ہوٹل سے بیوی کی برہنہ لاش برآمد، شوہر فرار؛ لیاری سے خاتون کی پھندا لگی لاش ملی
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کراچی:
نجی ہوٹل سے بیوی کی برہنہ لاش برآمد ہوئی، جس کا شوہر جائے واردات سے فرار ہوگیا جب کہ لیاری کے علاقے سے بھی خاتون کی پھندا لگی لاش ملی۔
پولیس کے مطابق شہر میں مختلف علاقوں سے 2 خواتین کی لاشیں ملیں۔ شاہراہِ فیصل نرسری کے قریب نجی ہوٹل کے کمرے سے خاتون کی لاش ملی، جس کی شناخت 35 سالہ ارم زوجہ عادل کے نام سے کی گئی۔ خاتون کو گلے پر تیز دھار آلے کا وار کرکے قتل کیا گیا۔
حکام کے مطابق ٹیپو سلطان تھانے کی حدود میں واقع نجی ہوٹل کے کمرے سے چیخ و پکار اور لڑائی جھگڑے کی آوازیں آئیں، جس کے بعد انتظامیہ کمرے میں پہنچی تو اندر خاتون کی لاش برہنہ حالت میں موجود تھی جب کہ ملزم جائے وقوع سے فرار ہوچکا تھا۔پولیس کو فوری اطلاع دی گئی، جس پر پولیس نے پہنچ کر لاش تحویل میں لے کر جناح اسپتال روانہ کی۔
مقتولہ ارم چنیسر گوٹھ کی رہائشی اور 3 بچوں کی ماں تھی۔ نجی ہوٹل کے کمرے میں مقتولہ اپنے شوہر عادل کے ساتھ موجود تھی۔ مقتولہ کا شوہر عادل واردات کے بعد سے فرار ہے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمہ کا شوہر پیشے سے قصاب ہے اور ملزم مبینہ طور پر جمعے کی شام برنس روڈ پر واقع گوشت کی دکان سے چھری لے کر گھر آیا تھا اور اس ہی چھری سے واردات انجام دینے کے بعد آلہ قتل جائے وقوع پر چھوڑ کر فرار ہوا۔
پولیس نے آلہ قتل تحویل میں لے کر ملزم کی تلاش میں آئی آئی چند ریگر روڈ اور برنس روڈ کے مقام پر چھاپے مارے تاہم ملزم گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ ملزم کے بھائی بھی واردات کے بعد سے فرار ہیں جب کہ مقتولہ کی اپنے شوہر سے لڑائی جھگڑے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکیں۔
دریں اثنا لیاری اولڈ کمہار واڑہ تھانہ نیپیئر کی حدود میں گھر سے خاتون کی پھندا لگی لاش ملی۔ ریسکیو حکام کے مطابق خاتون کی شناخت 30 سالہ لمیلا کے نام سے کی گئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق خاتون نے گھریلو ناچاکی کے باعث مبینہ طور پر خود کو پھندا لگا کر خود کشی کی ہے تاہم واقعے کی مزید تفتیش کی جاری ہے۔ لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خاتون کی کے مطابق نجی ہوٹل لاش ملی کے بعد
پڑھیں:
منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
منڈی بہاوالدین: ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر اغوا اور ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کی لاش آج گنے کے کھیت سے برآمد ہوگئی جس پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
8 سالہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار ہفتے کو شام 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان سے چیز لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی۔
والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر بچی کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم کوئی سراغ نہیں ملا۔
بچی کے والدہ الماس نے تھانہ ملکوال میں گمشدگی کی اطلاع دی، جس پر پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرلی تاہم بچی کو تلاش کرنا اور زندہ بازیاب کروانا مناسب نہیں سمجھا۔
اتوار کو دوپہر کے وقت گنے کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوگئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا جہاں سے نابالغ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاالدین بھجوادی گئی۔
تھانہ ملکوال کی پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے، ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔
پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، تھانہ ملکوال کے انچارج اور تفتیشی ٹیم اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لے رہی ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اہل علاقہ نے بچی کے ساتھ پیش آنے والے ظلم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
متاثرہ خاندان غم کی تصویر بنا ہوا ہے، افسوسناک واقعے کی تفصیل کے لیے ڈی ایس پی سرکل ملکوال ذوالفقار احمد سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کال نہیں اٹھائی،۔
دوسری جانب ترجمان منڈی بہاالدین پولیس سب انسپکٹر زوہیب ورک سے معاملے سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ واقعے سے لاعلم نکلے، انہوں نے بتایا کہ وہ عید کی چھٹیوں پر ہیں۔
Post Views: 5