آئی ایم ایف نے پروگرام پر پاکستان کے بہتر عملدرآمد کو تسلیم کیا، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنے بیان میں پروگرام پر پاکستان کے بہتر عملدرآمد کو تسلیم کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگ زیب نے آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات بارے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نتیجہ خیزمشاورت آئندہ ہفتے جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات بارے وزیرخزانہ محمد اورنگ زیب نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد مضبوط رہا ہے، ہم نے مذاکرات میں بہت اچھی پیشرفت کی آئی ایم ایف مشن کو معاشی کارکردگی سے آگاہ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے کے دوران بھی نتیجہ خیز مشاورت جاری رہے گی
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔