کل دانش اسکولوں پر تنقید کی جاتی تھی، آج ان کے طلبہ کارکردگی دکھا رہے ہیں: وفاقی وزیر احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ نوجوان دانش یونیورسٹی سے مستفید ہوں گے۔
دانش یونی ورسٹی کے قیام کے حوالے سے خصوصی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے بتایا ہے کہ دانش اسکولوں پر تنقید کی جاتی تھی، آج دانش اسکولوں کے بچوں نے نمایاں کارکردگی دکھائی ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم او ر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ملک کی تعلیم تو ایمرجنسی کی حالت میں ہے۔
اسی تقریب میں وفاقی وزیرِ تعلیم خالد مقبول صدیقی نے خطاب میں بتایا کہ انش یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے جارہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تیز رفتار دنیا میں سب کچھ بدل چکا ہے، حکومت تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال وفاقی وزیر
پڑھیں:
اسلامی تہذیب کے انجن کی پاور لائیز خراب ہوگئی ہیں،احسن اقبال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-6
اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ اسلامی تہذیب کے انجن کی پاور لائیز خراب ہوگئی ہیں، مسلمان ایک زمانے میں علم و تحقیق پر دنیا پر غالب تھے، آج ہم بہت پیچھے ہیں ۔اسرائیل نے پوری اسلامی دنیا کی کانفرنس کے اگلے دن ہی غزہ کے مسلمانوں کا قتل عام کیا،ہم تعداد میں زیادہ مگر کمزور ہیں۔ان خیالات کااظہار وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے بین الاقوامی سیرت النبیﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہاکہ نبیﷺ کا ذکر احسن عمل ہے جس کی کوئی مثال نہیں اللہ اور مخلوق میں ایک مشترکہ عمل نبیؐ پردرود شریف بھیجنا ہے ،نبی پاک کا امتی ؐہونے پر اللہ کا انعام اور شکر ہے، اس امت کو مشن کے ساتھ پیدا کیااب نبوت کا سلسلہ ختم ہے ہمارے نبی خاتم النبیین ہیں جو کام نبی کرتے تھے وہ تبلیغ اب اس امت کو کرنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان دو ارب سے زائد ہیں ایک کروڑ آبادی کے ملک نے دو ارب مسلمانوں کو آگے لگا رکھا ہے، وہ ملک جب چاہتا ہے مسلمانوں کے خون بہاتا ہے، وہ ملک غزہ کے مسلمانوں کی نشل کشی کر رہا ہے پوری اسلامی دنیا کی کانفرنس کے اگلے دن ہی غزہ کے مسلمانوں کا قتل عام کیا،ہم تعداد میں زیادہ مگر کمزور ہیں۔