WE News:
2025-11-03@03:02:47 GMT

گلیسرول آئس ڈرنکس بچوں کے لیے شدید نقصان دہ، نئی تحقیق

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

گلیسرول آئس ڈرنکس بچوں کے لیے شدید نقصان دہ، نئی تحقیق

چمکدار رنگ کے برفیلے مشروبات کم عمر افراد میں ’گلیسرول نشہ سنڈروم‘ کا سبب بن سکتے ہیں جس کی وجہ سے بے ہوش ہونے اور بلڈ شوگر کی کمی واقع ہوجانے کا خدشہ رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ایرانی مشروبات دیگر سافٹ ڈرنکس سے بہتر ہیں؟

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 8 سال سے کم عمر کے بچوں کو گلیسرول سے بنے سلش (گاڑھا مشروب جو برف اور میٹھے سے بنایا جائے) کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

یونیورسٹی کالج ڈبلن کے محققین کا کہنا ہے کہ گلیسرول نشہ سنڈروم کی دیگر ممکنہ علامات میں لیکٹک ایسڈوسس شامل ہوسکتا ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب جسم بہت زیادہ لیکٹک ایسڈ پیدا کرتا ہے۔

گلیسرول قدرتی طور پر پایا جانے والا الکوحل اور چینی کا متبادل ہے جو سلش مشروبات کو مائع کو ٹھوس جمنے سے روک کر اپنی ساخت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

اگرچہ گلیسرول کچھ دیگر کھانوں میں پایا جاتا ہے لیکن یہ سلش آئس ڈرنکس کے مقابلے میں بہت کم مقدار میں شامل کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیے: وہ گھریلو مشروبات جو آپ کو فوری دبلا پتلا، چست و توانا بنا سکتے ہیں

اس میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ 5 سے 10 سال کی عمر کے بچوں کو ایک دن میں ایک سے زیادہ سلشی استعمال کرنے نہ دیا جائے۔ تاہم بہتر یہی ہے کہ 8 سال سے کم عمر بچوں کو اس مشروب سے مکمل پرہیز کرایا جائے۔آرکائیوز آف ڈیزیز ان چائلڈ ہوڈ میں شائع ہونے والے جائزے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹروں اور والدین کو اس رجحان کے بارے میں ہوشیار رہنا چاہیے اور 8 سال سے کم عمر کے بچوں کو گلیسرول پر مشتمل آئس ڈرنکس سے پرہیز کرنا چاہیے۔

محققین نے مزید کہا کہ ان مشروبات سے کوئی غذائی یا صحت کے فوائد نہیں ہیں اور نہ ہی یہ متوازن غذا میں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: افطار و سحر میں بہترین خوراک، مصنوعی ذہانت کیا بتاتی ہے؟

اس ریسرچ میں برطانیہ اور آئرلینڈ میں 2 سے 7 سال کی عمر کے 21 بچوں کا جائزہ لیا گیا جو سنہ 2009 اور سنہ 2024 کے درمیان مشروبات پینے کے بعد بیمار پڑ گئے تھے۔ ان میں سے 14 بچے تو ٓصرف ایک بار ہی ڈرنک پینے سے بیمار پڑگئے تھے۔ بیمار پڑنے والے ان بچوں کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ آئندہ سلش پینے سے گریز کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئس ڈرنکس سلش گلیسرول گلیسرول سنڈروم گلیسرول سے بنے مشروبات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: گلیسرول گلیسرول سنڈروم بچوں کو عمر کے

پڑھیں:

امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

کلیولینڈ کلینک کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکا کی آبادی کا تقریباً 5 فیصد حصہ یعنی قریب 1 کروڑ 70 لاکھ افراد، ایسے جینیاتی تغیرات (میوٹیشنز) کے حامل ہیں جو کینسر کے خطرات کو بڑھا سکتے ہیں اور یہ لوگ اپنی حالت سے لاعلم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایک بلڈ ٹیسٹ سے 50 اقسام کے کینسر کی تشخیص ابتدائی اسٹیج پر ہی ممکن ہوگئی

ریسرچ جرنل جے اے ایم اے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ جینیاتی تبدیلیاں محض ان افراد تک محدود نہیں جو کینسر کی خاندانی ہسٹری رکھتے ہیں، بلکہ بڑی تعداد ایسے لوگوں کی بھی ہے جو بظاہر خطرے کی فہرست میں شامل نہیں تھے۔

تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر جوشوا آربزمین کے مطابق جینیاتی ٹیسٹنگ عموماً انہی افراد کے لیے کی جاتی رہی ہے جن کے خاندان میں کینسر کی تاریخ موجود ہو یا جن میں علامات ظاہر ہوں، تاہم تحقیق سے معلوم ہوا کہ بڑی تعداد ان افراد کی بھی ہے جن میں خطرناک جینز پائے گئے مگر وہ روایتی کیٹیگری میں نہیں آتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی دوا پروسٹیٹ کینسر کے مریضوں میں اموات 40 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب

ان کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال قبل ازوقت تشخیص اور بچاؤ کے مواقع ضائع ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔

تحقیق میں 70 سے زائد عام کینسر سے متعلق جینز کا تجزیہ کیا گیا جس میں 3 ہزار 400 سے زیادہ منفرد جینیاتی تغیرات رپورٹ کیے گئے۔ ان تبدیلیوں کے باعث کینسر کا خطرہ طرزِ زندگی، خوراک، تمباکو نوشی یا ورزش سے قطع نظر بڑھ سکتا ہے، یعنی صحت مند زندگی گزارنے والے افراد بھی جینیاتی طور پر خطرے میں ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بریسٹ کینسر تیزی سے پھیلنے لگا، ایک سال میں 5 ہزار کیسز سامنے آنے کی وجہ آخر کیا ہے؟

ریسرچ میں شریک ماہر یِنگ نی کا کہنا ہے کہ ان جینیاتی تغیرات کی بہتر سمجھ کینسر کے خدشات کو جانچنے کے لیے محض خاندانی تاریخ یا طرزِ زندگی پر انحصار کرنے کے بجائے زیادہ واضح راستہ فراہم کرتی ہے۔

ماہرین کے مطابق تحقیق اس بات کو مزید تقویت دیتی ہے کہ کینسر سے بچاؤ کے لیے باقاعدہ اسکریننگ جیسے میموگرام اور کولونوسکوپی کو عام اور باقاعدہ طبی نظام کا حصہ بنانا ناگزیر ہو چکا ہے، کیونکہ لاکھوں افراد ظاہری صحت کے باوجود جینیاتی طور پر خطرے میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا جینیاتی تغیر جے اے ایم اے کلیولینڈ کلینک کینسر

متعلقہ مضامین

  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ
  • قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • تحقیق و تنقید کے آئینے میں
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر  
  • عام زکام یا فلو بھی ہارٹ اٹیک کے خطرے میں اضافہ کر سکتے ہیں، طبی تحقیق