پون کھیڑا نے کہا کہ گزشتہ 25 برسوں میں چھ بار ہولی اور جمعہ ایک ساتھ آئے اور ہمیشہ پُرامن طریقے سے منائے گئے لیکن آج بی جے پی کو یہ تہوار خطرے میں نظر آرہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈر پون کھیڑا نے ہولی کے موقع پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کے مبینہ اقدامات پر بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ہولی کسی ایک رنگ کا نہیں بلکہ تمام رنگوں اور محبت کا تہوار ہے، لیکن ایک منتخب وزیراعلٰی کی جانب سے ایک پولیس افسر کی "سڑک چھاپ" سوچ کو فروغ دینا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 25 سالوں میں چھ بار ہولی اور جمعہ ایک ساتھ آئے اور ہمیشہ پُرامن طریقے سے منائے گئے، مگر اس بار فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغلوں سے لے کر انگریزوں تک اور آزادی کے بعد گزشتہ 75 برسوں میں ہولی ہمیشہ جوش و خروش سے منائی جاتی رہی، مگر آج خود کو ہندوؤں کا نمائندہ کہنے والوں کی حکومت میں یہ تہوار خطرے میں نظر آ رہا ہے۔

پون کھیڑا نے کہا کہ حکومت کے بعض افسران کی جانب سے مسلمانوں کو ہولی کے روز گھروں سے باہر نہ نکلنے کی وارننگ دی جا رہی ہے، اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو کل ہندوؤں کو بھی عید کے دن گھروں میں رہنے کی ہدایت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی تقسیم کرنے والی سازش ہے، مگر ہندوستان کی گہری تہذیبی جڑیں ان کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔ انہوں نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پورے جوش و خروش سے ہولی منائیں اور کسی پر زبردستی نہ کریں، چاہے وہ خواتین ہوں، ہندو ہوں، مسلمان ہوں یا کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 جولائی 2025ء) شامی عرب ہلال احمر کا دوسرا قافلہ امداد لے کر شام کے علاقے سویدا میں پہنچ گیا ہے جہاں چند روز قبل اقلیتی فرقے دروز سے تعلق رکھنے والی ملیشیا، مقامی بدو قبائل اور سرکاری فوج کے مابین لڑائی میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

علاقے میں کئی روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے نتیجے میں ایک لاکھ 45 ہزار سے زیادہ لوگوں نے نقل مکانی کی ہے جن کی بیشتر تعداد نے ہمسایہ علاقے درآ اور دارالحکومت دمشق کے دیہی مضافات کا رخ کیا۔

ہلال احمر کا امدادی قافلہ خوراک، گندم کا آٹا، ایندھن، ادویات اور طبی سازوسامان لے کر علاقے میں آیا ہے۔ امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بھی اس قافلے کی تیاری اور روانگی میں مدد فراہم کی۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے امدادی اقدامات

'اوچا' سویدا میں اقوام متحدہ کے بین الاداری مشن کو سہولت دینے کے لیے شام کے عبوری حکام اور امدادی شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں ہے۔

اقوام متحدہ بھی درآ اور دیہی دمشق میں پناہ گزین لوگوں کو امداد مہیا کر رہا ہے جس میں خوراک، پانی، طبی سازوسامان اور تحفظ کی خدمات شامل ہیں۔

متحرک طبی ٹیموں نے اب تک لوگوں کو 3,500 سے زیادہ مشاورتیں مہیا کی ہیں جن میں زخمیوں کی دیکھ بھال، زچہ بچہ کی صحت اور نفسیاتی مدد کی خدمات بھی شامل ہیں جبکہ 38 ہزار سے زیادہ لوگوں کو خوراک فراہم کی گئی ہے۔

دونوں علاقوں میں 5,000 سے زیادہ لوگوں میں غیرغذائی اشیا پر مشتمل 1,000 تھیلے بھی تقسیم کیے گئے ہیں۔ 'اوچا' نے کہا ہے کہ آئندہ ایام میں اقوام متحدہ کا بین الاداری مشن سویدا سمیت متاثرہ علاقوں میں جا کر ضروریات کا جائزہ لے گا۔

پہلا امدادی قافلہ خوراک، پانی، طبی سازوسامان اور ایندھن لے کر اتوار کو سویدا میں پہنچا تھا۔ یہ سامان اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی)، ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور دیگر شراکت داروں نے بھیجا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کی ٹرمپ سے دوستی کھوکھلی نکلی،بھارتی وزیراعظم پراپوزیشن کا طنز
  • بھارتی پارلیمنٹ میں بہار متنازع قانون پر شدید احتجاج، کانگریس کا انتخابی بائیکاٹ کا عندیہ
  • گورنر پنجاب کا وزیراعلیٰ کو چکوال اور جہلم کو آفت زدہ قرار دینے کا خط
  • ٹرمپ کٰساتھ مودی کی دوستی کھوکھلی ثابت ہو رہی ہے، کانگریس
  • بھارتی پارلیمنٹ میں بہار متنازع قانون پر شدید احتجاج،  کانگریس کا  انتخابی بائیکاٹ کا عندیہ
  • 5 اگست کو احتجاج میں شدت آئے گی، سزائیں دینے والوں کو سوچنا ہوگا: شیخ وقاص اکرم
  • شام: سویدا میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران مراکز صحت بھی نشانہ
  • گوگل اور مائیکروسافٹ کو بھارتیوں کو ملازمتیں دینے سے منع کر دیا گیا
  • غزہ میں قحط: اسرائیلی مظاہرین نے اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز بلند کردی
  • شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد