شپ بریکنگ سیکٹر گڈانی میں خصوصی اقتصادی زون کی تلاش میں سرگرم ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 مارچ ۔2025 )شپ بریکنگ سیکٹر نے تجویز دی ہے کہ حکومت بلوچستان کے ساحلی شہر گڈانی میں خصوصی اقتصادی زون تیار کرے گڈانی میں دنیا کا تیسرا سب سے بڑا شپ بریکنگ یارڈ ہے جو تقریبا 132 پلاٹوں پر مشتمل ہے 1980 کی دہائی میں یہ شپ بریکنگ یارڈ کی قیادت کر رہا تھا لیکن الانگ بھارت اور چٹاگانگ بنگلہ دیش میں نئی سہولیات سے مسابقت نے اس کی پیداوار کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے فی الحال یارڈ تقریبا 6,000 کارکنوں کو ملازمت دیتا ہے اور 1980 کی دہائی میں اس نے جو اسکریپ کیا تھا اس کے پانچویں حصے سے بھی کم پیدا کرتا ہے.
(جاری ہے)
شپ بریکنگ بحری جہازوں کو دوبارہ استعمال کے قابل حصوں کے لیے یا خام مال کے طور پر دھاتوں کو نکالنے کے لیے ختم کر کے انہیں ٹھکانے لگانے کا عمل ہے بحری جہازوں کو ساحل تک لے جایا جاتا ہے اور دستی طور پر الگ کیا جاتا ہے جہاز توڑنے کی صنعت کو بحال کرنے اور خطے میں اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے، صنعت کے اسٹیک ہولڈر گڈانی میں خصوصی اقتصادی زون کے قیام کی وکالت کر رہے ہیں اس اقدام کا مقصد ایک منظم ماحول فراہم کرنا ہے جو سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور صنعتی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے مختلف مراعات پیش کرتا ہے. گڈانی میں خصوصی اقتصادی زون کے قیام سے کئی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں شپ بریکر مصطفی ہادی نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دے کر ایس ای زیڈ بلوچستان کی معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہے انہوں نے کہاکہ جہاز بریکنگ کی صنعت کو بحال کرنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں جس سے مقامی افرادی قوت کو فائدہ ہو گا. انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زون انفراسٹرکچر کی بہتری کا باعث بن سکتا ہے بشمول ٹرانسپورٹیشن اور یوٹیلیٹیز جس سے صنعت اور مقامی کمیونٹی دونوں کو فائدہ پہنچے گا انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زون کی تجویز وفاقی حکومت کو غور کے لیے بھجوا دی گئی ہے تاکہ اس پر کام کو آگے بڑھایا جا سکے انہوں نے کہا کہ شپ بریکنگ انڈسٹری ایسی ہے جسے پاکستان جیسے ممالک بند کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے کیونکہ یہ ہماری صنعتوں کے ایک بڑے حصے کے لیے خام مال کے ساتھ ساتھ ٹیکسوں کے ذریعے آمدنی میں بھی حصہ ڈالتی ہے تاہم کام کرنے والوں کی حفاظت اور مستقبل میں ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے مناسب اور جارحانہ اقدامات کیے جا سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ صوبے کی صنعتی بنیاد محدود ہے جس میں حب انڈسٹریل اسٹیٹ سب سے بڑی ہے اس کے بعد گڈانی میں شپ بریکنگ انڈسٹری سرفہرست ہے چونکہ جہاز توڑنے کی صنعت مراعات اور خصوصی اقتصادی زون کے قیام کی کوشش کرتی ہے ماحولیاتی ماہرین نے نشاندہی کی کہ جہاز توڑنے کا تعلق خطرناک مادوں اور ماحولیاتی خطرات سے ہے ان خطرات کو کم کرنے کے لیے سخت ماحولیاتی ضوابط اور حفاظتی معیارات کا نفاذ بہت ضروری ہے کراچی میں ماحولیات کے ماہر اسد لطیف نے کہاکہ خصوصی اقتصادی زون کے ہموار آپریشن اور بین الاقوامی معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ایک واضح اور موثر ریگولیٹری فریم ورک کا قیام ضروری ہے انہوں نے کہا کہ علاقے میں خصوصی اقتصادی زون کے کامیاب انضمام کے لیے مقامی کمیونٹی کے ساتھ ان کی ضروریات اور خدشات کو سمجھنے کے لیے ان کے ساتھ جڑنا بہت ضروری ہے. انہوں نے کہا کہ گڈانی میں اسپیشل اکنامک زون کے قیام کی تجویز جہاز بریکنگ انڈسٹری کو بحال کرنے اور بلوچستان میں معاشی ترقی کو تیز کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے تاہم اس اقدام کی کامیابی اور پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے ماحولیاتی، ریگولیٹری اور کمیونٹی عوامل کی محتاط منصوبہ بندی اور غور کرنا ضروری ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خصوصی اقتصادی زون کے انہوں نے کہا کہ زون کے قیام شپ بریکنگ کرنے اور ضروری ہے کی صنعت کے لیے
پڑھیں:
بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام شدید متاثر ہے، چینی وزیراعظم
بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام شدید متاثر ہے، چینی وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ: چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے بیجنگ میں یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن کے ساتھ چین-یورپی یونین بزنس لیڈرزسمپوزیم میں شرکت کی۔ جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطابق چین یورپ چیمبرز آف کامرس اینڈ انٹرپرائزز کے تقریباً 60 سربراہان نے شرکت کی۔ دونوں اطراف کی کاروباری شخصیات چین-یورپی یونین کے تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون کے بارے میں پراعتماد ہیں اور انہوں نے چین-یورپی یونین اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے کے حوالے سے رائے اور تجاویز پیش کیں.
لی چھیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام شدید متاثر ہوا ہے اور چین اور یورپی یونین کے تعاون کی اسٹریٹجک اہمیت کو مزید اجاگر کیا گیا ہے۔ چین اور یورپی یونین خدمات، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی، تیسرے فریق کے تعاون ،سبز معیشت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھا سکتے ہیں. لی چھیانگ نے نشاندہی کی کہ چین اعلی سطحی کھلے پن کو وسعت دینا جاری رکھے گا ، اور چین میں سرمایہ کاری کرنےکے لیے مزید یورپی کمپنیوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔
امید ہے کہ یورپی فریق یورپ میں چینی کاروباری اداروں کے لئے منصفانہ اور غیر امتیازی کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔اپنی تقریر میں وان ڈیر لیئن نے کہا کہ یورپ اور چین کے رہنماؤں نے نتیجہ خیز ملاقات کی۔ یورپی فریق چین کے ساتھ طویل المدتی مستحکم اور باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کو گہرا کرنے، مشترکہ طور پر صنعتی و سپلائی چین کے استحکام کو فروغ دینے، اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے اور ایک بہتر تعاون اور کاروباری ماحول پیدا کرنے کا خواہاں ہے۔ یورپی فریق کا چین سے الگ ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ چینی کاروباری اداروں کو یورپ میں سرمایہ کاری کے لئے خوش آمدید کہتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا چین اور یورپی یونین کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تعاون کا خیرمقدم پاکستان میں سونے کی قیمت کو بریک لگ گئی، ہزاروں روپے کی بڑی کمی سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ خوراکی تحفظ کے فروغ کے لیے ایتھوپیا اور پاکستان میں تعاون کا آغاز سی جی ٹی این کے سروے میں 65 اعشاریہ 2فیصد یورپی یونین کے شہری چین کے ساتھ تجارت کو فائدہ مند سمجھتے ہیں امید ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا بات چیت کے ذریعے تنازع کو مناسب طریقے سے حل کریں گے، چینی وزارت خارجہ چین، 2025 ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ڈیجیٹل سلک روڈ ڈیولپمنٹ فورم کا افتتاحCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم