لاہور(نیوز رپورٹر)سابق وزیراعلی پنجاب حمزہ شہبازشریف نے کہا کہ الحمدللہ‘ وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر چل نکلا ہے اور ملک کو اندھیرے سے نکال کر روشنی میں لے آئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔سابق وزیراعلی پنجاب مسلم لیگ ن لاہور کے دیرینہ کارکن اور آفس سیکرٹری گڈو شاہ اور یو سی 172 کے چیئرمین ملک خالد کی وفات پر انکے اہلخانہ سے تعزیت کرنے انکے گھر گئے ہوئے تھے۔ گڈو شاہ کی بیوہ سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گڈو شاہ جیسے کارکنان کسی بھی سیاسی جماعت کیلئے اثاثہ ہوتے ہیں۔ گڈو شاہ کی پارٹی کیلئے بے لوث خدمت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ملک خالد کے اہلخانہ سے اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک خالد ن لیگ کی گراس روٹ پالیٹکس کی نمائندہ شخصیت تھے۔ سابق وزیراعلی پنجاب کے ہمراہ مسلم لیگ ن کے رہنما عمران گورائیہ سمیت دیگر افراد بھی تھے۔ کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دہشتگردی واقعات کی شدید مذمت کرتا ہوں، ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے عزم میں پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے

پڑھیں:

جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں

اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل ھیوم کا کہنا تھا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی اخبار اسرائیل هیوم نے رپورٹ دی کہ امریکہ UNIFIL فورسز کی سرگرمیوں سے وابستہ اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جب کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ اس وقت ہماری، لبنانی فوج کے ساتھ کافی اور موثر ہم آہنگی موجود ہے اس لئے خطے میں UNIFIL مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت نہیں۔ اسرائیل هیوم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی فورسز پر مشتمل یہ ادارہ اپنی تشکیل کے وقت سے لے کر اب تک صیہونی رژیم کی جانب سے دہشت گرد قرار دئیے جانے والے عناصر کو کمزور کرنے میں ناکام رہا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ UNIFIL، اقوام متحدہ کی نگرانی میں تشکیل پانے والا وہ ادارہ ہے جو جنوبی لبنان میں تعینات ہے۔ جس کا ہدف صیہونی رژیم اور لبنان کی درمیانی سرحد پر دراندازی یا کسی بھی اشتعال انگیزی کو روکنا ہے۔ یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی کی حمایت میں "حزب‌ الله" نے اسرائیل کے خلاف وسیع حملوں کا آغاز کیا۔ یہ حملے 23 ستمبر 2024ء کو ایک پُرتشدد صیہونی جنگ میں تبدیل ہو گئے۔ جس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہید اور تقریباََ 17 ہزار افراد زخمی ہو گئے جب کہ 14 لاکھ افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔ تاہم 27 نومبر 2024ء کو لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہو گئی لیکن اسرائیل بارہا جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے۔ جنگ بندی کے بعد ہونے والے صیہونی دراندازی کے نتیجے میں اب تک 208 نہتے لبنانی شہید اور 501 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • حضرت ابراہیم (ع) رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہینگے، علامہ مقصود ڈومکی
  • محسن نقوی کا ایف سی ہیڈکوارٹر وانا کا دورہ، جوانوں کیساتھ عید منائی
  • بھارتی وزیراعظم دھمکی آمیز رویہ اپنائے ہوئے ہیں، پاک بھارت تنازع ایٹمی جنگ میں بدل سکتا ہے، بلاول بھٹو
  • پاکستان امن کا خواہاں، بھارت سے تمام معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہیں، بلاول بھٹو
  • اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد
  • کردستان ریجن کے اکثر حکام "متحد عراق" پر یقین نہیں رکھتے، شیخ قیس الخزعلی
  • ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ
  • عید پر دہشتگردی کا منصوبہ بنانے والے 3 دہشتگرد گرفتار، سی ٹی ڈی