بلاول بھٹو کی وزیراعلیٰ سندھ کو اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کے خلاف اقدامات کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کراچی:
چیئرمین پیپلز پارٹی نے سندھ پولیس کو صوبے بھر میں اغوا برائے تاوان کی وارداتیں روکنے اور کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت امن امان سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، وزیر زراعت محمد بخش مہر، وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی پولیس غلام نبی میمن اور رکن اسمبلی جمیل سومرو اجلاس میں شریک ہوئے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صوبے میں امن امان برقرار رکھنا اور عوام کی جان و مال کی حفاظت سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے امن سے متعلق آگاہ کیا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں بریفنگ میں بتایا کہ ناردرن سندھ کے کافی اضلاع میں اغوا برائے تاوان کے مسائل پر کنٹرول کیا ہے، ان اضلاع میں سکھر، گھوٹکی، کشمور اور شکارپور شامل ہیں، پولیس کو ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کو مزید تیز کرنا ہوگا، سکھر، شکارپور، گھوٹکی، کشمور میں کافی بہتری آئی ہے۔
بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت دی کہ آئی جی پولیس کے ذریعے ناردرن اضلاع کی پولیسنگ بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ کچے کی سرکاری اراضی وہاں کی خواتین میں تقسیم کرنے کی سندھ حکومت پالیسی بنائے، کچے میں وہاں کے من پسند لوگوں کو سندھ حکومت اونرشپ دے،
پیپلز پارٹی کی پالیسی ہے کہ اقلیتوں، خواتین اور بچوں کے خلاف کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ کراچی میں روڈ حادثات کو ہر صورت کنٹرول کیا جائے، سندھ حکومت کے منشیات کے خلاف جاری آپریشن کو مزید بہتر بنایا جائے۔
آئی جی پولیس نے کچے کی صورتحال پر اجلاس میں بریفنگ دی اور کہا کہ مارچ 2024 سے مارچ 2025 تک کچے کے چار اضلاع سکھر، گھوٹکی، کشمور اور شکارپور میں 87 ڈاکو مارے گئے اور 298 زخمی ہوئے، پانچ اشتہاری ڈاکوؤں کو آپریشن میں مارا گیا اور 12 اشتہاری ڈاکو گرفتار کیے گئے، پولیس نے 534 افراد کو اغوا ہونے سے بچایا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیس کو اسلحہ، آلات اور تربیت کے لحاظ سے مستحکم کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی نے 2225 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے،آپریشن میں 208 دہشت گرد گرفتار اور چار مارے گئے، ہم نے پولیس اسٹیشنز کو براہ راست بجٹ دیا ہے،اس سال پولیس تھانوں کو 6 ارب روپے دیئے ہیں تاکہ پولیس اسٹیشن کی سطح بہتر ہو،ایس فور پروجیکٹ سے شہر کے تمام آمد رفت کے راستوں کی نگرانی ہوتی ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہائی ویز کو محفوظ کرنا بہت ضروری ہے۔ اس پر وزیر داخلہ ضیا لنجار نے کہا کہ سندھ پولیس نے ہائی ویز کی پیٹرولنگ کا کام بھی شروع کردیا ہے، پولیس کے 200 اہل کار 100 وہیکلز پر ہائی ویز پیٹرولنگ کرتے ہیں۔
بلاول نے ہدایت دی کہ کراچی سیف سٹی پروجیکٹ پر کام کی رفتار تیز کی جائے۔ اس پر وزیراعلی نے کہا کہ کراچی سیف سٹی پروجیکٹ پر کام کو تیز کیا گیا ہے،6.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت بلاول بھٹو کے خلاف
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
اسلام آباد‘ مظفر آباد (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ متعدد ملاقاتوں اور اجلاسوں کے باوجود تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ کا اعلان ہو سکا ہے اور نہ ہی وزیراعظم آزاد کشمیر کے طور پر کسی کی نامزدگی کی جا سکی ہے، چیئرمین گزشتہ روز پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صرف یہ اعلان کر سکے کہ آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں قائد ایوان کا نام بھی فائنل نہ ہو سکا جس کے بعد آزاد کشمیر کی قیادت زرداری ہاؤس سے واپس چلی گئی۔ وزیراعظم کے نام پر اختلافات تاحال برقرار ہیں جس کی وجہ وزیراعظم کے منصب کے لئے متعدد امیدوار میدان میں ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنماء اپنے اپنے فیورٹ کے لئے لابی کر رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی سردار یعقوب، لطیف اکبر، چوہدری یاسین کے دھڑوں میں تقسیم ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔کشمیر کے مسائل کا سیاسی حل موجود ہے اور مسائل کا حل نکالنا ہی پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔ کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں، مایوس نہیں کروں گا، نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں۔ وزیراعظم اور ہمارے رکن قانون ساز اسمبلی عوام کے لیے دستیاب ہوں گے، اگر خدمت نہ ہو سکی تو اس کا ذمہ دار بلاول بھٹو زرادری ہوگا۔ بلاول بھٹو زراداری نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ الیکشن میں حصہ لیا، اس الیکشن کے وقت عمران خان کی حکومت میں تھی، سب حالات کے باوجود ہم نے الیکشن جیتا تھا، تاہم انہوں نے ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا۔ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر میں ایک سیاسی خلا پیدا کیا گیا، جس کی وجہ سے کشمیر کی عوام کو مقامی و بین الاقوامی سطح پر نقصان ہو رہا ہے۔