بالی ووڈ کے فلمی ستاروں میں مشہور ممبئی کے بلندوبالا لیلاوتی اسپتال سے وابستہ لالچ وہوس کی ڈرامائی داستان منظرعام پر آگئی جس سے بھارتی میڈیکل شعبے کی دنیا بھر میں بدنامی ہو رہی ہے۔ اسی میں کچھ عرصہ قبل زخمی اداکار سیف علی خان کا علاج ہوا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 20 سال تک اسپتال کے بااثر ٹرسٹی چند کمپنیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے لوٹ مار کرتے رہے۔  کمپنیاں زیادہ قیمت لگا کر ادویہ، طبی آلات و دیگر سامان فراہم کرتیں۔ جو رقم بچتی، بانٹ لی جاتی۔ نئی انتظامیہ کی رو سے یوں 1250 تا 1500 کروڑ روپے کی خطیر رقم کا ڈاکہ ڈالا گیا۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ملزم ٹرسٹیوں میں ہیروں کے کاروبار سے ارب پتی بنے بانی اسپتال ، کیرتی لعل مہتہ کے بیٹے وپوتے بھی شامل ہیں جو خود بھی کروڑ پتی ہیں اور اب فرار ہو کر دبئی و بیلجئم میں رہتے ہیں۔

کیرتی لعل کا بیٹا اسپتال میں کالاجادو کراتا تا کہ پکڑا نہ جائے۔اس کے کمرے سے انسانی کھوپڑیوں اور بالوں والے مرتبان  ملے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

منی لانڈرنگ؛ بھارتی بزنس مین کی 35 کروڑ ڈالر مالیت کی جائیدادیں منجمد

بھارت میں منی لانڈرنگ اور قرضوں کے غلط استعمال سے متعلق ایک تہلکہ خیز مقدمے نے سب کو دنگ کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ مقدمہ 2017 سے 2019 کے دوران بھارتی بینک "یس بینک" سے حاصل کیے گئے 568 ملین ڈالر سے زائد قرضوں سے متعلق ہے۔

تحقیقات میں الزام لگایا گیا ہے کہ ری لائنس ہوم فنانس لمیٹڈ اور ری لائنس کمرشل فنانس لمیٹڈ نے یس بینک سے لیے گئے قرضوں کو میوچوئل فنڈز کے ذریعے ایسی کمپنیوں میں منتقل کیا جو دراصل گروپ سے منسلک تھیں۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ یہ رقم مختلف شیل کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کی گئی۔ اس دوران قرض کی شرائط، دستاویزات اور مالی ضوابط کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یس بینک کے بعض عہدیداروں کو رشوت دینے کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں تاکہ قرضوں کی منظوری میں آسانی پیدا کی جا سکے۔

بھارت میں مالیاتی جرائم کی تفتیشی ایجنسی نے ارب پتی صنعتکار انیل امبانی کے زیرِ انتظام ریلائنس انیل دھرو بھائی امبانی گروپ کی 30.84 ارب بھارتی روپے (تقریباً 351 ملین ڈالر) مالیت کی جائیدادیں منجمد کر دیں۔

منجمد اثاثوں میں ممبئی، دہلی اور چنئی میں واقع رئیل اسٹیٹ، رہائشی یونٹس اور زمین کے قطعات شامل ہیں۔ ان میں سے بعض جائیدادیں انیل امبانی کے خاندان کی ممبئی میں رہائش گاہ سے منسلک ہیں۔

ای ڈی کے مطابق اس کیس میں قرضوں کے ذریعے حاصل کی گئی رقم کو بار بار مختلف اداروں کے درمیان منتقل کر کے فنڈ ایورگریننگ اور فنڈ ری روٹنگ کے ذریعے عوامی رقم کے غلط استعمال کا جرم کیا گیا۔

مزید یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ایجنسی ری لائنس کمیونیکیشن لمیٹڈ اور اس کی ذیلی کمپنیوں کی بھی چھان بین کر رہی ہے، جہاں 136 ارب روپے (تقریباً 1.55 ارب ڈالر) کے فنڈز کے غلط استعمال کا شبہ ہے۔

اب تک انیل امبانی گروپ کی جانب سے کوئی باضابطہ ردِعمل سامنے نہیں آیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کا وی آئی پیز کی سکیورٹی کے لیے 25 نئی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ
  • سندھ کے کسانوں نے جرمن کمپنیوں کو 3 ارب 70 کروڑ روپے کا لیگل نوٹس کیوں بھیجا؟
  • صبا قمر نے معروف صحافی کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھیج دیا
  • میڈیکل کالجز میں داخلوں کا جھانسہ دیکر کروڑوں روپے ہتھیانے کا معاملہ ، پی ایم ڈی سی ملازم صدام حسین و دیگر کیخلاف فراڈ کا مقدمہ درج ، تفصیلات سب نیوز پر
  • اسمگلنگ کے خلاف کارروائی میں بڑا قدم، ملتان میں ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کی چاندی ضبط
  • نیٹ میٹرنگ پراجیکٹ، صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف مل گیا
  • پاکستان اسٹیل ملز میں 24.90 ارب کے بھاری نقصانات کی نشاندہی
  • منی لانڈرنگ؛ بھارتی بزنس مین کی 35 کروڑ ڈالر مالیت کی جائیدادیں منجمد
  • بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟
  • بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیت لیا، 1 ارب 25 کروڑ روپے انعام حاصل کیا