پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اہم ایشوز کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے: مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )اپوزیشن جماعت جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں اہم ایشوز کو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔
"جنگ " کے مطابق ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان نے جنوبی وزیرستان کی مسجد میں دھماکے کی مذمت کی اور اس واقعے کو افسوسناک قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ رمضان کے مہینے اور مسجد کی حرمت کو پامال کیا گیا، دھماکا افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔امن و امان کی صورتحال پر قوم کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اہم ایشوز کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
جو ریاست کو تسلیم نہیں کرتے وہ اسپتال اور ڈیموں پر حملہ کرتے ہیں ،وزیر مملکت سینیٹر طلال چوہدری
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور اس کے قیام کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دینی مدارس کے کردار کو منظم انداز میں کمزور کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں کہا جاتا ہے کہ قومی دھارے میں آئیں، اور ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ آخر تم کس مد میں یہ رقم دے کر علما کے ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟"
جو نیکی بتائے بغیر کی جائے اس کا مزا کچھ اور ہی ہوتا ہے، پاسپورٹوں پر نذرانہ پیش کئے بغیر ٹھپے لگ گئے،باہر نکلتے ہی بھارتی قلیوں نے ہمیں گھیر لیا
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ "یہ مثالیں دیتے ہیں کہ سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات میں ایسا ہوتا ہے، تو پھر وہاں کا پورا نظام یہاں نافذ کرو۔ ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں — بھاڑ میں گیا فورتھ شیڈول۔"
ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کی تقریباً 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید :