برطانیہ کا نئی ویزہ پالیسی کا اعلان ، مسافروں کیلئے نیا سسٹم متعارف
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
برطانیہ نے نئی ویزہ پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے مسافروں کیلئے نیا سسٹم متعارف کروادیا۔
11 مارچ 2025 سے برطانیہ کے سرحدی نظام کو مزید متحرک، مضبوط بنانے اور غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے کو روکنے کیلئے اقدامات کے تحت نئی ویزا ضروریات کا اعلان کیا ہے جس کے مختلف ممالک کے مسافر متاثر ہونگے۔حالیہ تبدیلیوں میں بنیادی طور پر الیکٹرانک ٹریول اتھارٹی (ای ٹی اے) سسٹم کا تعارف اور ویزا پالیسیوں میں ایڈجسٹمنٹ شامل ہیں۔
برطانیہ نے ویزا سے مستثنیٰ ممالک کے مسافروں کی آمد سے قبل ان کی پری اسکریننگ کےلیے ای ٹی اے سسٹم نافذ کیا جو مسافروں کے پاسپورٹ کیساتھ الیکٹرانک طور پر منسلک کیا جائیگا جو دو سال کی مدت کے دوران یا پاسپورٹ کی معیاد ختم ہونے تک کیلئے درست اور قابل عمل تسلیم کیا جائیگا۔نئے سسٹم کے نفاذ سے مختلف ممالک کے مسافروں کو مشکلات پیش آئیں کیونکہ انہیں اس سے قبل ویزا یا داخلے کیلئے اجازت کی ضرورت نہیں تھی۔
امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا، جاپان، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا، سنگاپور، اسرائیل، کیریبین، یورپ اور بحرالکاہل کے مختلف ممالک کے باسیوں کو اب نئے طریقہ کار کے مطابق چلنا ہوگا۔برطانیہ کے سفر سے قبل انہیں ای ٹی اے کیلئے درخواست دینے کی ضرورت پیش آئیگی، مسافروں کو ای ٹی اے کیلئے آن لائن یا موبائل ایپ کے ذریعے پاسپورٹ‘ ڈیجیٹل تازہ تصویر اور 10 پاؤنڈ فیس کیساتھ ایک درخواست دینا ہوگی جبکہ چند یوم کے اندر درخواست پر پراسس مکمل کیا جائیگا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ممالک کے
پڑھیں:
عراق، زیارات کیلئے 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کو ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا
عراقی حکام کے مطابق 50 سال سے کم عمر مرد اگر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دیں تو انہیں زیارت ویزہ جاری کیا جائے گا، یہ اقدام مبینہ طور پر زائرین کے انتظامی مسائل اور سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ زیارت کے دوران سہولیات کی فراہمی اور امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی حکام نے مقدس مقامات کی زیارت کے خواہشمند زائرین کے لیے نئی ہدایات جاری کر دی ہیں، جن کے مطابق اب زیارت ویزہ کے اجرا کے لیے عمر کی حد مقرر کر دی گئی ہے۔ عراقی حکام کے مطابق 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کو زیارت ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا، البتہ 50 سال سے کم عمر مرد اگر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دیں تو انہیں زیارت ویزہ جاری کیا جائے گا، یہ اقدام مبینہ طور پر زائرین کے انتظامی مسائل اور سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ زیارت کے دوران سہولیات کی فراہمی اور امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ ماہرین کے مطابق نئی پالیسی کا براہِ راست اثر نوجوان زائرین پر پڑے گا جو انفرادی طور پر زیارت کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تاہم خاندانوں کے ساتھ آنے والوں کے لیے راستہ کھلا رکھا گیا ہے۔