سرکاری نوکری کے خواہشمند نوجوانوں کیلئے اچھی خبر
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : شہریوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے جاب پورٹل کا افتتاح کردیا گیا ہے ۔
جاب پورٹل کی افتتاحی تقریب میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور بزنس کمیونٹی کے علاوہ بڑی تعداد میں اہم شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہمارے ملک میں 65 فیصد یوتھ ہے، یہ پورٹل نوجوانوں کیلئے بنایا گیا ہے۔ اس ایپ میں نہ صرف پڑھے لکھے افراد بلکہ ان پڑھ ہنرمند بھی اپنا سی وی ڈال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف گورنمنٹ بلکہ پرائیوٹ سیکٹرکےاداروں سے بھی ہم نے رابطہ کیا ہے وہ بھی اس پورٹل ایپ سے روزگارکےمواقع دیں گے۔ اکثرنوجوان سرکاری نوکری چاہتے ہیں۔ پیپلز ہاؤسنگ اسکیم جیسے پروجیکٹ بھی ہیں، ایسے پروجیکٹ بھی بنائے ہیں جس سے لوگ ہنرمند ہورہے ہیں۔
ٹرمپ سے نیٹو کے سیکرٹری جنرل کی ملاقات، روس، یوکرین جنگ بارے تبادلہ خیال
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے جاب پورٹل لانچ کیا ہے۔ اس پورٹل پر صوبے کے نوجوان رجسٹرڈ ہوں گے۔ مواقع اور ٹیلنٹ اکٹھے ہوں گے تو صوبہ ترقی کرے گا۔ نوکری دینے اور لینے والوں سے گزارش کروں گا کہ زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایک سے 4گریڈ کی نوکریوں کا اشتہار بھی اس پورٹل پر دیں گے۔ 5سے 15 گریڈ کی نوکریاں آئی بی اے کے ذریعے دیتے ہیں۔ شفاف طریقے سے نوکریاں دیں گے۔ عارضی نوکریوں کو بھی اس سسٹم کے ساتھ لنک کریں گے۔ اس جاب پورٹل کی تشہیر کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ رجسٹرڈ ہو سکیں۔
لاہور:ٹرک ڈرائیور کی دو نمبری پکڑی گئی، حوالات بند
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کی طرح پیپلز پارٹی اس صوبے کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔ کوشش ہے کہ سندھ کے لوگوں کی مزید خدمت کریں۔ اس صوبے کو لوگوں نے سیلاب میں شدید مشکلاتیں دیکھی ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق 21 لاکھ گھروں کا منصوبہ بنایا۔ 8لاکھ سے زائد گھر بنا چکے ہیں۔ سیلاب متاثرین کے جو گھر بنائے، اگر ملک بنا دیں تو دنیا کے 800 ملکوں سے بڑا ملک بنے گا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچیں گے
مدینہ منورہ/ لاھور (نوائے وقت ) پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچیں گے، جہاں ان کی ملاقات سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے طے پا گئی ہے۔یہ ملاقات پاک سعودی تعلقات کی موجودہ صورتحال اور خطے کی بدلتی ہوئی سیاسی و سلامتی کے حالات کے تناظر میں غیر معمولی اہمیت کی حامل قرار دی جا رہی ہے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کی حالیہ صورت حال، بالخصوص اسرائیلی جارحیت کے واقعات اور ان کے خطے پر اثرات پر بھی مشاورت ہوگی۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے امکانات بھی زیرِ غور آئیں گے۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک روز قبل دوحہ میں منعقدہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر بھی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر فلسطین کی صورتحال اور اسلامی دنیا کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔ ریاض میں ہونے والی ملاقات کو اسی تسلسل کی کڑی سمجھا جا رہا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات کے عملی پہلوؤں پر مزید پیش رفت کی جائے گی۔وزیر اعظم کے وفد میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، کئی سینیئر وزرا اور اعلیٰ حکام شامل ہوں گے جو مختلف اجلاسوں اور ملاقاتوں میں شرکت کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کے ہمراہ بھی سعودی حکومت کی اہم شخصیات موجود ہوں گی تاکہ دو طرفہ تعاون کے ایجنڈے پر باضابطہ پیش رفت کی جا سکے۔ ریاض میں قیام کے بعد وزیر اعظم سعودی عرب سے برطانیہ روانہ ہوں گے جہاں وہ برطانوی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ برطانیہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد شہباز شریف نیویارک جائیں گے جہاں وہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ ان کے خطاب میں مسئلہ کشمیر، فلسطین، خطے کی سلامتی، موسمیاتی تبدیلیوں اور معیشت سے متعلق پاکستان کا مؤقف پیش کیے جانے کی توقع ہے. وزارت خارجہ کے ذرائع نے اس دورے اور ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں رہنما دو طرفہ تعلقات کے مزید فروغ، معاشی تعاون میں وسعت، سرمایہ کاری کے نئے مواقعوں کی تلاش، توانائی کے منصوبوں اور خطے میں امن و استحکام پر تفصیلی بات چیت کریں. سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کی حالیہ صورت حال، بالخصوص اسرائیلی جارحیت کے واقعات اور ان کے خطے پر اثرات پر بھی مشاورت ہوگی۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے امکانات بھی زیرِ غور آئیں گے۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک روز قبل دوحہ میں منعقدہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر بھی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر فلسطین کی صورتحال اور اسلامی دنیا کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔ ریاض میں ہونے والی ملاقات کو اسی تسلسل کی کڑی سمجھا جا رہا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات کے عملی پہلوؤں پر مزید پیش رفت کی جائے گی۔وزیر اعظم کے وفد میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، کئی سینیئر وزرا اور اعلیٰ حکام شامل ہوں گے جو مختلف اجلاسوں اور ملاقاتوں میں شرکت کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کے ہمراہ بھی سعودی حکومت کی اہم شخصیات موجود ہوں گی تاکہ دو طرفہ تعاون کے ایجنڈے پر باضابطہ پیش رفت کی جا سکے۔ریاض میں قیام کے بعد وزیر اعظم سعودی عرب سے برطانیہ روانہ ہوں گے جہاں وہ برطانوی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔برطانیہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد شہباز شریف نیویارک جائیں گے جہاں وہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
ان کے خطاب میں مسئلہ کشمیر، فلسطین، خطے کی سلامتی، موسمیاتی تبدیلیوں اور معیشت سے متعلق پاکستان کا مؤقف پیش کیے جانے کی توقع ہے