرت تھا اور اچانک واپسی کا فیصلہ ہمیں غمزدہ کررہا ہے۔ شیری رضا نے کہا کہ واپسی پر دل بہت اداس ہے، ایکسپریس کی ٹرانسمیشن کے حوالے سے مجھے دنیا بھر سے محبت بھرے پیغامات موصول ہورہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہماری کمٹمنٹ 30 روز کی تھی اور خواہش تھی کہ سارا رمضان ایکسپریس کی خصوصی نشریات کا حصہ رہتا ہے۔

پروگرام میں ڈاکٹر عامر لیاقت کی وہ یادگار ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں وہ کورونا کا شکار تھے اور نعت پڑھ رہے تھے۔ اس ویڈیو میں عامر لیاقت نے شیری رضا کو بھی مخاطب کیا تھا۔

شیری رضا نے بھی اپنی فوک آواز میں اس نعت شریف کو پڑھنے کی سعادت حاصل کی۔

ایکسپریس انٹرٹینمنٹ کی رمضان ٹرانسمیشن پیارا رمضان کی نشریات، اینکر جویریہ سعود اور تمام سیگمنٹس کو ناظرین خوب پسند کررہے ہیں جس کی وجہ سے یہ مقبول ترین پروگرام بن گیا ہے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ایکسپریس انٹرٹینمنٹ ڈاکٹر عامر لیاقت پیارا رمضان کا حصہ کے بعد

پڑھیں:

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلاکر نہروں کا مسئلہ حل کیا جائے، پیپلز پارٹی

پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ متنازع نہروں کا مسئلہ حل کرنے کے لیے  مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد طلب کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ’وزیراعظم کینالز کے معاملے پر آپ سے ملنا چاہتے ہیں‘، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو کو ٹیلیفون

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ متنازعہ نہروں کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بنیادی حق مانگ رہے ہیں امید ہے سنوائی ہوگی اور پیپلز پارٹی کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلاکر معاملہ حل کیا جائے گا۔

شیری رحمان نے کہا کہ دریائے سندھ میں متنازعہ نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی سراپا احتجاج رہی کہ شاید مسئلہ حل ہو جائے لیکن اب بات بہت آگے نکل چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ملک میں پانی ہی موجود نہیں توہمیں بتایا جائے کہ نئی نہروں کو پانی کہاں سے دیا جائے گا۔

’صدر آصف زرداری نے جوائنٹ سیشن میں تنبیہ کردی تھی‘

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ جوائنٹ سیشن میں موجودہ حکومت کو صدر مملکت آصف زرداری نے تنبیہ کی تھیاور کہا تھا کہ کنالز پر کچھ صوبوں کو تشویش ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر مملکت، پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور ہماری پارٹی متنازعہ نہروں کے معاملے کو تواتر سے اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مسئلہ شدید ہے اور پانی کی سندھ سمیت ملک بھر میں قلت ہے اور اگر آپ سندھ سے پانی کھینچیں گے تو کیا ہم آواز نہیں اٹھائیں گے۔

مزید پڑھیے: متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

شیری رحمان نے کہا کہ ہم ملک پرست اور پاکستان کھپے والی پارٹی ہیں اور ہمارے صدر نے انتشار کے دور میں پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا۔

’ارسا کی رپورٹ درست نہیں‘

انہوں نے کہا کہ پی پی پی چیئرمین نے کینال کے معاملے کو زندگی موت کا مسئلہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے 3 صوبوں کو پانی کی قلت کی وجہ سے قحط سالی کا سامنا ہے اور 100 سالہ تاریخ میں پہلی بار دریائے سندھ میں پانی کی ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔

نائب صدر پیپلز پارٹی نے کہا کہ پانی کی قلت ہرشہری اور کام کو متاثر کرتی ہے اور ہمیں اپنے لوگوں کو جواب دینا ہے۔

مزید پڑھیں: کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ بدین، ٹھٹھہ اور سجاول کے کسانوں سے پوچھ لیں وہاں کیا حالات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر  ہمیں دیوار سے لگائیں گے تو دما دم مست قلندر ہوگا اور سب جانتے ہیں کہ پی پی پی کو مزاحمتی سیاست آتی ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ پنجاب میں کون سا پانی موجود ہے، ارسا کی غلط رپورٹ جمع کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم بنیادی چیز ہے اور اس کے بغیر مویشی اور کھیت سمیت کچھ نہیں چل سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیپلز پارٹی شیری رحمان متنازع کینال مشترکہ مفادات کونسل

متعلقہ مضامین

  • بھارت سن لے، پاکستان پہلے ہے اور ہم سب ایک ہیں، سینیٹر شیری رحمان
  • خوشحال خان خٹک ایکسپریس 5 سال بعد بحال، بھکر سٹیشن پر شاندار استقبال
  • خوشحال خان خٹک ایکسپریس ٹرین پانچ سال بعد بحال، بھکر اسٹیشن پر شاندار استقبال
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • کینالز منصوبہ: پی پی کا مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • نہروں کا معاملہ شدت اختیار کر گیا: قوم پرست جماعت نے ریلوے ٹریک بند کر دیا
  • ہمارا جینا، مرنا سندھ کے پانی اور انہی مسائل سے جڑا ہے، شیری رحمان
  • مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلاکر نہروں کا مسئلہ حل کیا جائے، پیپلز پارٹی
  • دیوار سے لگائیں گے تو دما دم مست قلندر ہو گا، شیری رحمان