کینیڈا کے نئے وزیراعظم مارک کارنی نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
جسٹن ٹروڈو کے ایک دہائی پر مشتمل اقتدار کا سفر ختم ہونے کے بعد کینیڈا کی حکمراں جماعت کے رہنما مارک کارنی نے وزیراعظم کے عہدے کے لیے حلف اٹھا لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 59 سالہ مارک کارنی سیاست دان اور ایک سابق بینکر ہیں تاہم پہلی بار کوئی عوامی عہدہ سنبھال رہے ہیں۔
اس طرح مار کارنی کینیڈا کے وزیراعظم بننے والے وہ واحد شخص بن گئے ہیں جو اب تک کسی پارلیمنٹ کے رکن نہیں رہے تھے۔
مارک کرنی نے یہ عہدہ اُس وقت سنبھالا ہے جب کینیڈا کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے جس میں سے سب سے بڑا معاملہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کینیڈا کی خومختاری پر حملے ہیں۔
وزیراعظم بننے کے بعد مارک کارنی کو سال کے آخر میں ہونے والے اپنی پارٹی کے انتخابات بھی کرانا ہیں۔
یاد رہے کہ جسٹن ٹروڈو نے جنوری میں استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا جب عوامی سروے یہ ظاہر کر رہے تھے کہ لبرل پارٹی آئندہ انتخابات میں شکست کا سامنا کر سکتی ہے۔
جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد حکمراں جماعت لبرل پارٹی نے مارک کارنی کے نام کا اعلان کیا تھا۔
مارک کارنی نے 9 مارچ کو لبرل پارٹی کے رہنما کے طور پر بھاری اکثریت سے انتخاب جیتا جس کے بعد جسٹن ٹروڈو سبکدوش ہوگئے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مارک کارنی
پڑھیں:
نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا؛ بلاول بھٹو
سٹی 42 : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ میں کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں جو بھی ہو آپ کو مایوس نہیں کروں گا، میں کشمیری عوام کی نمائندگی ہر جگہ کررہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔ نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے کشمیر کے نئے وزیراعظم کا اعلان نہیں ہوگا۔
پیپلزپارٹی آزاد کشمیر پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد اجلاس کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج آزاد کشمیر کا پارلیمانی اجلاس تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی اور کشمیر کی تاریخ سامنے ہے، پی پی کی بنیاد کشمیر کاز کیوجہ سے رکھی گئی۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
بلاول بھٹو نے کہا کہ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر کی سیاست میں خلا پیدا کیا گیا، ہمیں خطرہ تھا کشمیر کاز کو نقصان نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی واحد جماعت ہے جو ہر جگہ کشمیر کی صحیح معنوں میں نمائندگی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کا شکر گزار ہوں، ہم کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئے۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی نمائندگی کرنا جانتی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آزاد کشمیر کے اندر نئے انتخابات ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تمام مسائل کا سیاسی حل ہے اور سیاسی حل پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔
حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا