اسلام آباد: کال سینٹر پر چھاپہ مارنے والی ایف آئی اے کی ٹیم پر فائرنگ، ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ایف الیون میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم نے کال سینٹر پر چھاپہ مار کارروائی کی، اس دوران کال سینٹر سے ایف آئی اے ٹیم پر فائرنگ کردی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ چھاپے کے دوران شدید فائرنگ کے بعد ایف آئی اے اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی، اور کال سینٹر کے عملے کی گرفتار کرلیا گیا۔
کال سینٹر کے عملے نے الزام عائد کیا ہے کہ ایف آئی اے ٹیم مبینہ طور پر رشوت کا تقاضہ کیا، اور رشوت نہ دینے پر چھاپہ مار دیا۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی کال سینٹر چلائے جانے کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا تو ایف آئی اے پر فائرنگ کی گئی، تاہم ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے کال سینٹر پر چھاپہ
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔